• KHI: Zuhr 12:17pm Asr 4:09pm
  • LHR: Zuhr 11:47am Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 11:52am Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:17pm Asr 4:09pm
  • LHR: Zuhr 11:47am Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 11:52am Asr 3:27pm

حلقہ بندیوں کے معاملے پر ایم کیو ایم پاکستان کا مکمل ساتھ دیں گے، فاروق ستار

شائع January 8, 2023
فاروق ستار نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے کیے گئے معاہدے پر عمل نہیں کیا—فوٹو: ڈان نیوز
فاروق ستار نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے کیے گئے معاہدے پر عمل نہیں کیا—فوٹو: ڈان نیوز

سینیئر سیاستدان اور سابق رکن اسمبلی ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا ہے کہ حلقہ بندیوں کے معاملے پر متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کا بھرپور ساتھ دیں گے۔

کراچی میں اپنی رہائش گاہ پر ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ خالد مقبول صدیقی کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ خالد مقبول صدیقی نے جائزہ بات کی ہے، حلقہ بندیوں کے معاملے پر بھرپور ساتھ دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ حلقہ بندیوں کے معاملے پر ایم کیو ایم پاکستان کی جائز جدوجہد کی بھرپور حمایت کرتے ہیں۔

ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ جماعت اسلامی کی نظر صرف کراچی کی میئرشپ پر ہے جس کے لیے اس کا پیپلز پارٹی کے ساتھ مہاجروں کے خلاف معاہدہ ہوگیا ہے۔

فاروق ستار نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور جماعت اسلامی کے درمیان کراچی کے مظلوموں کو ایک دوسرے کے خلاف آمنے سامنے کرنے کا معاہدہ ہوا ہے۔

فاروق ستار نے کہا کہ کراچی میں امن قائم ہوا تھا اب پھر اس کو آگ میں دھکیلا جا رہا ہے، ہم نے اپنے شہدا اور لاپتہ افراد کے معاملے پر صبر کا گھونٹ پیا مگر اب جو کچھ ہو رہا ہے وہ ناقابل برداشت ہے اور پھر ہم نوجوانوں کو کنٹرول نہیں کر سکیں گے۔

انہوں نے کہا کہ مردم شماری میں ہمیشہ ہمیں کم گنا گیا، 70 کی دہائی سے آج تک شہری آبادی 40 فیصد اور دیہی آباد 60 فیصد ہے۔

فاروق ستار نے کہا ہمارے ساتھ مردم شماری میں جیری مینڈرنگ (حلقہ بندیوں میں ہیر پھر کرنا) ہو رہی ہے، قبل از وقت مردم شماری دھاندلی ہو رہی ہے تو اعلیٰ عدلیہ اور ادارے بتائیں کہ اگر کراچی کو پاکستان کی مردم شماری میں نہیں گنا جا رہا تو ہم کہاں جائیں؟

انہوں نے کہا کہ ہمارا میئرشپ کا پورا دور گزر گیا مگر نہ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی، نہ واٹر بورڈ اور نہ ہی وسائل اور اختیارات ہمارے پاس رہے۔

فاروق ستار نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے کیے گئے معاہدے پر عمل نہیں کیا، ہماری کوشش ماضی اور حال میں ہمیشہ سندھ کو ایک سندھ رکھنے کی رہی ہے لیکن تمام کوششوں پر پیپلز پارٹی نے پانی پھیرا۔

انہوں نے کہا کہ جس طرح کی حلقہ بندیاں کی گئی ہیں اس میں ووٹ دینے اور الیکشن میں حصہ لینے والے کو بھی حق نہیں مل رہا جس کا مقصد کراچی اور حیدرآباد میں رہنے والے ہر طبقے کے ساتھ ظلم ہو رہا ہے۔

فاروق ستار نے کہا کہ کراچی میں ہونے والی حقلہ بندیاں رواداری اور ہم آہنگی کو داؤ پر لگا کر بھائی چارہ ختم کرکے ایک دوسرے کے آمنے سامنے لاکر بھائی کو بھائی سے لڑانے کی سازش ہے۔

بلدیاتی انتخابات میں پہلے ہی دھاندلی ہو چکی ہے، خالد مقبول صدیقی

اس موقع پر خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ بلدیاتی انتخابات میں پہلے ہی دھاندلی ہو چکی ہے اور اتنے بڑے پیمانے پر ہو چکی ہے کہ اگر اسی حلقہ بندی کے ساتھ انتخابات ہوئے تو اس کو الیکشن تسلیم ہی نہیں کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ کراچی میں مہاجروں کی آبادی پر مشتمل یونین کونسلز 80 ہزار سے ایک لاکھ تک بنائی گئیں جبکہ دیگر علاقوں میں صوبائی حکومت نے یونین کونسلز 25 سے30 ہزاو ووٹوں پر بنائی ہیں۔

خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ ہم 11 جنوری کو الیکشن کمیشن کے پاس جائیں گے اور انہیں یاد دہانی کرائیں گے کہ شفاف انتخابات کا انعقاد ان کی ہی ذمہ داری ہے مگر آپ اپنی ذمہ داری پوری کرتے نظر نہیں آرہے۔

ایم کیو ایم رہنما نے کہا کہ جہاں ووٹ پر انصاف نہیں ہوتا پھر وہاں روڈ پر انصاف کے لیے بولنا پڑتا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 14 نومبر 2024
کارٹون : 13 نومبر 2024