مطالبات کی منظوری کیلئے ایم کیو ایم کا حکومتِ سندھ کو ایک ہفتے کا الٹی میٹم
متحدہ قومی موومنٹ (پاکستان) نے حکومت سندھ کو مطالبات کی منظوری کا الٹی میٹم دیتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ اگر ایک ہفتے کے اندر مطالبات پورے نہ کیے گئے تو فوارہ چوک پر غیر معینہ مدت تک دھرنا دیں گے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق بہادر آباد میں ایم کیو ایم (پاکستان) کے عارضی ہیڈکوارٹر کے قریب پارک میں ورکرز کنونشن اور کشمیر ڈے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پارٹی کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ فیصلہ کن کارروائی کی جائے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت سندھ نے حلقہ بندیوں کے بارے میں ہمارے تحفظات سے اتفاق کیا تھا اور اس مؤقف کی تائید کی تھی کہ کراچی میں کم از کم 53 یونین کمیٹیاں مزید ہونی چاہئیں، اب تمام خامیوں کو دور کرنے کا وقت آگیا ہے، ہم حکومت سندھ کو ایک ہفتے کا وقت دیتے ہیں اس کے بعد پھر ہم فوارہ چوک چلے جائیں گے۔
خالد مقبول صدیقی نے مزید کہا کہ ہم ایک ہفتے کے بعد دھرنا دیں گے اور یہ تب ہی ختم ہوگا جب ہمیں ہمارا حق ملے گا، اس لیے میں سب سے کہتا ہوں کہ اس شہر کے حقوق کے لیے اس فیصلہ کن اقدام کے لیے تیار ہو جائیں۔
انہوں نے کراچی میں قومی اسمبلی کی تمام نشستیں واپس جیتنے کا عزم بھی ظاہر کیا جہاں مارچ میں ضمنی انتخابات ہونے والے ہیں۔
انہوں نے مزید مطالبہ کیا کہ 15 جنوری کو ہونے والے بلدیاتی انتخابات کو کالعدم قرار دیا جائے کیونکہ اسے منصفانہ مردم شماری اور منصفانہ حلقہ بندی کی بنیاد پر ہونا چاہیے تھا۔
اس موقع پر ایم کیو ایم رہنما سید مصطفیٰ کمال، فاروق ستار، انیس قائم خانی اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