• KHI: Zuhr 12:30pm Asr 4:12pm
  • LHR: Zuhr 12:01pm Asr 3:26pm
  • ISB: Zuhr 12:06pm Asr 3:26pm
  • KHI: Zuhr 12:30pm Asr 4:12pm
  • LHR: Zuhr 12:01pm Asr 3:26pm
  • ISB: Zuhr 12:06pm Asr 3:26pm

بہاولپور: دورانِ حراست مبینہ تشدد سے ملزم ہلاک، 7 پولیس اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج

شائع January 4, 2023
مقتول ملزم کو چوری کے الزام پراُس کی رہائش گاہ سے حراست مں لیا گیا تھا—فائل فوٹو: اے ایف پی
مقتول ملزم کو چوری کے الزام پراُس کی رہائش گاہ سے حراست مں لیا گیا تھا—فائل فوٹو: اے ایف پی

صوبہ پنجاب کے شہر بہاولپور میں سول لائنز پولیس نے دوران حراست ایک شخص کی مبینہ طور پر تشدد سے موت کے الزام میں اپنے 7 اہلکاروں کے خلاف تعزیرات پاکستان کی تعزیرات پاکستان کی دفعہ 302 کے تحت مقدمہ درج کرلیا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق مذکورہ پولیس اہلکاروں میں اسٹیشن ہاؤس آفیسر (ایس ایچ او) فرحان حسین، ایک سب انسپکٹر (ایس آئی)، 2 اسسٹنٹ سب انسپکٹر (اے ایس آئی) اور 2 کانسٹیبل شامل ہیں۔

صغیر نامی مقتول شہری کے بھائی محمد ساجد کی شکایت پر درج ایف آئی آر میں الزام عائد کیا گیا تھا کہ صغیر کو چوری کے الزام پر 27 دسمبر کی رات شاہدرہ کی کچی مہاجر کالونی میں واقع اس کی رہائش گاہ سے حراست مں لیا گیا تھا۔

انہوں نے الزام عائد کیا کہ ایس ایچ او فرحان حسین، ایس آئی محمد احمد چیمہ، اے ایس آئی شہزاد پرویز اور ملک محمد ذوالفقار اور کانسٹیبل شبیر احمد اور محمد عابد نے ان کے بھائی کو حراست میں لے کر مبینہ طور پر تشدد کا نشانہ بنایا جس سے اس کی موت واقع ہو گئی۔

مبینہ قتل کے بعد زبردست احتجاجی مظاہرے ہوئے جس کے نتیجے میں مرکزی فوارہ چوک اور اس سے منسلک شاہراہیں 4 گھنٹوں تک بند رہیں۔

دریں اثنا پوسٹ مارٹم کے بعد صغیر کی لاش اہل خانہ کے حوالے کر دی گئی جنہوں نے اسے مقامی قبرستان میں سپرد خاک کر دیا۔

پولیس نے اس کیس میں نامزد پولیس اہلکاروں کی گرفتاری کی تاحال تصدیق نہیں کی ہے، حکام نے بتایا کہ صغیر پر مبینہ تشدد اور موت کی وجہ کی تحقیقات کے لیے ایک میڈیکل بورڈ تشکیل دیا جائے گا۔

’73 ہزار 835 افراد کی جانیں بچا لی گئیں‘

ڈسٹرکٹ ایمرجنسی آفیسر باقر حسین نے کہا کہ ریسکیو 1122 نے 2022 کے دوران 73 ہزار 835 افراد کی جانیں بچا لیں جبکہ ایک ہزار 504 دیگر افراد موقع پر ہی جاں بحق ہوگئے۔

ماہانہ جائزہ اجلاس میں انہوں نے کہا کہ کنٹرول روم کو ضلع بھر سے 2 لاکھ 41 ہزار 252 ہنگامی کالز موصول ہوئیں اور چند منٹس میں ان کا جواب دیا گیا۔

کارٹون

کارٹون : 21 دسمبر 2024
کارٹون : 20 دسمبر 2024