• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:07pm
  • LHR: Maghrib 5:10pm Isha 6:33pm
  • ISB: Maghrib 5:12pm Isha 6:37pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:07pm
  • LHR: Maghrib 5:10pm Isha 6:33pm
  • ISB: Maghrib 5:12pm Isha 6:37pm

’بہترین بھی، بدترین بھی‘: سیاسی رہنماؤں کا سال 2022 سے متعلق ملاجلا ردعمل

شائع January 1, 2023
بلاول بھٹو نے کہا 2023 نفرتوں کے مقابلے میں امید، جھوٹ کے مقابلے میں سچ اور تقسیم کے مقابلے میں اتحاد پر فتح اور امید کا سال ہوگا — فائل فوٹو: ڈان نیوز، اے پی پی
بلاول بھٹو نے کہا 2023 نفرتوں کے مقابلے میں امید، جھوٹ کے مقابلے میں سچ اور تقسیم کے مقابلے میں اتحاد پر فتح اور امید کا سال ہوگا — فائل فوٹو: ڈان نیوز، اے پی پی

پاکستانی سیاست دانوں نے سال نو کی آمد کے موقع پر نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے قومی یکجہتی پر زور دیا، کچھ رہنماؤں نے اپنے پیغامات میں گزشتہ سال کے دوران پیش آنے والے اہم ترین سیاسی واقعات کا حوالہ دیا جب کہ کچھ سیاسی شخصیات نے ملکی تاریخ کے تباہ کن سیلاب سے ہونے والی جانی و مالی نقصان پر افسوس کا اظہار کیا۔

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ گزشتہ سال پاکستانی قوم کو مختلف چیلنجز کا سامنا رہا، مگر ہم اپنی محنت، بہادری، ایثار، عزم اور مستقل مزاجی کی بدولت مشکل حالات سے نکلے۔

ایوان صدر سے جاری اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کی وبا پر کامیابی سے قابو پانے کے بعد پاکستان کو ملک کے طول و عرض میں تاریخی سیلاب کا بھی سامنا کرنا پڑا۔

صدر مملکت نے کہا کہ مجھے سیلاب زدہ علاقوں کا دورہ کرنے اور وہاں پر ہونے والے نقصانات کا جائزہ لینے کا موقع ملا، میں مشکل میں گھری پاکستانی عوام سے ملا اور ان کے مسائل سنے، سیلاب کے دوران جہاں مجھے مختلف مسائل، نقصانات اور سیلاب کی تباہی دیکھنے کو ملی، وہیں میں نے اپنی قوم کی ثابت قدمی، ایثار، حب الوطنی، یکجہتی، عزم اور استقلال کو بھی دیکھا۔

عارف علوی نے مزید کہا کہ پاکستان کو مسائل سے نکالنے اور ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کے لیے ہمیں اپنی انہی صلاحیتوں کو بروئے کار لانے کی ضرورت ہے، پاکستان کو آج مختلف معاشی مشکلات، سیاسی عدم استحکام، امن و امان کی صورتحال، دہشت گردی کی دوبارہ سر اٹھاتی عفریت، موسمیاتی تبدیلیوں، غربت اور بڑھتی ہوئی آبادی جیسے چیلنجز کا سامنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ نئے سال میں ہمیں قوم کو درپیش ان مسائل پر قابو پانے کے لیے بحیثیت قوم اپنی ترجیحات کا درست طور پر تعین کرنا ہے، ہمیں ملک کو ایک خوشحال، ترقی یافتہ، جمہوری اور مستحکم ملک بنانے کے لیے قومی یکجہتی، اتحاد، نظم و ضبط، مسلسل محنت، جذبے اور لگن کے ساتھ کام کرنا ہے۔

