• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

عمران خان کی گرفتاری پر مزاحمت کیلئے پی ٹی آئی کارکنان زمان پارک میں جمع

شائع February 17, 2023
پی ٹی آئی کے سیکڑوں کارکنان زمان پارک میں موجود—تصویر: اسکرین گریب/پی ٹی آئی ٹوئٹر
پی ٹی آئی کے سیکڑوں کارکنان زمان پارک میں موجود—تصویر: اسکرین گریب/پی ٹی آئی ٹوئٹر

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سیکڑوں کارکنان الیکشن کمیشن آف پاکستان کے دفتر کے باہر احتجاج سے متعلق ایک مقدمے میں عمران خان کی حفاظتی ضمانت کی منسوخی کے بعد ان کی رہائش گاہ زمان پارک پہنچ گئے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق دو روز قبل ایک انسداد دہشت گردی کی عدالت (اے ٹی سی) نے توشہ خانہ کیس میں نااہلی کے بعد ای سی پی کے باہر احتجاج کے کیس میں عدم پیشی پر عمران خان کی عبوری ضمانت میں توسیع کی درخواست مسترد کر دی تھی۔

بعدازاں جمعرات کو لاہور ہائی کورٹ (ایل ایچ سی) نے بھی عمران خان کی حفاظتی ضمانت کی درخواست مسترد کر دی تھی جس کے بعد پی ٹی آئی کے کارکنان، بشمول خواتین اور بچے، زمان پارک میں جمع ہونا شروع ہو گئے تا کہ پولیس کی جانب سے اپنے پارٹی چیئرمین کو گرفتار کرنے کی کسی بھی کوشش کو ناکام بنایا جا سکے۔

خیال رہے کہ پی ٹی آئی کے کارکنوں کی بڑی تعداد پہلے ہی زمان پارک میں سابق وزیراعظم عمران خان کے گھر کے باہر کئی دنوں سے ڈیرے ڈالے ہوئے ہے جہاں ان کے رہنما اسلام آباد کے لیے لانگ مارچ کے دوران وزیر آباد میں ہوئے قاتلانہ حملے میں زخمی ہونے کے بعد سے قیام پذیر ہیں۔

کارکنان مسلسل حکومت اور پولیس کے خلاف نعرے لگا رہے تھے۔

پی ٹی آئی رہنما مسرت جمشید چیمہ نے کہا کہ اگر حکومت نے پی ٹی آئی رہنما کو گرفتار کرنے کی کوشش کی تو پوری قوم سڑکوں پر آئے گی۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان کے گھر کے باہر بیٹھی تمام خواتین نے اپنی حفاظت کے لیے ڈنڈے اور لاٹھیاں اٹھا رکھی تھیں اور وہاں کی خواتین مجرم نہیں بلکہ معزز خاندانوں سے تعلق رکھتی تھیں۔

مسرت جمشید چیمہ کا کہنا تھا کہ عمران خان کو گرفتار کرنا آسان نہیں ہوگا اور وہ ’جیل بھرو‘ تحریک بھی شروع کریں گے۔

پی ٹی آئی کے سوشل میڈیا فوکل پرسن اظہر مشوانی نے ڈان کو بتایا کہ پی ٹی آئی کے ہزاروں کارکنان عمران خان کی گرفتاری کی کسی بھی کوشش کو ناکام بنانے کے لیے ان کے گھر کے باہر مستقل ڈیرے ڈالے ہوئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ زمان پارک میں رہنے والے کارکنان زمان پارک میں عمران خان کے گھر کے باہر رہنے کے لیے شفٹوں میں کام کر رہے تھے اور وہ ملک کے مختلف علاقوں سے آئیں ہیں۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے دیگر کارکنوں نے کہا کہ وہ کسی کو عمران خان کو گرفتار کرنے کی اجازت نہیں دیں گے اور ان کی گرفتاری کی کسی بھی کوشش کو ناکام بنائیں گے۔

کارکنان کا کہنا تھا کہ وہ جگہ نہیں چھوڑیں گے اور حکومت کو اپنے لیڈر تک پہنچنے دینے سے پہلے ان سب کو گرفتار کرنا ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ وہ خان کے پیروکار ہیں جنہوں نے انہیں یہ سکھایا کہ اس وقت ملک پر حکمرانی کرنے والی قوتوں کے خلاف کیسے مزاحمت کی جائے۔

کارکنوں نے کہا کہ اگر پی ڈی ایم حکومت عمران خان کو گرفتار کیا تو یہ اس کی غلطی ہوگی کیوں کہ انہیں بچانے کے لیے لاکھوں لوگ پہنچ جائیں گے۔

انہوں نے خبردار کیا کہ اگر پولیس نے زمان پارک میں داخل ہونے کی کوشش کی تو اس کا نتیجہ ماڈل ٹاؤن قسم کے واقعے کی صورت میں نکل سکتا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024