• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

مہرین شاہ کے بھارتی پروڈیوسر اور پاکستانی ہدایت کار پر ہراسانی کے الزامات

شائع January 11, 2023
اداکارہ کے الزامات پر ہدایت کار و پروڈیوسر نے فوری طور پر کوئی رد عمل نہیں دیا—فوٹو: انسٹاگرام
اداکارہ کے الزامات پر ہدایت کار و پروڈیوسر نے فوری طور پر کوئی رد عمل نہیں دیا—فوٹو: انسٹاگرام

ڈراموں کی مقبول اداکارہ سیدہ مہرین شاہ نے پاکستانی ہدایت کار احسان زیدی اور بھارتی پروڈیوسر راج گپتا پر سنگین الزامات عائد کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ بھارتی پروڈیوسر نے ان سے نامناسب مطالبات کیے جب کہ پاکستانی ہدایت کار بھارتی پروڈیوسر کی فرمائشوں پر ہنستے رہے۔

سیدہ مہرین شاہ نے انسٹاگرام پر ایک مختصر ویڈیو جاری کی، جس میں انہں ایک کمرے میں بیٹھا دیکھا جا سکتا ہے، انہوں نے دعویٰ کیا کہ وہ آذربائیجان کے شہر باکو میں ہیں۔

مختصر دورانیے کی ویڈیو میں مہرین شاہ نے بتایا کہ وہ ہدایت کار احسان زیدی کے منصوبے میں کام کرنے باکو آئیں، جنہیں وہ پہلے سے نہیں جانتی تھیں بلکہ ایک سہیلی کے کہنے پر انہوں نے ان کے ساتھ کام کرنے کی حامی بھری۔

انہوں نے بتایا کہ وہ دیگر ٹیم کے ہمراہ ہدایت کار کے باکو آگئیں، جہاں انہیں جنسی ہراسانی، ذہنی تکلیف اور نامناسب رویے کا سامنا کرنا پڑا جب کہ ہدایت کار احسان زیدی ان کے ساتھ ہونے والے رویے پر ہنستے رہے۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ ہدایت کار احسان زیدی کے منصوبے کے پروڈیوسر راج گپتا تھے، جن کا تعلق بھارت سے ہے اور وہ بھی شوٹنگ پر موجود رہتے تھے۔

مہرین شاہ کے مطابق پروڈیوسر راج گپتا نے انہیں دیکھتے ہی ان سے نامناسب انداز میں باتیں کرنا شروع کردیں اور ان سے مطالبہ کیا کہ وہ ان کے ساتھ ڈنر پر باہر جائیں اور وہ دونوں اکیلے ہوں گے، کیوں کہ جب وہ کسی کے ساتھ جاتے ہیں تو وہ خاتون صرف ان کی ہی ہوتی ہیں۔

اداکارہ کے مطابق انہوں نے راج گپتا کی باتوں اور فرمائشوں کو ٹالنے کی کوشش کی لیکن ایک بار شوٹنگ پر انہوں نے اداکارہ کا ہاتھ پکڑا، جس پر انہیں غصہ آگیا اور انہوں نے پروڈیوسر کو جھاڑ پلادی مگر اس دوران ہدایت کار احسان زیدی یہ سب دیکھ کر ہنستے رہے۔ اداکارہ نے بتایا کہ بعد ازاں شوٹنگ کے دوران ان کی طبیعت خراب ہوگئی اور پروڈیوسر و ہدایت کار نے ان کی دیکھ بھال کرنے کے بجائے انہیں بھلا دیا اور ٹیم میں شامل ایک اجنبی شخص نے ان کی مدد کی، جس پر پروڈیوسر و ہدایت کار نے ان پر خراب الزامات لگائے اور ایسا تاثر دیا، جیسے اداکارہ کے اس شخص کے ساتھ تعلقات ہوں۔

مہرین شاہ کا کہنا تھا کہ ایسے الزامات کے بعد ان سے برداشت نہیں ہوا اور انہوں نے شوٹنگ کو چھوڑ کر وطن آنے کا فیصلہ کیا اور اب انہوں نے اپنے ہی پیسوں سے واپسی ٹکٹ کروالیا۔

اداکارہ نے ویڈیو میں پروڈیوسر پر سنگین الزامات عائد کرتے ہوئے کہا کہ راج گپتا ہوٹل پر طوائفوں کو بلاتے رہے تھے لیکن وہ یہ سب دیکھ کر خاموش رہیں۔

مہرین شاہ نے کہا کہ انہیں معلوم نہیں کہ طوائفوں کے ساتھ احسان زیدی نے کچھ کیا یا نہیں، تاہم راج گپتا طوائفیں بلاتے رہے تھے۔

ویڈیو میں انہوں نے یہ بھی کہا کہ انہیں نہیں معلوم کہ احسان زیدی پاکستان سے لڑکیوں کو فلم یا ڈرامے کی شوٹنگ کے لیے لائے ہیں یا کچھ اور کروانے، انہیں اس حوالے سے مکمل معلومات نہیں۔

اداکارہ نے ویڈیو میں خواتین و اداکاراؤں کو مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ ان کی جانب سے ویڈیو بنانے کا مقصد انہیں احسان زیدی اور راج گپتا جیسے لوگوں سے باخبر کرنا ہے، کیوں کہ وہ اچھے لوگ نہیں۔

مہرین شاہ نے ویڈیو میں اداکاراؤں کو اپیل کی کہ وہ احسان زیدی اور راج گپتا جیسے افراد کے ساتھ کام نہ کریں، کیوں کہ وہ نہیں چاہتیں کہ جن خراب حالات سے وہ گزریں، باقی اداکارائیں بھی اسی سے گزریں۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024