سیلاب نے سال کو مشکل تر بنا دیا، وزیر اعظم

وزیراعظم شہبازشریف نے سال نو کے آغاز پر معاشی صورتحال کی بہتری، سیلاب زدگان کی بحالی، دہشت گردی کے خاتمے اور عوام کی تکالیف میں کمی کے لیے شبانہ روز محنت کا عہد کرتے ہوئے کہا کہ ہم سب کو مل کر پاکستان کو ترقی، خوشحالی اور امن و آشتی کا گہوارہ بنانا ہے، دعا ہے کہ نیا سال پاکستان سمیت پوری دنیا سے بھوک، جنگ، دہشت گردی، جرم، فرقہ واریت اور طبقاتی تقسیم کے خاتمے کا سال ثابت ہو۔

اپنے پیغام میں وزیر اعظم نے کہا کہ نئے سال کے آغاز پروہ پوری قوم کو مبارکباد پیش کرتے ہیں اور ان کی دعا ہے کہ کہ 2023 کا سورج ہمارے ملک پاکستان کے لیے ترقی اور خوشحالی کی خوشخبری لے کر طلوع ہو، نئے سال میں ہماری انفرادی اور اجتماعی زندگیوں میں گزشتہ سال کی غلطیوں کو سدھار کر ایک نئی شروعات ہو جس میں ہم ماضی کے غموں کو بھلا کر ایک نئے اور روشن مستقبل کا آغاز کریں۔

انہوں نے کہا کہ ان کی یہ بھی دعا ہے کہ 2022 میں دنیا کو جن معاشی، سیاسی اور امن و امان کے بحرانوں کا سامنا رہا، نئے سال میں ان پر قابو پانے کے لیے مثبت پیش رفت ہو، نیا سال پاکستان سمیت پوری دنیا سے بھوک، جنگ، دہشت گردی، جرم، فرقہ واریت اور طبقاتی تقسیم کے خاتمے کا سال ثابت ہو۔

ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ سال وطنِ عزیز کو متعدد مشکلات کا سامنا رہا، پاکستان کی معیشت اور عوام کے وسیع تر مفاد میں جب ہم نے آئینی راستہ اپناتے ہوئے حکومت سنبھالی تو ملک میں آئینی بحران اور افراتفری پیدا کرنے کی کوشش کی گئی، ملکی معیشت کو دیوالیہ ہونے سے بچانے کے لیے اتحادی حکومت نے ملکی سلامتی کے لیے اپنی سیاست قربان کرتے ہوئے حالات پر قابو پانے کے لیے شبانہ روز محنت کی اور اللہ کے فضل و کرم سے ہم اس میں کافی حد تک کامیاب ہوئے۔

وزیراعظم نے کہا کہ اسی دوران موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے ملک میں بدترین سیلابی صورتحال پیدا ہوئی جس سے سینکڑوں لوگ لقمہ اجل بنے، ہزاروں زخمی ہوئے، مجموعی طور پر 3 کروڑ سے زائد لوگ اس سے متاثر ہوئے اور مالی اعتبار سے پاکستان جیسے ترقی پذیر ملک کو 30 ارب ڈالر کا نقصان ہوا۔

ان کا کہنا تھا کہ سیلاب زدگان کی مدد کی نگرانی میں نے خود بطور خادمِ پاکستان کی اور غموں میں گھرے لوگوں کے پاس جاکر ان کے درد کو کم کرنے کی کوشش کی، مجھ سمیت اتحادی حکومت کے ہر عہدیدار نے دنیا کے کونے کونے میں سیلاب زدگان کی پکار پہنچائی۔

2022 بیک وقت بہترین بھی، بدترین بھی تھا، عمران خان

دوسری جانب سابق وزیر اعظم و پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے 2022 کو بیک وقت بہترین اور بدترین قرار دیا۔

