• KHI: Fajr 5:03am Sunrise 6:19am
  • LHR: Fajr 4:26am Sunrise 5:48am
  • ISB: Fajr 4:29am Sunrise 5:53am
  • KHI: Fajr 5:03am Sunrise 6:19am
  • LHR: Fajr 4:26am Sunrise 5:48am
  • ISB: Fajr 4:29am Sunrise 5:53am

عمران خان کی تین مقدمات میں حفاظتی ضمانت کیلئے لاہور ہائی کورٹ میں درخواستیں دائر

شائع March 8, 2023
عمران خان کی جانب سے دائر کی گئی تینوں درخواستوں میں 15 دن کی حفاظتی ضمانت کی استدعا کی گئی ہے— فائل فوٹو: پی ٹی آئی ٹوئٹر
عمران خان کی جانب سے دائر کی گئی تینوں درخواستوں میں 15 دن کی حفاظتی ضمانت کی استدعا کی گئی ہے— فائل فوٹو: پی ٹی آئی ٹوئٹر

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کی جانب سے تین مقدمات میں حفاظتی ضمانت کے لیے لاہور ہائی کورٹ میں درخواستیں دائر کر دی گئی ہیں۔

پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے بیرسٹر سلمان صفدر کی وساطت سے دائر کی گئی تینوں درخواستوں میں 15 دن کی حفاظتی ضمانت کی استدعا کی ہے۔

درخواست میں کہا گیا کہ درخواست گزار لاہور میں اپنی رہائش گاہ زمان پارک میں مقیم ہیں اور یہ ان کا آئینی حق ہے کہ انہیں اجازت دی جائے کہ وہ ضمانت کے حصول کے لیے اس معزز عدالت کے روبرو پیش ہوں۔

جن دو مقدمات میں حفاظتی ضمانت کی استدعا کی گئی ہے ان میں سے دو اسلام آباد کے تھانہ رمنا اور ایک کوئٹہ کے بجلی روڈ تھانے میں درج ہے۔

سابق وزیراعظم عمران خان کے خلاف متعدد مقدمات درج کیے گئے ہیں اور انہوں نے ضمانت بھی حاصل کر رکھی ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ دنوں اسلام آباد کی سیشن عدالت نے توشہ خانہ کیس میں سابق وزیراعظم عمران خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ منسوخی کی درخواست مسترد کردی تھی جہاں اس سے قبل ان کے 28 فروری کو ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے گئے تھے۔

بعدازاں اسلام آباد ہائی کورٹ نے عمران خان کی سماعتوں سے مسلسل غیر حاضری پر توشہ خانہ ریفرنس میں مقامی عدالت کی جانب سے جاری کیے گئے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری کو منسوخ کرنے کی درخواست پر انہیں پیشی کی مہلت دیتے ہوئے 13 مارچ کو سیشن عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیا تھا۔

خیال رہے کہ 3 روز قبل عمران خان نے اس حوالے سے چیف جسٹس آف پاکستان کو بھی خط لکھا تھا جس میں انہوں نے ’اپنی زندگی کو لاحق خطرے‘ کا نوٹس لینے اور عدالت میں پیشی ضروری ہونے کی صورت میں مناسب سیکیورٹی یقینی بنانے کی استدعا کی تھی۔

عمران خان نے اپنے خط میں انتہائی ’سنگین‘ حالات کی وضاحت کی تھی جس میں ان کو قتل کرنے کی کوشش بھی شامل تھی، جس کا انہیں اپریل میں ان کی حکومت ختم ہونے کے بعد سے سامنا ہے اور ساتھ ہی مکمل سیکیورٹی یا عدالت میں پیشی کے لیے ویڈیو لنک کا آپشن استعمال کرنے کی اجازت بھی مانگی۔

پی ٹی آئی کے سربراہ نے بتایا کہ ’رجیم چینج آپریشن‘ کے ذریعے ان کی حکومت کو ہٹانے کے بعد سے انہیں قابل سوال ایف آئی آرز، دھمکیوں اور بالآخر قتل کی ایک کوشش کا بھی سامنا ہے، سابق وزیر اعظم ہونے کے باوجود مناسب سیکیورٹی فراہم نہیں کی گئی اور انہیں قتل کی کوشش پر ایف آئی آر درج کرنے کی بھی اجازت نہیں دی گئی۔

چیف جسٹس کو لکھے گئے خط میں عمران خان نے مطالبہ کیا تھا کہ میری جان کو شدید خطرات کے پیش نظر عدالت میں پیش ہونے کے لیے مجھے بھی ویڈیو لنک کی سہولت فراہم کی جائے، اس سے میری عدالت میں پیشی کے موقع پر اظہارِ یکجہتی کے لیے آنے والے بڑے ہجوم کو بھی روکا جاسکے گا۔

کارٹون

کارٹون : 16 ستمبر 2024
کارٹون : 15 ستمبر 2024