’دوست ممالک نے کہا اگر عمران خان دوبارہ اقتدار میں آیا تو ہمیں پیسہ ضائع کرنے کی ضرورت نہیں‘
پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے صدر اور جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰں نے کہا ہے کہ ہمیں اپنے دوست ممالک نے بتایا کہ اگر عمران خان دوبارہ اقتدار میں آیا تو ہمیں اپنا پیسہ ضائع کرنے کی ضرورت نہیں۔
خیبرپختونخوا میں جمعیت علمائے اسلام (ف) میں شمولیت اختیار کرنے والے رہنماؤں کی طرف سے منعقد جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمٰں نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں آنے والی حکومت جے یو آئی (ف) کی ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا، جے یو آئی (ف) کی طرف متوجہ ہے اور آنے والے دنوں میں اس کی حکومت کا منتظر ہے۔
پی ڈی ایم سربراہ نے کہا کہ ہم نے پوری استقامت کے ساتھ ایک شخص کا نہیں بلکہ ایک نظریے کا، مغربی تہذیب کا، اسرائیل اور امریکی بالادستی کا مقابلہ کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں پشتونوں کو اپنی تہذیب، نوجوانوں کو آباؤ اجداد کی تاریخ اور اقدار یاد دلانا چاہتا ہوں کہ وہ اس کے حقدار نہیں کہ ان کے پیچھے چلیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے بڑے دوست ہیں، پھر پاکستان کے دوستوں نے تین سال تم (عمران خان) پر اعتماد کیوں نہیں کیا۔
مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ جب سیاسی عدم استحکام آیا، تمہارے ذریعے معاشی عدم استحکام لایا گیا، پاکستان کو دیوالیہ کے کنارے کھڑا کیا گیا اور بالآخر تمہاری حکومت ختم ہوئی تو کچھ دن کے لیے ایک کاغذ لہرایا اور خود کو مظلوم ثابت کرنے کی کوشش کی۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنے دوستوں نے کہا کہ اگر یہ شخص دوبارہ اقتدار میں آیا تو ہمیں اپنا پیسہ ضائع کرنے کی ضرورت نہیں، کیا وجہ ہے کہ جب تمہاری حکومت آتی ہے یا ایسی فضا چلتی ہے کہ پھر سے تمہاری حکومت آئے تو عالمی ممالک ہاتھ کیوں روک لیتے ہیں اور کہتے ہیں کہ اس کے ہوتے ہوئے پاکستان میں پیسہ ضائع کرنا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ جب تمہاری حکومت آنے کی فضا بیٹھ گئی تو دنیا نے ہماری مدد کی، آپ خود کو ایماندار کہتے ہیں مگر دنیا کہتی ہے کہ اس کو پیسہ دیں گے تو ضائع ہو جائے گا۔
پی ڈی ایم صدر نے کہا کہ جن کو چور اور ڈاکو کہتے ہو ان کو وہ ممالک پیسہ دے کر کہتے ہیں کہ پاکستان ترقی کرے گا اور پیسہ لوگوں پر خرچ ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ وقت کم اور مقابلہ سخت ہے مگر مقابلہ جاری رہے گا، پیچھے نہیں ہٹیں گے۔