• KHI: Fajr 5:25am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 5:00am Sunrise 6:23am
  • ISB: Fajr 5:07am Sunrise 6:31am
  • KHI: Fajr 5:25am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 5:00am Sunrise 6:23am
  • ISB: Fajr 5:07am Sunrise 6:31am

نواز الدین صدیقی اور اہلیہ کے درمیان بچے کی ولدیت پر اختلاف ہونے کا انکشاف

شائع February 11, 2023
—فائل فوٹو: انسٹاگرام
—فائل فوٹو: انسٹاگرام

بولی وڈ کے ورسٹائل اداکار نواز الدین صدیقی اور ان کی اہلیہ عالیہ صدیقی کے درمیان ان کے دوسرے بچے کی ولدیت پر اختلافات ہونے کا انکشاف ہوا ہے، جس سے متعلق اداکار کا دعویٰ ہے کہ وہ ان کا بیٹا نہیں۔

نواز الدین صدیقی اور عالیہ صدیقی نے 2010 میں شادی کی تھی اور انہیں دو بیٹے شورا اور یانی ہیں، جس میں شورا کی پیدائش 2014 اور 2015 کے درمیان ہوئی۔

اداکار اور ان کی اہلیہ کے درمیان 2018 میں بھی اختلافات ہوگئے تھے اور عالیہ صدیقی نے خلع کے لیے عدالت سے رجوع تک کرلیا تھا مگر بعد ازاں دونوں کے درمیان صلح ہوگئی تھی۔

لیکن اب ایک بار پھر دونوں کے درمیان شدید اختلافات سامنے آئے ہیں اور اس وقت عالیہ صدیقی اور نواز الدین صدیقی ایک دوسرے سے الگ ہوچکے ہیں اور دونوں نے ایک دوسرے کے خلاف جلد قانونی کارروائی کا عندیہ بھی دے رکھا ہے۔

حال ہی میں دونوں کے درمیان پیدا ہونے والے اختلافات کی متعدد وجوہات بتائی جا رہی ہیں، جس میں سے ایک سبب جوڑے کے ہاں پیدا ہونے والے دوسرے بچے شورا کی ولدیت بھی ہے۔

ٹائمز آف انڈیا کے مطابق نوازالدین صدیقی کا دعویٰ ہے کہ شورا ان کا بیٹا نہیں جب کہ عالیہ صدیقی انہیں اداکار کا بیٹا ہی مانتی ہیں۔

اسی حوالے سے عالیہ صدیقی نے حال ہی میں انسٹاگرام پر ایک ویڈیو شیئر کی تھی، جس میں انہیں شوہر کے ساتھ بچے کی ولدیت پر بحث کرتے ہوئے سنے جا سکتا ہے۔

ویڈیو میں نواز الدین صدیقی کو مرکزی گیٹ کے باہر سے اہلیہ کے ہمراہ گفتگو کرتے دیکھا جا سکتا ہے اور ویڈیو میں واضح طور پر دونوں بچے کی ولدیت پر بات کرتے دکھائی دیتے ہیں۔

ویڈیو میں عالیہ صدیقی شوہر کو بتاتی ہیں کہ 2014 اور 2015 میں دونوں نے شوہر اور بیوی کا معاہدہ کر رکھا تھا اور ان ہی دنوں میں شورا کی پیدائش ہوئی تھی۔

عالیہ صدیقی شوہر کو بتاتی ہیں کہ شورا کی پیدائش کے وقت وہ لو ان ریلیشن شپ میں نہیں بلکہ شادی میں تھے اور انہیں شورا کو اپنا بچہ تسلیم کرنا پڑے گا، تاہم اداکار ان کے دعووں سے اختلاف کرتے دکھائی دیتے ہیں۔

اسی حوالے سے عالیہ صدیقی نے ٹائمز آف انڈیا کو بتایا کہ وہ شوہر سے شدید اختلافات کے بعد ممکنہ طور پر جلد خلع کے لیے عدالت سے رجوع کریں گی۔

انہوں نے بتایا کہ ان کے اور بچوں کے پاس متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کی شہریت بھی ہے اورانہیں دولت سے کوئی لینا دینا نہیں وہ صرف اپنا حق مانگ رہی ہیں۔

ان کا دعویٰ تھا کہ ان کے دونوں بچے نواز الدین صدیقی کے ہیں لیکن دوسری جانب ہندوستان ٹائمز نے اپنی رپورٹ میں اداکار کے وکیل کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ عالیہ صدیقی نے بیک وقت دو افراد سے تعلقات استوار رکھے۔

رپورٹ میں نواز الدین صدیقی کے وکیل کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ عالیہ صدیقی نے نواز الدین صدیقی سے تعلقات استوار کرنے کے باوجود اپنے پہلے شوہر ونے بھرگاو سے شادی برقرار رکھی اور ابھی تک ان کی شادی برقرار ہے، تاہم عالیہ سدیقی ایسے دعووں کو مسترد کرتی ہیں۔

عالیہ صدیقی کا اصل نام انجانا کشور پانڈے ہے اور وہ فلم پروڈیوسر ہیں، نواز الدین صدیقی سے تعلقات کے بعد انہوں نے اپنا نام پہلے زینب اور بعد ازاں عالیہ رکھا اور اس سے پہلے کبھی نواز الدین صدیقی نے بچوں کی ولدیت پر کوئی اختلاف نہیں کیا۔

یہاں یہ بات بھی اہم ہے کہ بھارت میں لو ان ریلیشن شپ کو قانونی حیثیت حاصل ہے، جس میں دو بالغ مرد و خاتون شادی کیے بغیر ایک ساتھ زندگی گزار سکتے ہیں اور وہ چاہیں تو بچے بھی پیدا کر سکتے ہیں۔

اسی طرح بھارت میں چند سال سے غیر ازدواجی تعلقات کو بھی قانونی حیثیت حاصل ہے، یعنی کوئی بھی شوہر یا بیوی شادی شدہ ہوتے ہوئے بھی کسی تیسرے فرد سے غیر ازدواجی تعلقات استوار کر سکتا ہے اور ایسا کرنے پر ان کے خلاف کوئی بھی قانونی کارروائی نہیں ہوسکتی، البتہ دونوں شادی کا تعلق رضامندی سے ختم کر سکتے ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024