• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

عدالت حکم دیتی ہے تو عمران خان کی گرفتاری ہونی چاہیے، خواجہ آصف

شائع March 7, 2023
وزیر دفاع نے کہا کہ سیاستدان کو جیل جانا پڑے تو عزت کے ساتھ جاتا ہے—فوٹو: ڈان نیوز
وزیر دفاع نے کہا کہ سیاستدان کو جیل جانا پڑے تو عزت کے ساتھ جاتا ہے—فوٹو: ڈان نیوز

وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ عمران خان نے گزشتہ چند روز سے ڈرامہ لگا رکھا ہے، عدالت حکم دیتی ہے تو ان کی گرفتاری ہونی چاہیے۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ دوحہ معاہدے کے تحت افغانستان پابند ہے کہ اس کی سرزمین دہشت گردی کے خلاف استعمال نہ ہو، اس چیز پر ہم نے وہاں جاکر اصرار بھی کیا کہ وہ اس معاہدے کی پاسداری کریں اور اس پر قابو پانے کے لیے انہیں تجاویز بھی دی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ماضی میں بھی ہم نے دہشت گردی کے خلاف جنگ لڑی اور اس پر قابو پایا، اس بار بھی ساری قوم کے ساتھ متحد ہوکر ہم دہشت گردوں پر قابو پالیں گے۔

خواجہ آصف نے کہا کہ عمران خان نے گزشتہ چند روز سے ڈرامہ لگا رکھا ہے، اگر عدالت حکم دیتی ہے تو عمران خان کی گرفتاری ہونی چاہیے، پاکستان میں سیاستدان ہمیشہ عدالتی احکامات کی پاسداری کرتے آئے ہیں لیکن یہ شخص عدالتوں کی حکم عدولی کر رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان اپنے حواریوں کو اکساتے ہیں کہ وہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے خلاف مزاحمت کریں، اس صورتحال میں ہم تحمل اور برداشت سے کام لے رہے ہیں۔

خواجہ آصف نے کہا کہ اس طرح عدالتوں سے منہ چھپاتے پھرنا سیاسی رہنماؤں کا شیوہ نہیں ہے، جنرل (ر) پرویز مشرف سے لے کر جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ تک عمران خان نے کبھی بھی اسٹیبلشمنٹ کی پشت پناہی کے بغیر سیاست نہیں کی۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان کا اسٹیبلشمنٹ سے جھگڑا بنیادی طور پر ڈی جی آئی ایس آئی کی تعیناتی کے معاملے پر شروع ہوا تھا، آج یہ ایک سابق آرمی چیف کے کورٹ مارشل کا مطالبہ کر رہے ہیں اور موجودہ آرمی چیف سے ملاقات کے ترلے کر رہے ہیں۔

وزیر دفاع نے کہا کہ سیاستدان کو جیل جانا پڑے تو عزت کے ساتھ جاتا ہے، فخر کرتا ہے کہ مجھے میرے نظریات کی وجہ سے نشانہ بنایا جارہا ہے لیکن یہ لوگ عدالتوں اور ٹی وی پر بیٹھ کر رونا شروع کردیتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ان کو جعلی پلستر لگائے 4 سے 5 ماہ گزر گئے، اتنے عرصے میں متعدد فریکچرز جڑ جاتے ہیں، ان کا تو ایک بھی فریکچر نہیں ہے۔

خواجہ آصف نے کہا کہ حکومت تحمل سے کام لے رہی ہے، ہمیں کوئی جلدی نہیں ہے، یہ جتنا چاہے عدالتوں سے بھاگ لیں، یہ اپنے ووٹرز کے سامنے بھی بےنقاب ہورہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ میں عدالتوں سے درخواست کروں گا کہ ماضی میں دیگر سیاستدانوں کی طرح اب عمران خان کے ساتھ بھی قانون اور قاعدے کے مطابق معاملہ کریں، یہ تاثر نہیں جانا چاہیے کہ عمران خان کو کوئی ڈھیل دی جارہی ہے۔

وزیر دفاع نے کہا کہ انہوں نے امریکا کے گٹھنوں کو ہاتھ لگا لیا ہے، یہ اسٹیبلشمنٹ کے بھی پاؤں پڑ رہے ہیں، یہ سب کے پاؤں پڑیں گے کیونکہ انٹیلی جنس کے وینٹی لیٹر کے بغیر ان میں کوئی ہمت ہی نہیں ہے۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024