• KHI: Asr 4:08pm Maghrib 5:44pm
  • LHR: Asr 3:25pm Maghrib 5:02pm
  • ISB: Asr 3:26pm Maghrib 5:03pm
  • KHI: Asr 4:08pm Maghrib 5:44pm
  • LHR: Asr 3:25pm Maghrib 5:02pm
  • ISB: Asr 3:26pm Maghrib 5:03pm

حکومت سندھ کی 15جنوری کو بلدیاتی انتخابات کی یقین دہانی پر جماعت اسلامی کا دھرنا ختم

شائع January 6, 2023
وزیر بلدیاتی ناصر حسین شاہ نے جماعت اسلامی کو دھرنا ختم کرنے کے لیے قائل کر لیا— فوٹو بشکریہ ٹوئٹر
وزیر بلدیاتی ناصر حسین شاہ نے جماعت اسلامی کو دھرنا ختم کرنے کے لیے قائل کر لیا— فوٹو بشکریہ ٹوئٹر

جماعت اسلامی نے حکومت سندھ کی جانب سے 15جنوری کو بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کی یقین دہانی پر اپنا دھرنا ختم کردیا۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق حکومت سندھ نے جماعت اسلامی کو یقین دلایا کہ وہ 15 جنوری کو کراچی اور حیدرآباد میں بلدیاتی انتخابات کے تاخیر سے ہونے والے(دوسرے مرحلے) کے انعقاد کے لیے ہر ممکن اقدام کرے گی۔

یہ یقین دہانی سندھ کے اہم وزیر کی جانب سے کرائی گئی جنہوں نے جماعت اسلامی کے مطالبات کو وزیراعلیٰ کے ساتھ رکھنے کے ساتھ ساتھ ان کے دفتر کا دورہ کر کے ان کی قیادت کو نتائج سے آگاہ کرنے کا عزم ظاہر کیا۔ انہوں نے کہا کہ ابھی تک 15 جنوری کے انتخابات میں کوئی رکاوٹ نہیں ہے کیونکہ حکمران پاکستان پیپلز پارٹی خود آئندہ انتخابات میں حصہ لینے کی خواہشمند ہے۔

سندھ کے وزیر بلدیات سید ناصر حسین شاہ نے دھرنے کے مقام کا دورہ کیا اور احتجاج کرنے والے جماعت اسلامی کے رہنماؤں اور کارکنوں سے بات چیت کی اور انہیں احتجاج ختم کرنے اور پرامن طور پر منتشر ہونے پر آمادہ کیا کیونکہ اس بار حکومت انتخابات میں تاخیر کی خواہاں نہیں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے پارٹی کارکنوں سے اپنے حالیہ خطاب میں واضح طور پر 15 جنوری کو ہونے والے انتخابات کی حمایت کی۔

انہوں نے مزید کہا کہ صرف متحدہ قومی موومنٹ پاکستان(ایم کیو ایم-پی) تاخیر کی خواہاں ہے اور وہ کوئی غیر منصفانہ مطالبہ نہیں کر رہے ہیں، وہ وہی مسئلہ اٹھا رہے ہیں جس کا جماعت اسلامی بھی مطالبہ کر رہی ہے لیکن ہم سمجھتے ہیں کہ یہ عمل بہت طویل ہے اور اس میں بہت زیادہ وقت لگ سکتا ہے۔

وزیر بلدیات نے گزشتہ سال جماعت اسلامی اور پیپلز پارٹی کے درمیان ہونے والے معاہدے کا بھی حوالہ دیا اور کہا کہ یہ بااختیار مقامی حکومتی نظام کے لیے پیپلز پارٹی کے عزم کی عکاسی کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ آپ کے مطالبے پر اس قانون میں مزید ترمیم کرنے پر اتفاق کیا گیا جس سے محکموں اور اداروں کے بڑے انتظامی امور بشمول صحت، تعلیم اور پانی کی فراہمی اور سیوریج کا کنٹرول مقامی انتظامیہ کو واپس دے دیا جائے گا۔

ناصر حسین شاہ کا کہنا تھا کہ ہم بااختیار بلدیاتی حکومت کے حامی ہیں ورنہ ہم اس معاہدے پر دستخط نہ کرتے لہٰذا میں آپ سے درخواست کرتا ہوں کہ اپنا احتجاج ختم کر دیں اور بھروسہ کریں کہ حکومت 15 جنوری کو انتخابات کے انعقاد کو یقینی بنانے کی پوری کوشش کرے گی۔

جماعت اسلامی کے حافظ نعیم الرحمٰن نے وزیر بلدیات کی یقین دہانی پر ان کا شکریہ ادا کیا لیکن انہیں یاد دلایا کہ ماضی میں پیپلز پارٹی اور اس کی حکومت کی جانب سے کیے گئے ایسے وعدے پورے نہیں کیے گئے جس کی وجہ سے اسٹیک ہولڈرز کو بہت مایوسی ہوئی اور کراچی کے لوگوں میں احساس محرومی پیدا ہوا۔

انہوں نے کہا کہ ہم نہیں چاہتے کہ امن و امان کی صورتحال خراب ہو، ہم دورہ کرنے والی کرکٹ ٹیم کے حفاظتی انتظامات کو اہمیت دیتے ہیں جس کے نتیجے میں شہر میں بین الاقوامی کرکٹ بحال ہوئی ہے۔

کارٹون

کارٹون : 18 نومبر 2024
کارٹون : 17 نومبر 2024