• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

پولیس کو مقتول پی ٹی آئی کارکن کو ہسپتال پہنچانے والے افراد کی تلاش

شائع March 10, 2023
پی ٹی آئی کی جانب سے ہلاک کارکن علی بلال کی شیئر کی گئی ایک تصویر— فوٹو: پی ٹی آئی
پی ٹی آئی کی جانب سے ہلاک کارکن علی بلال کی شیئر کی گئی ایک تصویر— فوٹو: پی ٹی آئی

پاکستان پی ٹی آئی کے کارکن علی بلال المعروف ظلِ شاہ کو جمعرات کے روز سپرد خاک کر دیا گیا، اس کی موت کی تحقیقات کے لیے تشکیل دی گئی اعلیٰ سطح کی فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی ان دو مشتبہ افراد کی تلاش میں ہے جو اسے سروسز ہسپتال لائے تھے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پنجاب پولیس ایلیٹ فورس کے ڈی آئی جی صادق علی کی سربراہی میں کمیٹی نے ہسپتال کا دورہ کیا، سی سی ٹی وی فوٹیج کا جائزہ لیا اور ہسپتال کے ایمرجنسی ڈپارٹمنٹ کے ڈاکٹروں اور دیگر عملے سے پوچھ گچھ کی جنہوں نے بلال کا معائنہ کیا تھا۔

سی سی ٹی وی فوٹیج سے پتا چلتا ہے کہ دو افراد بری طرح زخمی بلال کو ایک نجی فور بائی فور گاڑی میں ہسپتال لے کر آئے لیکن بعد میں جب انہیں مردہ قرار دے دیا گیا تو وہ غائب ہوگئے۔

پولیس ذرائع نے بتایا کہ کمیٹی مشتبہ افراد کے زیر استعمال گاڑی کی ملکیت کی تفصیلات حاصل کرنے کے لیے محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کی مدد حاصل کرے گی۔

پی ٹی آئی کے مقتول کارکن کی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ اسے بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا گیا جب کہ اس کی کھوپڑی میں فریکچر اور اس کے نتیجے میں خون بہنے کو موت کی وجہ قرار دیا گیا۔

رپورٹ کے مطابق اس کے جگر، تلی اور اعضائے مخصوصہ کو بھی نقصان پہنچا، جس کی وجہ سے بہت زیادہ خون بہا۔

صوبائی پولیس سربراہ ڈاکٹر عثمان انور کے مطابق وہ علی بلال کو ہسپتال منتقل کرنے والی گاڑی اور دو مشتبہ افراد کا سراغ لگانے پر توجہ مرکوز کریں گے اور اس مقصد کے لیے سیف سٹی کیمروں کا استعمال کیا جائے گا۔

ڈان سے بات کرتے ہوئے انسپکٹر جنرل نے کہا کہ جیل وین میں بلال کا کلپ جو سوشل میڈیا پر گردش کر رہا ہے وہ ایک پرانی ویڈیو تھی، تاہم پولیس اس کے باوجود اس زاویے کو دیکھ رہی ہے۔

ڈاکٹر عثمان انور نے بدھ کو کینال روڈ پر قانون نافذ کرنے والوں اور پی ٹی آئی کے کارکنوں کے درمیان ہونے والی جھڑپوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ میں نے کمیٹی کو پولیس کی جانب سے مبینہ طور پر طاقت کے بے جا استعمال کی تحقیقات کرنے کی بھی ہدایت کی ہے۔

تاہم جب ایک صحافی کی جانب سے شیئر کی گئی ایک اور ویڈیو پر تبصرہ کرنے کے لیے کہا گیا، جس میں بلال کو بدھ کے روز زمان پارک کے قریب کھڑی پولیس وین میں دکھانے کا دعویٰ کیا گیا تھا تو پولیس ذرائع نے کہا کہ وہ ابھی تک اس کلپ کی صداقت کا جائزہ لے رہے ہیں اور یقینی طور پر کچھ نہیں کہہ سکتے۔

نماز جنازہ

بعدازاں علی بلال کی نماز جنازہ بابا گراؤنڈ پیپلز ہاؤس اسلام پورہ میں ادا کی گئی جس میں پی ٹی آئی رہنماؤں اور کارکنوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

علاوہ ازیں تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کی کال پر ملک بھر کے مختلف شہروں اور قصبوں میں مرحوم کی غائبانہ نماز جنازہ بھی ادا کی گئی۔

لاہور میں نماز جنازہ میں سینیٹرز اعجاز چوہدری، ولید اقبال اور اعظم سواتی کے علاوہ پارٹی کے سینئر رہنماؤں عمر سرفراز چیمہ، شفقت محمود، میاں اسلم اقبال، محمود الرشید، حماد اظہر اور دیگر نے شرکت کی۔

پی ٹی آئی سینٹرل پنجاب کی صدر ڈاکٹر یاسمین راشد اور دیگر خواتین رہنما بھی متوفی قتول کارکن کے اہل خانہ سے تعزیت کے لیے ان کی رہائش گاہ پر گئیں۔

اسلام آباد میں پی ٹی آئی کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے کہا کہ معصوم اور غیر مسلح بلال ’ہمارا ہیرو‘ تھا اور اس عزم کا اظہار کیا کہ اس کی قربانی رائیگاں نہیں جائے گی۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024