• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

کار سرکار میں مداخلت کا کیس:عمران خان کو آئندہ سماعت پر حاضری یقینی بنانے کا حکم

شائع February 10, 2023
عمران خان کےخلاف دہشت گردی کی دفعات کے تحت تھانہ سنگجانی میں مقدمہ درج کیا گیا تھا— فائل فوٹو: عمران خان انسٹاگرام
عمران خان کےخلاف دہشت گردی کی دفعات کے تحت تھانہ سنگجانی میں مقدمہ درج کیا گیا تھا— فائل فوٹو: عمران خان انسٹاگرام

انسداد دہشت گردی عدالت کے جج راجا جواد عباس حسن نے الیکشن کمیشن فیصلے کے خلاف پی ٹی آئی کا احتجاج اور کار سرکار میں مداخلت کیس میں سابق وزیر اعظم عمران خان کی طبی بنیادوں پر دائر حاضری سے استثنیٰ کی درخواست مسترد کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر طلب کرلیا۔

سماعت کے دوران عمران خان کے وکیل بابر اعوان ایڈووکیٹ اور پراسیکیوٹر عدالت پیش ہوئے، دوران سماعت بابر اعوان ایڈووکیٹ نے عمران خان کی طبی بنیادوں پر حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان زخمی ہیں جس کے باعث پیش نہیں ہو سکتے، 21 اکتوبر کو مقدمہ ہوا اور 24 کو عمران خان کی ضمانت ہوئی۔

پراسیکیوٹر نے کہا کہ جتنے میڈیکل دیے گئے ہیں وہ شوکت خانم کے ہیں، شوکت خانم کا میڈیکل قانونی طور پر لیگل نہیں ہے، یہاں قانون کا مذاق اڑایا جارہا ہے، عدالت نے ریمارکس دیے کہ عمران خان کی زمان پارک سے ایک وڈیو جاری ہوئی جس میں وہ پیدل چلتے نظر آئے۔

عدالت نے بابر اعوان ایڈووکیٹ سے کہا کہ بابر اعوان صاحب آپ عمران خان کی مستقل ضمانت پر دلائل دیں، عمران خان 15 فروری کو آئیں یا نہ آئیں، ہم ضمانت پر فیصلہ دے یں گے، پہلے یہ بتا دیں کہ دہشت گردی کی دفعات کیس میں کیسے لگی ہیں، جبکہ پراسیکوٹر ثابت کریں کہ عمران خان کی ایما پر یہ سب لوگ یہاں اکٹھے ہوئے۔

اس موقع پر بابر اعوان ایڈووکیٹ کی جانب سے ضمانت قبل از گرفتاری پر دلائل دیے گئے۔

عدالت نے آئندہ سماعت پر عمران خان کو حاضری یقینی بنانے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ عمران خان پیش ہوئے تو ٹھیک نہیں تو ضمانت قبل از گرفتاری پر آرڈر دے دیں گے اور کیس کی سماعت 15 فروری تک کے لیے ملتوی کردی گئی۔

واضح رہے کہ عمران خان کےخلاف دہشت گردی کی دفعات کےتحت تھانہ سنگجانی میں مقدمہ درج کیاگیا تھا۔

پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان کی نااہلی کے خلاف احتجاج کرنے پر سابق وزیر اعظم، اسد عمر اور علی نواز سمیت 100 سے زائد کارکنان کے خلاف دہشت گردی کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024