منی لانڈرنگ کیس: سلیمان شہباز کی عبوری ضمانت میں توسیع
لاہور کی احتساب عدالت نے قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے منی لانڈرنگ ریفرنس میں وزیراعظم شہباز شریف کے بیٹے سلیمان شہباز کی عبوری ضمانت میں توسیع کردی۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق سلیمان شہباز اپنی قانونی ٹیم کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے، عدالت نے نیب کے پراسیکیوٹر سے تفتیش کی صورتحال کے بارے میں استفسار کیا، پراسیکیوٹر نے بتایا کہ سلیمان شہباز کو ایک سوالنامہ دیا گیا تھا جس کا جواب تاحال موصول نہیں ہوا ہے۔
سلیمان شہباز کے وکیل امجد پرویز نے عدالت کو بتایا کہ ’نیب کے سوالنامے کا جواب دینے کے لیے کچھ وقت درکار ہے، کم از کم 2 ہفتے لگیں گے‘۔
عدالت نے سلیمان شہباز کی ضمانت میں 23 جنوری تک توسیع کرتے ہوئے پراسیکیوٹر کو اگلی سماعت تک تفتیش مکمل کرنے کی ہدایت کی۔
بعد ازاں سلیمان شہباز وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کی جانب سے دائر منی لانڈرنگ کیس میں ضمانت قبل از گرفتاری کے لیے خصوصی عدالت (سینٹرل-ون) میں بھی پیش ہوئے۔
عدالت نے تفتیشی افسر کو 2 ہفتوں میں تفتیش مکمل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے سلیمان شہباز کی ضمانت قبل از گرفتاری میں 21 جنوری تک توسیع کردی۔
وزیر اعظم شہباز شریف کے بیٹے سلیمان، بیٹی رابعہ عمران اور داماد ہارون یوسف عدالت کی جانب سے کارروائی میں پیش نہ ہونے پر مفرور قرار دیے گئے تھے۔
سلیمان شہباز نے حال ہی میں خود ساختہ جلاوطنی ختم کردی تھی اور اسلام آباد ہائی کورٹ سے عبوری حفاظتی ضمانت حاصل کرنے کے بعد وطن واپس آگئے۔
منی لانڈرنگ کے مذکورہ ریفرنس میں نیب نے شریف خاندان کے بے نامی بینک اکاؤنٹس کا سراغ لگانے کے دعویٰ کیا جس کے ذریعے انہوں نے اپنے ذاتی بینک اکاؤنٹس میں اربوں کی جعلی ترسیلات وصول کیں، ان کے علاوہ غیر ملکی پے آرڈرز کے ذریعے اربوں روپے کی لانڈرنگ کی گئی جو ان کے بیٹوں حمزہ شہباز اور سلیمان شہباز کے ذاتی بینک اکاؤنٹس میں جمع کرائے گئے۔
ریفرنس میں وزیر اعظم شہباز شریف، ان کے بیٹے حمزہ شہباز، بیٹی جویریہ علی کے علاوہ فضل داد عباسی، راشد کرامت، محمد عثمان، مسرور انور، نثار احمد، شعیب قمر اور قاسم قیوم سمیت دیگر ملزمان پر فرد جرم عائد کی گئی تھی۔
خیال رہے کہ ایف آئی اے کیس میں وزیراعظم شہباز شریف اور ان کے بیٹے حمزہ شہباز کو ٹرائل کورٹ کی جانب سے بری کیا جاچکا ہے۔