• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

وزیرخزانہ کا پیٹرول کی قیمت برقرار رکھنے کا اعلان

شائع December 31, 2022
وزیرخزانہ نے کہا کہ یہ فیصلہ وزیراعظم کی ہدایت پر کیا گیا ہے—فوٹو: ڈان نیوز
وزیرخزانہ نے کہا کہ یہ فیصلہ وزیراعظم کی ہدایت پر کیا گیا ہے—فوٹو: ڈان نیوز

وفاقی وزیر خزانہ اسحٰق ڈار نے کہا ہے کہ وزیر اعظم کی ہدایت پر پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں اگلے 15 روزتک برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

پی ٹی وی سے جاری ویڈیو بیان میں وزیرخزانہ اسحٰق ڈار نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کے حوالے سے کہا کہ بین الاقوامی مارکیٹ میں چند روز سے تیل کی قیمت اوپر کی طرف تھی۔

انہوں نے کہا کہ اوگرا کے اعداد وشمار کے مطابق مٹی کے تیل کی قیمت 171 روپے 83 پیسے سے تقریباً 8 روپے 76 پیسے اضافہ کرکے 180 روپے 69 پیسے کرنے کی تجویز ہے۔


پیٹرولیم مصنوعات کی فی لیٹر نئی قیمت

  • پیٹرول: 214 روپے 80 پیسے
  • ہائی اسپیڈ ڈیزل: 227 روپے 80 پیسے
  • لائٹ ڈیزل آئل: 169 روپے
  • مٹی کا تیل: 171 روپے 83 پیسے

ان کا کہنا تھا کہ لائٹ ڈیزل آئل کی قیمت 169 روپے سے 7 روپے 73 پیسے کے اضافے سے 176 روپے 73 پیسے کرنے کی تجویز ہے۔

اسحٰق ڈار نے کہا کہ موسم کو سامنے رکھتے ہوئے اور وزیر اعظم کی ہدایت کے مطابق فیصلہ کیا گیا ہے کہ حکومت ان دونوں مصنوعات پر لیوی کم کرے اور موجودہ قیمتوں کو برقرار رکھا جائے۔

انہوں نے کہا کہ مٹی کا تیل فی لیٹر 171 روپے 83 پیسے اور لائٹ ڈیزل آئل 169 روپے فی لیٹر پر برقرار رہے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ پیٹرول اور ڈیزل کی موجودہ قیمت بالترتیب فی لیٹر 214 روپے 80 پیسے اور 227 روپے 80 پیسے ہے، حکومت جب قیمت کا اعلان کرتی ہے تو اس میں ایک، ڈیڑھ روپے کا مارجن ہوتا ہے لیکن سرکاری وہی ہوتی ہے۔

وفاقی وزیر خزانہ اسحٰق ڈار نے کہا کہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ 227 روپے 80 پیسے ڈیزل اور 214 روپے 80 پیسے پیٹرول کی قیمت برقرار رہے گی اور کوئی تبدیلی نہیں ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ یکم جنوری 2023 سے 15 جنوری 2023 تک پیٹرولیم مصنوعات کی موجودہ قیمتیں برقرار رہیں گی اور کسی قسم کا کوئی اضافہ نہیں کیا جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ فیصلہ وزیراعظم کی ہدایت اور موسم کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا گیا ہے کہ سرد موسم ہے اور جنوری کا مہینہ بھی کافی سرد ہوتا ہے۔

وزیرخزانہ نے کہا کہ لائٹ ڈیزل آئل ٹیوب ویل اور مٹی کا تیل کم ترین آمدنی والے افراد کے استعمال میں ہے، اس لیے ان چیزوں کو مدنظر رکھتے ہوئے فیصلہ کیا گیا کہ 15 جنوری تک قیمتیں برقرار رہیں گی۔

اس سے قبل 15 دسمبر کو وفاقی وزیر خزانہ اسحٰق ڈار نے پیٹرول کی قیمت میں فی لیٹر 10 روپے اور ڈیزل کی قیمت میں 7 روپے 50 پیسے کمی کا اعلان کیا تھا۔

میڈیا بریفنگ میں وزیر خزانہ اسحٰق ڈار نے کہا تھا کہ مٹی کے تیل کی قیمت فی لیٹر 10 روپے کم کرکے 171 روپے 83 پیسے اور لائٹ ڈیزل آئل کی قیمت 179 روپے فی لیٹر ہے جس میں 10 روپے کمی کرکے 169 روپے کردیا گیا ہے۔

اس سے قبل 30 نومبر کو وفاقی حکومت نے پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں برقرار رکھنے جبکہ مٹی کا تیل اور لائٹ ڈیزل کی قیمت میں بالترتیب 10 روپے اور 7 روپے 50 پیسے کمی کردی تھی۔

وفاقی وزیر خزانہ اسحٰق ڈار نے کہا تھا کہ پیٹرول کی قیمت اس وقت 224 روپے 80 پیسے فی لیٹر ہے، اس میں بھی کوئی تبدیلی نہیں ہوگی اور اسی طرح برقرار رہے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ مٹی کے تیل میں 10 روپے فی لیٹر کمی کی جائے گی کیونکہ سردیاں شروع ہوچکی ہیں اور یہ کم ترین آمدنی والے افراد دیہاتوں اور دور دراز علاقوں میں لوگ استعمال کرتے ہیں، اسی لیے وزیراعظم کی رہنمائی میں قیمت میں کمی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

یاد رہے کہ وفاقی وزیرخزانہ اسحٰق ڈار نے 15 نومبر کو اعلان کیا تھا کہ حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے اور اس کا اطلاق 16 نومبر سے 30 نومبر تک ہوگا۔

اسحٰق ڈار نے نیوز کانفرنس میں کہا تھا کہ پیٹرول، ڈیزل، مٹی کا تیل اور لائٹ ڈیزل کی قیمتیں برقرار رہیں گی، 16 نومبر سے 30 نومبر تک وہی قیمتیں ہوں گی جو آج نافذالعمل ہیں۔

اس سے قبل 31 اکتوبر کو بھی وفاقی وزیر خزانہ اسحٰق ڈار نے کہا تھا کہ حکومت نے پیٹرول، ڈیزل، لائٹ ڈیزل آئل اور مٹی کے تیل کی قیمتوں میں رد بدل نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024