• KHI: Asr 4:12pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:04pm
  • ISB: Asr 3:26pm Maghrib 5:04pm
  • KHI: Asr 4:12pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:04pm
  • ISB: Asr 3:26pm Maghrib 5:04pm

جان بوجھ کر ایسے اسکرپٹ کا انتخاب نہیں کرتی جس میں خواتین کو کمزور دکھایا جائے، سجل علی

شائع February 25, 2023
—فوٹو: انسٹاگرام
—فوٹو: انسٹاگرام

برطانوی فلم ساز جمائما خان کی فلم ’واٹس لو گوٹ ٹو ڈو ود اٹ؟‘ میں مرکزی کردار ادا کرنے والی پاکستانی اداکارہ سجل علی کا کہنا ہے کہ وہ جان بوجھ کر ایسے اسکرپٹ کا انتخاب نہیں کرتیں جس میں خواتین کو کمزور دکھایا جائے اورایسا کرنا میری ذمہ داری ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق سجل علی نے فلم میں ’میمونہ‘ کا کردار ادا کیا ہے، انہوں نے ڈان سے بات کرتے ہوئے کہا کہ میمومنہ کا کردار جنوبی ایشیا کی ہزاروں لڑکیوں کی کہانی ہے، وہ جنوبی ایشیا کی لڑکیوں کو اعتماد اور قوت فراہم کرتی ہے’۔

انہوں نے بتایا کہ یہ پہلا پروجیکٹ ہے جس میں پاکستان اور پاکستانی ثقافت کو بہت خوبصورتی سے پیش کیا گیا ہے۔

’واٹس لوو گاٹ ٹو ڈو ود اٹ‘ پاکستان میں 3 مارچ کو ریلیز ہوگی۔

’واٹس لو گوٹ ٹو ڈو ود اٹ؟‘ رومانوی کامیڈی نوعیت کی فلم ہے جس کی کہانی پاکستانی اور برطانوی خاندان کے گرد گھومتی ہے جنہیں رشتے کی تلاش ہے، فلم کے ٹریلر میں پاکستانی اور برطانوی ثقافت کا خوبصورت امتزاج دکھایا گیا ہے۔

سجل علی نے بتایا کہ یہ فلم صرف رومانوی کامیڈی نہیں بلکہ اس میں بہت کچھ ہے، یہ فلم خوشی غم پر مبنی ہے جو آپ کو رُلانے پر بھی مجبور کرے گی لیکن ساتھ ہی فلم کے آخر میں آپ اپنے پیاروں کو گلے لگانے پر مجبور پر ہوجائیں گےُ۔

اداکارہ کا کہنا تھا کہ ’میمونہ کی کہانی پاگل پن اور خود سری پر مبنی ہے جس کا ہم سب سے تعلق ہے لیکن ہم اسے دوسروں سے چھپاتے ہیں کیونکہ ہمیں ڈر ہوتا ہے کہ لوگ کیا کہیں گے‘۔

سجل علی نے فلم کے ہدایت کار اور بھارتی فلم ساز شیکھر کپور کو سراہتے ہوئے کہا کہ ’شیکھر کپور دنیا کے بہترین ہدایت کاروں میں سے ایک ہیں، وہ بہترین ہیں، چاہے وہ کسی بھی ملک کی کہانی اپنی فلم کے ذریعے پیش کریں وہ بہترین ہوتا ہے، انہوں نے فلم کی اسکرپٹ کے ساتھ انصاف کیا ہے‘۔

اداکار سے جب پوچھا گیا کہ وہ ایسے اسکرپٹ کا انتخاب کرنے کے حوالے سے کتنی محتاط رہتی ہیں جن میں مضبوط خواتین کی تصویر کشی کی گئی ہو؟ جس پر سجل علی نے جواب دیا کہ میں خوش قسمت ہوں کہ مجھے اچھے اسکرپٹ ملتے ہیں، میں جان بوجھ کر ایسے اسکرپٹ کا انتخاب نہیں کرتی جس میں خواتین کو کمزور دکھایا جاتا ہے’۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’ایسا کرنا میری ذمہ داری ہے، میں صرف ٹی وی اور فلم کی حد تک محدود نہیں رہ سکتی بلکہ مجھ پر اس سے بھی آگے، بہت کچھ کرنے کی ذمہ داری ہے۔

یاد رہے کہ فلم میں پاکستانی اور بھارتی اداکاروں کی کاسٹ کی شامل ہے جسے برطانوی فلم ساز جمائما گولڈ اسمتھ نے تحریر کیا ہے۔

مستقبل میں پاکستانی اور بھارتی اداکاروں کا ساتھ میں کام کرنے کے امکان کے حوالے سے بات کرتے ہوئے سجل علی کا کہنا تھا کہ ہم بھارت میں کام نہیں کرسکتے لیکن ہم بین الاقوامی سطح پر مل کر کام کررہے ہیں، بھارتی اداکارہ سری دیوی کے ساتھ کام کرنا میرے لیے بہت بڑی بات تھی اور میرے ملک کے لیے بھی اعزاز کی بات تھی’۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’بدقسمتی سے سیاست کی وجہ سے دونوں ممالک کے اداکاروں کو مشکل کا سامنا رہتا ہے، لیکن مجھے امید ہے کہ ہم ان مشکلات کا مقابلے کرسکتے ہیں اور اگر ایسا نہ ہوا تو مل کر کام کرنے کے کئی راستے موجود ہیں‘۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024