• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

بجلی بندش کا دوسرا دن: ’مشن مجنوں کامیاب ہوگیا؟‘ ٹوئٹر پر تبصرے

شائع January 24, 2023
— فوٹو: ڈان امیجز
— فوٹو: ڈان امیجز

ملک بھر میں دوسرے روز بھی بجلی کی بندش جاری ہے اور گھروں میں لائٹ کے بغیر معمولاتِ زندگی کو مشکلات کا سامنا درپیش ہے مگر ایسی صورتحال میں بھی پاکستانی ٹوئٹر صارفین بجلی کی بندش کو حالیہ ریلیز ہونے والی بھارتی فلم ’مشن مجنوں‘ سے جوڑ کر مزاحیہ تبصروں میں مصروف ہیں۔

حال ہی میں ریلیز ہونے والی بھارتی اداکار سدھارت ملہوترا (امندیپ سنگھ) کی فلم ’مشن مجنوں‘ خفیہ جاسوسی پر مبنی ہے جس کا مقصد پاکستان کے جوہری پلانٹ کی تحقیقات کرنا ہے۔

فلم کے ریلیز ہونے کے ٹھیک تین دن بعد پاکستان بھر میں بجلی کا بریک ڈاؤن ہوگیا جس کی وجہ سے کئی شہر اور قصبے روشنی سے محروم ہوگئے۔

فلم اور بجلی کی بندش کو لے کر پاکستانی ٹوئٹر صارفین نے اپنی اپنی تھیوری تیار کرلی ہے کہ کیا یہ اتفاق تھا یہ یا امندیپ سنگھ نے غلط پلانٹ کو نشانہ بنایا۔

ادھر وزیر توانائی خرم دستگیر نے بجلی کی بندش اور اس کی بحالی اور تفتیش سے متعلق بات کرتے ہوئے اعتراف کیا کہ حکومت کو ’سسٹمز کی ہیکنگ جیسی بیرونی مداخلت‘ کا شبہ ہے۔

وزیر توانائی نے یہ بھی کہا کہ ایسے چانسز بہت کم ہیں مگر پھر بھی ٹوئٹر صارفین نے اس پر خوب میمز بناکر اپنی تھیوریز بنا ڈالی ہیں کہ ’مشن مجنوں‘ کامیاب ہوگیا۔

ٹوئٹر صارفین کو اس ’پراسرار‘ معاملے کا جواب چاہیے تھا جو اب مل گیا ہے جہاں وہ جھوٹے اسکرین شاٹ شیئر کرکے الجھن پیدا کرنے میں مصروف ہیں۔

ٹوئٹر صارفین اپنے دلچسپ، تنقیدی اور مزاحیہ تبصرے کرنے میں مصروف ہیں۔

صارفین کو لگتا ہے کہ فلم ’مشن مجنوں‘ کی مارکیٹنگ کرنے کے لیے بلیک آؤٹ کیا گیا ہے۔

دن بھر لائٹ نہ ہونے کے بعد رات کو بجلی کی بحالی نے شہریوں کا حال کچھ ایسا کردیا ہے۔ْ

کچھ صارفین نے کہا کہ بجلی عارضی طور پر بحال ہوئی پھر جانے کہ بعد نہیں آئی۔

بجلی کی بندش پر سب سے زیادہ غصہ تو ان لوگوں کا ہے جنہوں نے صبح کو موبائل چارج کرنے کا سوچا تھا۔

اب جنریٹر کا بندوبست کرنا بھی بڑا مسئلہ ہوگیا ہے۔

شہریوں کا حال کچھ یوں ہے۔

نہ بجلی، نہ گیس نہ ہی پانی!

صارفین نے کسی اور ملک میں پیدا ہونے کی حسرتیں بھی ظاہر کردی ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024