ساڑھے 3 ہزار سال قبل مرجانے والے ریچھ کی لاش اصل حالت میں دریافت
روسی ماہرین نے مشرقی سائبریا کے برفانی پہاڑوں سے ساڑھے تین ہزار سال قبل مرجانے والے بھورے ریچھ کی لاش کو اصل حالت میں نکالنے کا دعویٰ کیا ہے۔
خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق بھورے مادہ ریچھ کی لاش کو روسی ماہرین نے مشرقی سائبریا کے پہاڑوں سے بھرے بلوشے لیاکھوسکے جزیرے سے 2020 میں دریافت کیا تھا، جسے بعد ازاں تحقیق کے لیے ایک یونیورسٹی کے میوزیم میں منتقل کیا گیا۔
ماہرین نے بعد ازاں مادہ ریچھ کی لاش کو چیر پھاڑ کر اس پر تحقیق کی، جس سے معلوم ہوا کہ ریچھ کی موت ریڑھ کی ہڈی میں گہری چوٹ لگنے سے ہوئی تھی۔
تحقیق سے معلوم ہوا کہ ہلاک ہونے والے ریچھ کی عمر 2 سے 3 سال تک تھی اور مادہ ریچھ حالیہ دور میں مشرقی سائبریا میں پائے جانے والے ریچھوں سے مختلف نہیں تھی۔
ماہرین نے جب ریچھ کی لاش کو ڈی این اے ٹیسٹ کے لیے چیرا تو اس کے اندرونی اعضا گلابی تھے جب کہ چربی کی رنگت پیلی ہو چکی تھی لیکن ماہرین اس بات پر حیران ہوئے کہ اتنے سال گزر جانے کے باوجود ریچھ کی لاش اصل حالت میں کیسے رہی؟
ماہرین نے تحقیق کے بعد نتیجہ اخذ کیا کہ ممکن ہے کہ انتہائی ٹھنڈک یا درجہ حرارت کم رہنے کی وجہ سے ہلاک ہونے والی مادہ ریچھ کی لاش اصل حالت میں رہی ہو۔
ماہرین نے دعویٰ کیا کہ دنیا میں پہلی بار ہزاروں سال قبل ہلاک ہونے والے کسی جانور کی لاش کو اصل حالت میں نکال کر اس پر تحقیق کی گئی، جس سے جانوروں کی قدیم تاریخ سے متعلق اہم معلومات حاصل ہوئی۔