• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

اسٹاک مارکیٹ میں مثبت رجحان کے باوجود صرف 46 پوائنٹس کا اضافہ

شائع January 12, 2023
عامر شہزاد نے آج کے مثبت رجحان کی وجہ وزیر اعظم کے دورہ متحدہ عرب امارات کو بھی ٹھہرایا—فائل فوٹو: اے ایف پی
عامر شہزاد نے آج کے مثبت رجحان کی وجہ وزیر اعظم کے دورہ متحدہ عرب امارات کو بھی ٹھہرایا—فائل فوٹو: اے ایف پی

پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں جمعرات کو کاروباری دن کا آغاز میں مندی کے بعد 400 سے زائد پوائنٹس کے زبردست اضافے کے ساتھ ہوا تاہم دن کا اختتام ان پوائنٹس میں بڑی حد تک کمی کے ساتھ ہوا۔

کے ایس ای-100 انڈیکس کاروبار کے آغاز ہوتے ہی تقریباً 9:30 بجے 89.25 پوائنٹس یا 0.22 فیصد کمی کے بعد 40 ہزار 668.95 ہوگیا تاہم اس کے بعد تیزی سے اضافہ ہوا اور 2:15 بجے تک 467.41 پوائنٹس یا 1.13 فیصد اضافے کے ساتھ 41 ہزار 219.67 پوائنٹس کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔

بعد ازاں مارکیٹ میں ایک مرتبہ پھر منفی رجحان غالب رہا اور پوائنٹس میں تیزی کے ساتھ کمی ہوئی اور کاروباری دن کے اختتام پر صرف 45.69 پوائنٹس یا 0.11 فیصد اضافے کے ساتھ 40 ہزار 803.89 پوائنٹس ریکارڈ کیے گئے۔

اس سے قبل جب پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں کاروبار کے دوران حصص کی قیمتوں میں اضافہ دیکھنے میں آیا تو معاشی تجزیہ کاروں نے اس کی وجہ توانائی اور سیمنٹ کے شعبوں کے حصص میں دلچسپی بڑھنے سمیت متعدد عوامل کو ٹھہرایا۔

کے ایس ای 100 انڈیکس دوپہر سوا 2 بجے تک 485 پوائنٹس یا 1.12 فیصد بڑھ کر41 ہزار 216 پوائنٹس ہوگیا تھا۔

انٹرمارکیٹ سیکیورٹیز کے ہیڈ آف ایکویٹی رضا جعفری نے کہا تھا کہ شعبہ توانائی کے حصص میں مسلسل دلچسپی دیکھی جارہی ہے کیونکہ حکومت نے گردشی قرضوں کے مسائل کے حل کے منصوبے پر کام کیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ سیمنٹ سیکٹر کے حصص کی فروخت بڑھنے کی وجہ افغانستان کے ساتھ ترجیحی تجارتی معاہدے پر دستخط کا امکان بھی ہے جس سے افغان کوئلے کی قیمت میں کمی آسکتی ہے۔

ڈائریکٹر فرسٹ نیشنل ایکوئٹیز لمیٹڈ عامر شہزاد نے بھی اس اضافے کی وجہ سیمنٹ سیکٹر کو ٹھہراتے ہوئے کہا کہ اگر اسٹیٹ بینک کی مانیٹری پالیسی کمیٹی نے 23 جنوری کو ہونے والے اجلاس میں شرح سود برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا تو اضافے کا یہ سلسلہ برقرار رہ سکتا ہے۔

میپل لیف سیمنٹ فیکٹری لمیٹڈ کے حصص دوپہر ایک بجے ایک روپے 18 پیسے یا 5.74 فیصد بڑھے، فوجی سیمنٹ کمپنی لمیٹڈ کے حصص 0.53 روپے یا 4.72 فیصد، ڈی جی خان سیمنٹ کمپنی لمیٹڈ کے حصص 1.34 روپے یا 2.88 فیصد اور پائنیر سیمنٹ لمیٹڈ کے حصص 2.48 روپے یا 5.74 فیصد بڑھے۔

دریں اثنا پاکستان پیٹرولیم لمیٹڈ کے حصص میں 0.2 روپے یا 0.24 فیصد اضافہ ہوا۔

عامر شہزاد نے آج کے مثبت رجحان کی وجہ وزیر اعظم شہباز شریف کے دورہ متحدہ عرب امارات کو بھی قرار دیتے ہوئے کہا کہ مارکیٹ کو اس دورے سے مثبت نتائج کی توقع ہے۔

دریں اثنا سابق ڈائریکٹر پاکستان اسٹاک ایکسچینج ظفر موتی والا نے کہا کہ ’کے ایس ای-100 انڈیکس میں کئی وجوہات کی وجہ سے اضافہ دیکھنے میں آیا جس میں وزیر خزانہ اسحٰق ڈار کی جانب سے یہ وضاحت بھی شامل ہے کہ حکومت کمرشل بینکوں کے زرمبادلہ تحویل میں نہیں لے گی، اس وضاحت سے مارکیٹ میں پیدا ہونے والا خوف و ہراس کم ہوگیا‘۔

علاوہ ازیں چوہدری پرویز الٰہی کی جانب سے پنجاب اسمبلی میں اعتماد کا ووٹ حاصل کرنے کے بعد مارکیٹ نے بھی سکون کا سانس لیا کیونکہ اس پیش رفت سے سیاسی غیر یقینی کی صورتحال کم ہوگئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ’مجموعی طور پر خریداری کے آرڈر کارپوریٹ سیکٹر سے موصول ہوئے ہیں، اگر انٹر بینک، اوپن اور گرے مارکیٹوں میں ڈالر اور روپے کی شرح تبادلہ کے درمیان فرق کم کیا جائے تو مارکیٹ کو بہت فائدہ ہوگا‘۔

ڈائریکٹر عارف حبیب کارپوریشن احسن محنتی نے کہا کہ پرویز الٰہی کے اعتماد کا ووٹ حاصل کرنے کے بعد سیاسی تناؤ کم ہونے کے سبب اسٹاک مارکیٹ میں تیزی نظر آئی۔

انہوں نے مزید کہا کہ ’سیشن کے دوران مختلف افواہوں اور وزیر اعظم شہباز کی متحدہ عرب امارات کی قیادت کے ساتھ تجارت اور سرمایہ کاری کو آگے بڑھانے پر بات چیت کے ممکنہ مثبت نتائج نے مارکیٹ میں تیزی کے رجحان میں مثبت کردار ادا کیا‘۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024