• KHI: Maghrib 5:44pm Isha 7:03pm
  • LHR: Maghrib 5:03pm Isha 6:27pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:30pm
  • KHI: Maghrib 5:44pm Isha 7:03pm
  • LHR: Maghrib 5:03pm Isha 6:27pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:30pm

پی ٹی آئی کے 7 سابق اراکین قومی اسمبلی سے پارلیمنٹ لاجز کے کمرے خالی کرالیے گئے

شائع February 4, 2023
سی ڈی اے نے کہا کہ پی ٹی آئی کے دیگر اراکن اسمبلی نے کمرے خالی کرنے کے لیے مزید کچھ روز کی مہلت مانگی ہے—فوٹو: محمد عاصم
سی ڈی اے نے کہا کہ پی ٹی آئی کے دیگر اراکن اسمبلی نے کمرے خالی کرنے کے لیے مزید کچھ روز کی مہلت مانگی ہے—فوٹو: محمد عاصم

کیپٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) نے پارلیمنٹ لاجز میں الیکشن کمیشن کی جانب سے ڈی نوٹیفائی کیے جانے کے بعد پی ٹی آئی کے اراکین قومی اسمبلی کے کمرے خالی کرانے کے لیے آپریشن کیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق کیپٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی نے ضلعی انتظامیہ اور پولیس کی مدد سے پارلیمنٹ لاجز کے 7 کمرے خالی کروالیے۔

یہ کمرے پی ٹی آئی کے سابق رکن اسمبلی فرخ حبیب، ظہور احمد قریشی، شاندانہ گلزار، شاہد احمد خٹک، گل داد خان اور ارباب عامر ایوب کے پاس تھے۔

سی ڈی اے ذرائع نے بتایا کہ سابق وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود، علی حیدر زیدی، علی امین خان گنڈا پور، ملیکہ علی بخاری اور فہیم خان نے رضاکارانہ طور پر اپنے کمرے خالی کردیے تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے دیگر اراکین اسمبلی نے کمرے خالی کرنے کے لیے مزید کچھ روز کی مہلت مانگی ہے کیونکہ انہیں مختلف یوٹیلیٹی سروس فراہم کرنے والی کمپنیوں سے نو آبجیکشن سرٹیفکیٹ (این او سی) حاصل کرنا ہے۔

انہوں نے سی ڈی اے کو یقین دہانی کروائی کہ وہ چند روز میں رضاکارانہ طور پر کمرے خالی کر دیں گے۔

حکام کا کہنا ہے کہ چند ماہ قبل پی ٹی آئی کے ارکان اسمبلی کے استعفے منظور کیے جانے پر سی ڈی اے نے کچھ ارکان اسمبلی سے پارلیمنٹ لاجز میں کمرے خالی کروائے تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ حال ہی میں مزید استعفوں کی منظوری کے بعد سی ڈی اے نے 24 جنوری کو تقریباً 80 ارکان اسمبلی کو نوٹس جاری کیے اور انہیں سرکاری رہائش گاہیں خالی کرنے کے لیے ایک ہفتے کا وقت دیا گیا۔

پی ٹی آئی کے 131 ارکان اسمبلی نے گزشتہ برس اپریل میں سابق وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کامیاب ہونے کے بعد اجتماعی طور پر استعفیٰ دے دیے تھے۔

پی ٹی آئی نے پارلیمنٹ کا حصہ نہ بننے کا فیصلہ کیا تھا کیونکہ ان کا دعویٰ تھا کہ پی ٹی آئی حکومت کو عالمی سازش کے ذریعے ہٹایا گیا تھا۔

تاہم موجودہ حکومت کا مؤقف ہے کہ وزیر اعظم کو تحریک عدم اعتماد کے ذریعے ہٹانا آئینی اقدام ہے۔

جن 131 ارکان اسمبلی نے استعفے جمع کرائے تھے ان میں سے 120 کے قریب ارکان اسمبلی کے استعفے اسپیکر قومی اسمبلی راجا پرویز اشرف نے منظور کر لیے۔

قوانین کے مطابق الیکشن کمیشن کی جانب سے اراکین قومی اسمبلی کو ڈی نوٹیفائی کیےجانے کے بعد وہ پارلیمنٹ لاجز میں رہنے کے حقدار نہیں ہیں۔

سی ڈی اے حکام کا کہنا تھا کہ وہ پرامید ہیں کہ دیگر مستعفی ارکان اسمبلی رضاکارانہ طور پر رہائش گاہیں خالی کر دیں گے، بصورت دیگر اگلے ہفتے آپریشن کیا جائے گا۔

کارٹون

کارٹون : 17 نومبر 2024
کارٹون : 16 نومبر 2024