ٹوئٹر پر جاری اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ سال 2022 بیک وقت بہترین اور بدترین تھا، ذاتی مفاد میں گُندھی ایک سازش کے ذریعے بہترین معاشی کارکردگی دکھانے والی حکومت کو ہٹایا گیا اور پاکستان کو مجرموں کے گروہ کےحوالےکردیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ اس گروہ نے معیشت زمیں بوس کی، خود کو این آر او 2 دیا اور نیب قانون میں ترامیم کے ذریعے تمام وائٹ کالر کریمینلز کے لیے لوٹ مار کے دروازےکھول دیے۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ سال بہترین یوں تھا کہ اسی دوران میں نے اہلِ پاکستان کو ایک قوم کے سانچے میں ڈھلتےدیکھا، الیکشن کمیشن اور مقتدرہ کی مکمل پشتیبانی سے ملک کی تمام سیاسی جماعتوں کے یکجا ہو کر تحریک انصاف کے خلاف صف آرا ہونے کے باوجود تحریک انصاف غیر معمولی عوامی تائید و حمایت سے 75 فیصد ضمنی انتخابات میں فتحیاب رہی اور اس نےخود کو صحیح معنوں میں ایک قومی جماعت کے طور پر منظم کیا۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ آج کل قومی منظرنامے پر، خصوصاً دیوالیہ پن کے امکانات کے باعث چھائی مایوسی کے باوجود میرا رب العزت پر ایمان اور اپنی قوم پر اعتماد ہے کہ تحریک انصاف بلاشبہ 2023 میں انتخاب کے ذریعے ایک مضبوط حکومت قائم کرے گی اور پاکستان کو بحرانوں کے اس دلدل، جس میں امپورٹڈ سرکار اور اس کے سرپرستوں نے ملک کو دھکیلا ہے، سے نجات دلوانے کے لیے ٹھوس ڈھانچہ جاتی اصلاحات متعارف کروائے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو بحران سے نکالنے کے لیے ٹھوس ڈھانچہ جاتی اصلاحات لائیں گے، امپورٹڈ حکومت اور اس کے حامیوں نے ملک کو بحران میں ڈال دیا ہے۔

وہ سال جس میں پارلیمنٹ نے سلیکٹڈ پر فتح پائی، بلاول بھٹو زرداری

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین اور وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کامیاب تحریک عدم اعتماد کے نتیجے میں عمران خان کی حکومت کے خاتمے کے باعث سال 2022 کو تاریخی سال قرار دیا جس میں عوام کے ووٹوں سے منتخب پارلیمنٹ نے سلیکٹڈ حکران کے خلاف فتح پائی۔

ٹوئٹر پر جاری اپنے بیان می بلاول بھٹو نے کہا کہ ہم پاکستان کو بچانے کے لیے ایک ہوئے ہیں، ان شا اللہ 2023 نفرتوں کے مقابلے میں امید، جھوٹ کے مقابلے میں سچ اور تقسیم کے مقابلے میں اتحاد پر فتح اور امید کا سال ہو گا۔

ادھر وفاقی وزیر برائے اطلاعات ونشریات مریم اورنگزیب نے نئے سال پر قوم کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ 2023 خوشی، ترقی اور خوشحالی کی نوید بہار ہو، نوجوانوں کو خوابوں کی منزل ملے اور ٹوٹے دل جڑ جائیں۔

اپنے ایک ٹوئٹ میں وفاقی وزیر نے کہا کہ نیا سال مبارک ہو، خدا کرے 2023 مسائل کی ستائی انسانیت کے زخموں پر مرہم ثابت ہو، مہنگائی، دہشت گردی، ظلم و ناانصافی، جھوٹ اور نفرت سے نجات ہو۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ خوشی، ترقی اور خوشحالی کی نوید بہار ہو، نوجوانوں کو خوابوں کی منزل ملے، ٹوٹے دل جڑ جائیں، بیمار صحت پائیں، بدامنی ختم اور امن کا فروغ ہو۔

اپنے ایک اور ٹوئٹ میں مریم اورنگزیب نے عمران خان کے بیان پر سخت ردعمل دیتے ہوئے سابق وزیر اعظم کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا۔

انہوں نے کہا کہ اپنی ذات میں قید شخص کو آگے کی سوچ نہیں، نہ کسی کے غم کا خیال ہے نہ کسی کی خوشی کا احساس ہے، جسے دوسروں کی خوشی میں خوشی اور غم میں دکھ بانٹنا نہ آتا ہو وہ 22 کروڑ عوام کا کیا سوچتا؟

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024