مہوش حیات، کبریٰ خان کے خلاف تضحیک آمیز مواد پر ایف آئی اے کی رپورٹ پیش
وفاقی تحقیقاتی ادارہ (ایف آئی اے) نے سندھ ہائی کورٹ کو آگاہ کیا کہ سوشل میڈیا پر نامناسب مواد پوسٹ کرنے کے خلاف اداکارہ مہوش حیات اور کبریٰ خان کی شکایت پر دو تحقیقات جاری ہیں۔
ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق گزشتہ روز سندھ ہائی کورٹ میں جسٹس عمر سیال کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے اداکاروں کی درخواستوں پر سماعت کی، سماعت کے دوران ایف آئی اے نے کیس کی پیش رفت رپورٹ جمع کرادی۔
سماعت کے دوران ایف آئی اے کے انکوائری افسر نے بتایا کہ تحقیقات کے دوران ایف آئی اے نے اداکاروں کے خلاف مہم چلانے والے تمام سوشل میڈیا اکاؤنٹس کی فہرست پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کے فوکل پرسن کو فراہم کردی ہے تاکہ ان اکاؤنٹس کو بلاک کیا جاسکے۔
ایف آئی اے کی پیش رفت رپورٹ کے پیش نظر اگلی سماعت کی تاریخ مقرر کرنے کے لیے عدالت نے کیس کی سماعت 4 ہفتوں کے لیے ملتوی کردی۔
گزشتہ سماعت کے دوران ایف آئی اے نے اداکارہ مہوش حیات سے متعلق اسی کیس کی ایک اور رپورٹ جمع کروائی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ ادااکارہ کا بیان ریکارڈ ہوچکا ہے اور ایف آئی اے سائبر کرائم سرکل کی جانب سے تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے۔
تاہم پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے اپنے جواب میں کہا تھا کہ ان کے پاس تضحیک آمیز مواد کو ہٹانے یا بلاک کرنے سے متعلق نوٹس لینے کا اختیار نہیں ہے، پی ٹی اے نے سندھ یائی کورٹ سے اپیل کی کہ وہ اس حوالے سے سوشل میڈیا پلیٹ فارم کو ہدایات جاری کریں۔
پی ٹی اے نے دعویٰ کیا تھا کہ گزشتہ سال اپریل میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے انہیں سوشل میڈیا سے نامناسب مواد ہٹانے کا اختیار ختم کر دیا تھا اور عدالت نے تجویز دی تھی کہ درخواست گزار کو براہ راست سوشل میڈیا پلیٹ فارمز سے رجوع کرنے کو کہا جائے۔