آئی ایم ایف پروگرام بحالی میں تاخیر، اسٹاک مارکیٹ میں 743 پوائنٹس کی کمی
حکومت اور عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کے درمیان معاہدے میں تاخیر کے سبب پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں 743 پوائنٹس کی کمی دیکھی گئی۔
بینچ مارک کے ایس ای-100 انڈیکس 3 بج کر 41 منٹ پر 743.04 پوائنٹس یا 1.75 فیصد تنزلی کے بعد 41 ہزار 723.55 پر پہنچ گیا۔
اس سے قبل تقریباً 12 بجے 1.34 فیصد یا 570 پوائنٹس کم ہو کر 41 ہزار 896 کی سطح پر آگیا تھا جو گزشتہ روز 743 پوائنٹس اضافے کے ساتھ 42 ہزار 466 پوائنٹس پر بند ہوا تھا۔
ٹاپ لائن سیکورٹیز کے محمد سہیل نے بتایا کہ معاہدے میں تاخیر کی اطلاعات پر بازار دباؤ کا شکار ہے اگر زیادہ تاخیر ہوئی تو بازار میں مندی کا تسلسل طویل ہوسکتا ہے۔
انٹر مارکیٹ سیکورٹیز کے ہیڈ آف ایکویٹی رضا جعفری نے کہا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ اسٹاف کی سطح کے معاہدے میں تاخیر نے مہینے کے آغاز میں ہونے والے فائدے کو کم کر دیا ہے، حالانکہ معاہدہ ہونے کی توقع کی جارہی تھی۔
خیال رہے کہ آج صبح عالمی مالیاتی ادارے نے اپنے مشن کے دورہ پاکستان کے بعد اعلامیہ جاری کرتے ہوئے کہا کہ قرض پروگرام کی بحالی کے حوالے سے پاکستان سے ’ورچوئل مذاکرات‘ جاری رہیں گے۔
آئی ایم ایف اعلامیے کے مطابق مشن کے دورے کے دوران زیر بحث آنے والے اہم ترجیحی معاملات میں مستقل ریونیو اقدامات کے ساتھ مالیاتی پوزیشن کو مستحکم کرنا اور یکساں اور مساوی سبسڈیز میں کمی، معاشرے کے کمزور ترین طبقات اور سیلاب متاثرین کی مدد کے لیے سماجی تحفظ کو بڑھانا شامل ہیں۔
بعد ازاں وفاقی وزیر خزانہ اسحٰق ڈار نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ آئی ایم ایف کی جانب سے ہمیں اقتصادی اور مالیاتی پالیسیوں کی یادداشت (ایم ای ایف پی) کا ڈرافٹ آج صبح 9 بجے فراہم کردیا گیا ہے جس کا ہم جائزہ لیں گے اور پھر ان کے ساتھ ہماری پیر کے روز ورچوئل میٹنگ ہوگی، ہم اس کو آگے لے کر چلیں گے، اس عمل میں مزید چند روز لگیں گے، اس کے بعد اسٹاف لیول معاہد ہوجائے گا۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز (9 فروری) حکومت اور عالمی مالیاتی فنڈ کے درمیان جلد ہی متوقع ڈیل کے سبب کے ایس ای-100 انڈیکس 743 پوائنٹس یا 1.78 فیصد اضافے کے ساتھ 42 ہزار 466 پوائنٹس پر بند ہوا تھا۔
ڈائریکٹر عارف حبیب کارپوریشن احسن محنتی نے کہا تھا کہ آئی ایم ایف ڈیل اور مضبوط کارپوریٹ نتائج سے قبل روپے کی قدر میں اضافے کے باعث اسٹاک میں تیزی دیکھی گئی۔
انہوں نے مزید کہا تھا کہ آئی ایم ایف پروگرام کے بحال ہونے کے بعد گردشی قرضوں کے مسائل کے حل ہونے اور قرضوں کی ادائیگیوں کی تنظیم نو کے بعد کمپنیوں کو ادائیگیوں کی توقعات بھی تیزی کے رجحان کا باعث بنیں۔