پی آئی اے کی جانب سے پرائیویٹ حج اسکیم کے تحت کرایوں کا اعلان
قومی ایئرلائن (پی آئی اے) نے حج 2023 کے لیے فلائٹ آپریشن اور پرائیوٹ حج کرایوں کا اعلان کر دیا ہے جس کے تحت کم از کم کرایہ 870 ڈالر اور زیادہ سے زیادہ ایک زہار 220 ڈالر مقرر کیا گیا ہے۔
قومی ایئرلائن 21 مئی سے 2 اگست تک حج فلائٹ آپریشن جاری رکھے گی اور پی آئی اے کی جانب سے اعلان کردہ پرائیویٹ حج اسکیم کے تحت کرایوں کا اعلان ڈالر میں کیا گیا ہے۔
پرائیویٹ حج کے تحت ساؤتھ ریجن کے لیے کم از کم کرایہ 870 ڈالر اور زیادہ سے زیادہ ایک ہزار 180 ڈالر مقرر کیا گیا ہے اور ساؤتھ ریجن میں صرف کراچی سے جانے والی پروازیں شامل ہیں۔
پی آئی اے کی جانب سے جاری کیے گئے اعلامیے کے مطابق نارتھ سیکٹر کے لیے کم از کم کرایہ 910 ڈالر اور زیادہ سے زیادہ ایک ہزار 220 ڈالر مقرر کیا گیا ہے، نارتھ سیکٹر کے کرایوں کا اطلاق لاہور، اسلام آباد، پشاور، ملتان سمیت ملک کے دیگر حصوں سے جانے والی پروازوں کے عازمین پر ہوگا۔
سرکاری حج اسکیم کے تحت حج پر جانے والوں کے لیے کرایوں کا اعلان ممکنہ طور پر وزارت مذہبی امور کرے گی جس کے تحت کم از کم کرایہ ممکنہ طور پر 3لاکھ10ہزار روپے سے لے کر 3لاکھ 30ہزار روپے تک رکھے جانے کا امکان ہے جبکہ مکمل سرکاری حج 10لاکھ 25ہزار روپے تک ہونے کا امکان ہے۔
پی آئی اے ممکنہ طور پر 38 ہزار سے زائد عازمین کو حجاز مقدس پہنچائے گی جبکہ 44 ہزار سے زائد سعودی ایئرلائن سمیت پاکستان کی نجی پروازوں سے لے جائیں گے۔
پی آئی اے اپنے حج فلائٹ آپریشن میں جدہ اور مدینہ کے لیے بوئنگ777 اور ایئر بس320 کا استعمال کرے گی۔
پی آئی اے کی جانب سے جاری کردہ ہدایات کے مطابق پرائیویٹ حج اسکیم کے تحت جانے والوں سے فی سیٹ 10فیصد کرایہ اسٹیشن بطور ایڈوانس وصول کرے گا اور یہ رقم ناقابل واپسی ہوگی۔
پی آئی اے کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ فلائٹ کی روانگی سے 10دن قبل ٹکٹ بک کرا دیے جائیں گے اور حج ویزے کے لیے اس ٹکٹ کی مدت صرف 60 دن ہو گی۔
اکانومی پیکج کے عازمین 7 کلو سامان اپنے ساتھ رکھ سکیں گے جبکہ زیادہ سے زیادہ 40 کلو سامان انہیں ساتھ لے جانے کی اجازت ہوگی۔
اسی طرح ایگزیکٹو پیکج والے عازمین 7 کلو سامان اپنے ساتھ رکھ سکیں گے اور زیادہ سے زیادہ 46 کلو سامان ہاتھ میں رکھ سکیں گے۔
ایک عازم اپنے ساتھ 5لیٹر آب زم زم کی بوتل مفت لا سکے گا جبکہ وزن زیادہ ہونے پر اضافی رقم کی ادائیگی کرنا ہو گی۔
حج پالیسی سے متعلق جائزہ اجلاس
وزارت خزانہ کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحٰق ڈار کی زیر صدارت حج پالیسی 2023 سے متعلق جائزہ اجلاس وزارت خزانہ میں منعقد ہوا۔
بیان میں کہا گیا کہ اجلاس کے شرکا کو حج پالیسی 2023 پر بریفنگ دی گئی اور بتایا گیا کہ رواں سال پاکستان سے کتنے عازمین حج کی درخواستوں کی وصولی متوقع ہے۔
اجلاس کو یہ بھی بتایا گیا کہ رواں سال تقریباً ایک لاکھ 79 ہزار پاکستانی حج کی سعادت حاصل کریں گے جبکہ وفاقی وزیر مذہبی امور اور بین المذاہب ہم آہنگی مفتی عبدالشکور نے وفاقی وزیر خزانہ کو زرمبادلہ کے بعض مسائل کے حوالہ سے آگاہ کرتے ہوئے ان کی معاونت طلب کی۔
اسحٰق ڈار نے کہا کہ حج ایک مذہبی فریضہ ہے جو ہر صاحب حیثیت مسلمان کو ادا کرنا چاہیے اور ہم اللہ کے فضل و کرم سے اپنا کردار بخوبی ادا کریں گے۔
وزیر خزانہ نے حج کے مذہبی ایونٹ کو کامیاب بنانے اور عازمین حج کو ہر طرح کے مکمل تعاون کی فراہمی کا اعادہ کیا۔
اجلاس میں وفاقی وزیر مذہبی امور اور بین المذاہب ہم آہنگی مفتی عبدالشکور، وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے خزانہ طارق باجوہ، اسپیشل سیکریٹری خزانہ اور وزارت خزانہ اور وزارت مذہبی امور کے اعلی حکام نے بھی شرکت کی۔
واضح رہے کہ اس سے قبل یہ اطلاعات سامنے آئی تھیں کہ حکومت ان عازمین کو مراعات فراہم کرے گی جو حج کے واجبات ڈالرز میں ادا کریں گے۔
ملک کی زرمبادلہ کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے وزارت مذہبی امور نے ان عازمین حج کے لیے 25 فیصد خصوصی کوٹہ مختص کیا ہے جو رقوم ڈالرز میں جمع کرائیں گے۔
سرکاری خبررساں ادارے اے پی پی کے مطابق نئی حج پالیسی کے تحت ڈالرز میں ادائیگی کرنے والوں کو قرعہ اندازی سے بھی استثنیٰ حاصل ہوگا۔