• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

سربراہ کے الیکٹرک کو پولیس کے ذریعے سمن جاری کرنے کا فیصلہ

شائع January 3, 2023
سینیٹر سیف اللہ ابڑو کی زیر صدارت قائمہ کمیٹی برائے توانائی کا اجلاس ہوا— فائل فوٹو: سینیٹ ویب سائٹ
سینیٹر سیف اللہ ابڑو کی زیر صدارت قائمہ کمیٹی برائے توانائی کا اجلاس ہوا— فائل فوٹو: سینیٹ ویب سائٹ

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے توانائی نے کے-الیکٹرک کے چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) کو پولیس کے ذریعے طلب کرنے پر سمن جاری کرنے اور متعدد اجلاسوں سے مسلسل غیر حاضر رہنے پر اِن کے خلاف تحریک استحقاق پیش کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق سینیٹر سیف اللہ ابڑو کی زیر صدارت قائمہ کمیٹی کا اجلاس ہوا، اجلاس کے آغاز میں کمیٹی نےکے-الیکٹرک کے سربراہ سید مونس عبداللہ علوی کی کمیٹی اجلاس میں مسلسل عدم شرکت کے حوالے سے ناراضی کا اظہار کیا۔

سینیٹر نے کہا کہ سربراہ کے-الیکٹرک گزشتہ اجلاس میں بھی موجود نہیں تھے جہاں انہیں اگلے اجلاس میں شرکت کرنے اور کمیٹی کو ارکان کے سوالات پر بریفنگ دینے کی ہدایت کی گئی تھی۔

کے-الیکٹرک کے نمائندہ اور پاور ڈویژین کے سینئر افسران کو اجلاس میں شرکت یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی تھی لیکن وہ مسلسل غیر حاضر رہے۔

سینیٹر سیف اللہ ابڑو نے کہا کہ ایسی غنڈہ گردی ہوتی رہی تو اجلاس جاری نہیں رہے گا، انہوں نے مزید کہا کہ پولیس کے ذریعے سربراہ کے-الیکٹرک کو طلب کرنے کا آپشن استعمال کریں گے۔

کمیٹی کے تمام ارکان نے باہمی اتفاق کے بعد سربراہ کے- الیکٹرک کو سمن جاری کرنے کے لیے چیئرمین سینیٹ کو خط لکھ دیا ہے۔

کمیٹی نے متفقہ طور کے-الیکٹرک کے سربراہ کی اجلاس میں مسلسل عدم حاضری کے خلاف تحریک استحقاق پیش کرنے فیصلہ کیا۔

پینل نے وزیر توانائی خرم دستگیر خان کی کمیٹی میں عدم شرکت کےحوالے سے بھی تبادلہ خیال کیا، چیئرمین سینیٹ کو لکھے گئے خط میں وزیر توانائی کی اجلاس میں مسلسل عدم حاضری کے حوالے سے بھی آگاہ کیا گیا اور بعد ازاں کمیٹی کے دیگر ممبران نے خط پر دستخط کیے۔

ارکان نے مشاہدہ کیا کہ کمیٹی کا استحقاق مجروح ہوا جب وفاقی وزیر کو متعدد بار بلانے کے باوجود انہوں نے اجلاس میں شرکت نہیں کی۔

کے-الیکٹرک کی چیف مارکیٹنگ اور کمیونی کیشن افسر سعدیہ دادا نے بتایا کہ وہ کے الیکٹرک کے سربراہ کی نمائندگی کررہی ہیں اور انہوں نے کئی بار کہا کہ وہ تمام سوالات کے جوابات دینے کے لیے تیار ہیں تاہم سینیٹرز کا خیال ہے کہ مارکیٹنگ سے تعلق رکھنے والا شخص کے الیکٹرک کی جانب سے سال 2006 سے اب تک کے تمام ترقیاتی اور سرمایہ کاری منصوبے کے حوالے سے بریفنگ دینے کا اہل نہیں ہے۔

کمیٹی کے ارکان نے کے الیکٹرک کے نمائندہ کو سی ای او کی عدم موجودگی پر بریفنگ دینے سے روک دیا تاہم کمیٹی کے چیئرمین نے سعدیہ داد کو بریفنگ کا ایک موقع دیا اور پرائیوٹ پاور یوٹیلیٹی کی جانب سے 475 ارب روپے کی سرمایہ کاری کے حوالے سے پوچھ گچھ کی لیکن وہ مختلف پہلوؤں پر وضاحت دینے میں ناکام رہیں۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024