• KHI: Zuhr 12:19pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:50am Asr 3:23pm
  • ISB: Zuhr 11:55am Asr 3:23pm
  • KHI: Zuhr 12:19pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:50am Asr 3:23pm
  • ISB: Zuhr 11:55am Asr 3:23pm

انتخابات ضرور ہوں گے لیکن اِس وقت ریاست خطرے میں ہے، گورنر خیبرپختونخوا

شائع February 2, 2023
گورنر خیبرپختونخوا نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں 2018 سے 2022 تک 465 حملے ہوئے— فوٹو: ڈان نیوز
گورنر خیبرپختونخوا نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں 2018 سے 2022 تک 465 حملے ہوئے— فوٹو: ڈان نیوز

گورنر خیبرپختونخوا غلام علی نے کہا ہے کہ انتخابات ضرور ہوں گے لیکن اس وقت ریاست خطرے میں ہے، ریاست کو مشکلات سے باہر نکالنے کے لیے وہی فارمولا اپنایا جائے جو 2013 میں سانحہ اے پی ایس کے بعد اپنایا گیا۔

پشاور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے گورنر خیبرپختونخوا نے کہا کہ میں نے کل الیکشن کمیشن کو خط لکھ کر کہا ہے کہ آئین کے فلاں فلاں آرٹیکل کے تحت انتخابات ضرور کروائیں لیکن اس سے پہلے سانحہ پشاور ہوگیا ہے اس لیے امن و امان کی صورتحال بھی مدنظر رکھی جائے۔

انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں 2018 سے 2022 تک 465 حملے ہوئے، ان حملوں میں وہ حملے شامل نہیں ہیں جو براہ راست سیاسی لوگوں پر ہوئے ہیں، ان واقعات میں پولیس کے 246 اہلکار شہید ہوئے۔

گورنر خیبرپختونخوا نے کہا کہ میں نے جب سے عہدہ سنبھالا ہے اس وقت سے ان واقعات میں شہید ہونے والوں کے جنازوں میں ایک بار بھی وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے شرکت نہیں کی، عمران خان کو کہتا ہوں کہ سیاست ضرور کریں لیکن سچ کے ساتھ۔

انہوں نے کہا کہ انتخابات ضرور ہوں گے لیکن اس وقت ریاست خطرے میں ہے، ریاست کو مشکلات سے باہر نکالنے کے لیے وہی فارمولا اپنایا جائے جو 2013 میں سانحہ اے پی ایس کے بعد اپنایا گیا تھا۔

غلام علی نے مزید کہا ہے کہ سانحہ اے پی ایس کے بعد سب ایک میز پر بیٹھ گئے تھے، تمام سیاسی جماعتوں نے اپنی اپنی پالیسی بیان کی اور پھر ایک پالیسی بنائی گئی، آج بھی ملک یہی تقاضا کر رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ میں نے 2 ماہ پہلے بھی الیکشن کمیشن کو کہا تھا اور آج بھی کہہ رہا ہوں کہ آپ اسٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لیں، انتخابی عمل کے لیے مشاورت ناگزیر ہے۔

کارٹون

کارٹون : 25 نومبر 2024
کارٹون : 24 نومبر 2024