• KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • ISB: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • ISB: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
لعل شہباز قلندر کے عقیدت مند ملک بھر سے عرس میں شرکت کرنے سیہون پہنچے ہوئے ہیں—فوٹو: عمیر علی

سیہون میں لعل شہباز قلندر کا تین روزہ عرس کا آغاز

عثمان مروندی المعروف لعل شہباز قلندر کا 771 ویں عرس میں شرکت کے لیے عقیدت مندملک کے مختلف علاقوں سے سیہون میں جمع ہوگئے ہیں۔
شائع March 11, 2023

سندھ کے شہر سیہون میں برصغیر کے 12 ویں صدی کے صوفی بزرگ سید محمد عثمان مروندی المعروف لعل شہباز قلندر کا 771 ویں عرس میں شرکت کے لیے عقیدت مندملک کے مختلف علاقوں سے جمع ہوگئے ہیں۔

گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے لعل شہباز قلندر کے عرس کا باقاعدہ آغاز کردیا جہاں انہوں نے لعل شہباز قلندر کے مزار پر پھول چڑھائے اور عقیدت پیش کیا۔

صوفی بزرگ کے عقیدت مند ہر سال اپنے بزرگ کی وفات کے روز عرس کا اہتمام کرتے ہیں اور عقیدت مند اس کو اپنے روحانی رہنما اور خدا کے درمیان ملاقات تصور کرتے ہیں۔

پاکستان بھر سے آئے ہوئے عقیدت مندوں نے سرخ اور سیاہ رنگ کے مخصوص لباس میں جشن کا آغاز کردیا۔

مزار میں داخل ہونے والے عقیدت مندوں کی دروازے پر تلاشی لی گئی ہے جہاں خواتین اور مردوں کے لیے الگ الگ دروازے سے گزارا گیا۔

مزار کے احاطے اور سیہون کے دیگر علاقوں میں عقیدت مندوں نے ڈھول کی تھاپ پر دھمال ڈالا جہاں تین روز تک عرس جاری رہے گا۔ لعل شہباز قلندر کا عرس ہر سال ہجری مہینے شعبان کے دوسرے عشرے میں ہوتا ہے اور ملک بھر سے مختلف عقائد سے تعلق رکھنے والے افراد بلاتفرقی شریک ہوتے ہیں۔

لعل شہباز قلندر کے عقیدت مندوں نے ڈھول کی تھاپ پر عرس کا آغاز کیا—فوٹو: عمیر علی
لعل شہباز قلندر کے عقیدت مندوں نے ڈھول کی تھاپ پر عرس کا آغاز کیا—فوٹو: عمیر علی

سیہون میں گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے عرس کا باقاعدہ آغاز کیا—فوٹو: عمیر علی
سیہون میں گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے عرس کا باقاعدہ آغاز کیا—فوٹو: عمیر علی

ملک بھر سے لعل شہباز قلندر کے عقیدت مند ہر سال شعبان میں عرس میں شرکت کے لیے سیہون آتےہیں—فوٹو: عمیر علی
ملک بھر سے لعل شہباز قلندر کے عقیدت مند ہر سال شعبان میں عرس میں شرکت کے لیے سیہون آتےہیں—فوٹو: عمیر علی

لعل شہباز قلندر کے مزار پر داخل ہونے والے عقیدت مندوں کی تلاشی لی گئی جہاں خواتین اور مردوں کے لیے الگ الگ دروازے بنائے گئے ہیں—فوٹو: عمیر علی
لعل شہباز قلندر کے مزار پر داخل ہونے والے عقیدت مندوں کی تلاشی لی گئی جہاں خواتین اور مردوں کے لیے الگ الگ دروازے بنائے گئے ہیں—فوٹو: عمیر علی

سیکیورٹی کے لیے پولیس اہلکاروں کو تعینات کردیا گیا ہے—فوٹو: عمیر علی
سیکیورٹی کے لیے پولیس اہلکاروں کو تعینات کردیا گیا ہے—فوٹو: عمیر علی

عثمان مروندی المعروف لعل شہباز قلندر 12 ویں صدی کے برصغیر کے صوفی بزرگ ہیں—فوٹو: عمیر علی
عثمان مروندی المعروف لعل شہباز قلندر 12 ویں صدی کے برصغیر کے صوفی بزرگ ہیں—فوٹو: عمیر علی

لعل شہباز قلندر کے عقیدت مند پاکستان بھر سے سیہون کا رخ کرتےہیں—فوٹو: عمیر علی
لعل شہباز قلندر کے عقیدت مند پاکستان بھر سے سیہون کا رخ کرتےہیں—فوٹو: عمیر علی

عرس کے دوران صوفی بزرگ کے عقیدت مند ڈھول کی تھاپ پر دھمال ڈالتے ہیں—فوٹو: عمیر علی
عرس کے دوران صوفی بزرگ کے عقیدت مند ڈھول کی تھاپ پر دھمال ڈالتے ہیں—فوٹو: عمیر علی

لعل شہباز قلندر کے عرس میں ہر مسلک سے تعلق رکھنے والے افراد بلاتفریق شریک ہوتے ہیں—فوٹو: عمیر علی
لعل شہباز قلندر کے عرس میں ہر مسلک سے تعلق رکھنے والے افراد بلاتفریق شریک ہوتے ہیں—فوٹو: عمیر علی

لعل شہباز قلندر کے عرس کی تقریبات 3 روز تک جاری رہتی ہیں—فوٹو: عمیر علی