• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:00pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:00pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm

پاکستان، روس کے درمیان تاریخی اسٹریٹیجک مذاکرات

شائع August 29, 2013

سیکریٹری خارجہ جلیل عباسی جیلانی - اے ایف پی فائل فوٹو

اسلام آباد: پاکستان اور روس کے درمیان بدھ کو پہلی مرتبہ تاریخی اسٹریٹیجک مذاکرات کا آغاز ہوا جس میں معاشی اور سفارتی تعاون سمیت مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

سیکریٹری خارجہ جلیل عباس ان دنوں روس کے دارالحکومت ماسکو میں ہیں جہاں بدھ کو پاکستان اور روس کے درمیان پہلے اسٹریٹیجک (تزویراتی) مذاکرات ہوئے۔

اسٹریٹیجک مذاکرات سے تعلقات کے نئے دور کا آغاز ہو گا جہاں اس سے قبل دونوں ملکوں کے درمیان کشیدہ تعلقات کی طویل تاریخ ہے۔

دو روزہ مذاکرات میں متعدد اہم معاملات زیر غور آئیں گے جس میں عالمی اور علاقائی پیشرفت پر تبادلہ خیال اور سیاسی، معاشی اور دفاعی تعاون پر بات چیت سرفہرست ہے۔

پاکستان اور روس کے درمیان مفاہمت پر تین سال سے کام جاری ہے جہاں اس دوران سیاسی اور عسکری قیادت نے متعدد بار اعلیٰ سطح کے مذاکرات ہوئے جس سے دونوں ملکوں کو تعلقات کی تشکیل نو کافی مدد ملی۔

اسٹریٹیجک مذاکرات کے آغاز سے دونوں ملکوں کو تعلقات کی ازسر نو تعمیر کے لیے ادارہ جاتی لائحہ عمل ترتیب دینا ہو گا۔

روس کے صدر ولادمیر پیوٹن کو گزشتہ سال ستمبر میں پاکستان کا دورہ کرنا تھا لیکن وین وقت پر کچھ وجوہات کی بنا پر انہوں نے اپنا یہ دورہ ملتوی کر دیا، تاہم اس کے باوجود دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات میں بہتری کے عمل کو کوئی دھچکا نہیں پہنچا تھا۔

پاکستان اور روس کے درمیان تعلقات میں بہتری کی ایک وجہ عالمی سطح پر ہونے والی پیشرفت ہے جہاں بہت سے معاملات میں دونوں ملکوں کی یکساں پالیسی ہے اور اس سے زیادہ اہم بات یہ کہ ان تعلقات کی اصل وجہ دونوں ملکوں کے درمیان بڑھتے ہوئے دفاعی تعلقات ہیں۔

گزشتہ سال آرمی چیف نے دوسری دفعہ روس کا دورہ کیا تھا جبکہ گزشتہ ماہ روس کی امینی فوج کے سربراہ کرنل جنرل ولادمیر سی چرکن بھی پاکستان آئے تھے۔

یاد رہے کہ روس اپنے دیرینہ اتحادی ہندوستان کی مخالفت کے باعث پاکستان سے دفاعی تعاون کے سلسلے میں ہچکچاہٹ کا شکار رہا ہے اور ماضی میں ایک عرصے تک اس کی مخالفت بھی کی جاتی رہی ہے۔

روس کے ساتھ تعلقات کا فروغ پاکستان کی خارجہ پالیسی میں تبدیلی کی جانب واضح اشارہ ہے جہاں اس سے قبل ایک عرصے تک دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات انتہائی کشیدہ رہے ہیں لیکن ایسا محسوس ہوتا ہے کہ وزیر اعظم نواز شریف کی زیر قیادت نئی پاکستانی حکومت چین کے ساتھ ساتھ روس سمیت خطے دیگر ممالک سے دوستانہ تعلقات کے فروغ کی خواہاں ہے۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024