• KHI: Fajr 5:25am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 5:00am Sunrise 6:23am
  • ISB: Fajr 5:07am Sunrise 6:31am
  • KHI: Fajr 5:25am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 5:00am Sunrise 6:23am
  • ISB: Fajr 5:07am Sunrise 6:31am

تحریک انصاف کا حکومت کی آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت سے انکار

شائع February 3, 2023
اسد عمر نے تحریک انصاف کے امیدواروں اور ورکرز کو انتخابات کی تیاری شروع کرنے کی ہدایت کی — فوٹو: ڈان نیوز
اسد عمر نے تحریک انصاف کے امیدواروں اور ورکرز کو انتخابات کی تیاری شروع کرنے کی ہدایت کی — فوٹو: ڈان نیوز

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے وزیر اعظم شہباز شریف کی جانب سے اہم قومی مسائل پر 7 فروری کو بلائی گئی آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت سے انکار کردیا۔

پی ٹی آئی کے سیکریٹری جنرل اسد عمر نے لاہور ہائی کورٹ کے باہر شبلی فراز اور وکلا کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کے دوران ملک میں جاری دہشت گردی سمیت اہم قومی مسائل پر حکومت کی جانب سے بلائی گئی کل جماعتی کانفرنس میں شرکت کے حوالے سے سوال پر کہا کہ یہ اتنا بڑا ڈراما کیا جارہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ وہی تحریک انصاف جس کے رہنماؤں اور ساتھیوں کو قید کیا جارہا ہے، راتوں رات اٹھایا جارہا ہے، جس کے چیئرمین کو نااہل اور گرفتار کرنے کی ہر کوشش کی جارہی ہے اور یہ مل کر قوم کو بے وقوف بنانے کی کوشش کر رہے ہیں کہ ہم تو چاہتے ہیں کہ قوم مل کر ساتھ چلے تو ان کو شرم آنی چاہیے۔

انہوں نے دوٹوک الفاظ میں کہا کہ تحریک انصاف, حکومت کی جانب سے بلائی گئی آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت نہیں کرے گی۔

اسد عمر نے کہا کہ ملک ایک طرف دہشت گردی کی طرف جارہا ہے اور کل رات ملک کے زرمبادلہ کے ذخائر کم ترین سطح پر آگئے لیکن حکومت شیخ رشید، عمران ریاض خان کو گرفتار کر رہی ہے، شاندانہ گلزار کے خلاف پرچے کاٹ رہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ جن کی توجہ دہشت گردی کا مقابلہ کرنے اور پاکستان کی ڈوبتی ہوئی معیشت کو بچانے پر ہونی چاہیے ان سب کی نظریں اس بات پر لگی ہیں کہ تحریک انصاف والا یا اس کی حمایت کرنے والا سیاست دان اور صحافی سچ کی آواز اٹھا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ تقاریر اور ٹیلی ویژن پروگرام میں بات کرنے پر غداری اور بغاوت کے مقدمات قائم کیے جا رہے ہیں اور ملک میں آئین کو مسخ اور جمہوریت کو کچلنے کی ہر کوشش کی جا رہی ہے۔

واضح رہے کہ وزیراعظم شہباز شریف نے اہم قومی مسائل پر 7 فروری کو آل پارٹیز کانفرنس طلب کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان سمیت تمام قومی سیاسی جماعتوں کی قیادت کو مدعو کیا ہے۔

’الیکشن کی تاریخ کے حوالے سے 3 آپشنز موجود ہیں‘

اسد عمر نے میڈیا سے گفتگو کے دوران کہا کہ الیکشن کی تاریخ کے حوالے سے تین آپشنز موجود ہیں کہ یا تو گورنر تاریخ کا اعلان کرے یا الیکشن کمیشن اعلان کرے، الیکشن کمیشن لکھ کر گورنر کو بول چکا ہے کہ 9 اور 13 اپریل کے درمیان انتخابات ہوجانے چاہئیں تو ان کی پوزیشن تو بالکل واضح ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ یہی الیکشن کمیشن 33 اراکین قومی اسمبلی کے ضمنی انتخابات کا اعلان پہلے ہی کر چکا ہے اور اگلے چند دن کے اندر 23 سے زائد اراکین قومی اسمبلی کے الیکشن کا اعلان بھی کردے گا۔

انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن سمجھتا ہے کہ ملک کے موجودہ حالات میں ایسی کوئی وجہ نہیں کہ بڑے پیمانے پر پورے ملک میں الیکشن نہ کرایا جاسکے۔

پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ کہا کہ آئین اس حوالے سے واضح ہے اور اس کا حالات سے بالکل کوئی بھی تعلق نہیں ہے، یہ ایک آئینی بندش ہے کہ 90 دن کے اندر الیکشن کرانا ہے۔

انہوں نے کہا کہ گورنر اور الیکشن کمیشن مانتے ہیں کہ 90 دن کے اندر الیکشن ہونا ہے لیکن وہ تاریخ دینے کے لیے تیار نہیں ہیں۔

تحریک انصاف کے سینئر رہنما نے کہا کہ اگر الیکشن کمیشن اور گورنر تاریخ کا اعلان نہیں کرتے تو عدالت یہ فیصلہ کر سکتی ہے کہ پھر صدر پاکستان تاریخ کا اعلان کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ الیکشن ایکٹ میں اس بات کی گنجائش موجود ہے کہ صدر پاکستان تاریخ کا اعلان کریں گے اور کسی کے دماغ میں شک نہیں ہونا چاہیے کہ یہ الیکشن 90 دن کے اندر نہیں ہونے والا۔

انہوں نے کہا کہ عدالت نے اگلی تاریخ پر گورنر اور الیکشن کمیشن سے جواب جمع کرنے کو کہا ہے، یہ سادہ سا معاملہ ہے اور اگلی جمعرات کو یہ بھی فیصلہ ہوجائے گا کہ کس تاریخ کو الیکشن ہو رہا ہے اور یہ بھی فیصلہ ہوجائے گا کہ الیکشن کی تاریخ کا اعلان کون کرنے جارہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کے تمام امیدواروں اور ورکرز کو ہدایت دینا چاہتے ہیں کہ ایک بھی دن ضائع نہ کریں، یہ حکومت ایک ابہام پیدا کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔

سیکریٹری جنرل پی ٹی آئی نے کارکنوں کو مخاطب کرکے حکومت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ان کی کوشش ہے کہ آپ اپنے حلقے میں الیکشن کا کام شروع نہ کریں، جس نے فوری تیاری شروع نہیں کی ہے وہ شروع کردے۔

اسد عمر نے کہا کہ چیئرمین عمران خان ٹکٹوں کا اعلان شروع کر دیں گے اور پارلیمانی بورڈ کی تجاویز پر جائزہ لینے کا سلسلہ جاری رہے گا، الیکشن کی تیاری کریں اور یہ سب کو پتا ہے کہ یہ الیکشن تحریک انصاف اور عمران خان کا الیکشن ہے۔

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024