اسلام آباد: ’ممکنہ حملے کا خطرہ‘، امریکی سفارتخانے نے عملے کو میریٹ ہوٹل جانے سے روک دیا
امریکی سفارت خانے نے اپنے عملے کو ممکنہ حملے کے خدشات کے پیش نظر اسلام آباد کے میریٹ ہوٹل میں جانے سے روک دیا۔
امریکی سفارت خانے نے ویب سائٹ پر جاری سیکیورٹی الرٹ میں بتایا کہ امریکی حکومت اس حوالے سے باخبر ہے کہ کچھ لوگ تعطیلات کے دوران اسلام آباد کے میریٹ ہوٹل میں امریکیوں پر ممکنہ حملہ کرنے کی سازش کررہے ہیں۔
مزید بتایا گیا کہ امریکی سفارتی خانے نے تمام عملے کو چھٹیوں کی تعطیلات کے دوران اسلام آباد میں غیر ضروری سفر سے بھی روک دیا کیونکہ شہر میں ریڈ الرٹ ہے اور عوامی اجتماعات پر پابندی عائد ہے۔
بیان کے مطابق سفارت خانے نے اپنے عملے کو تقریبات، عبادت گاہوں اور زیادہ ہجوم والی جگہوں پر جانے سے گریز کرنے کا مشورہ دیا۔
اسی طرح عملے کو ذاتی طور پر سیکیورٹی پلانز، شناخت ساتھ رکھنا، قانون نافذ کرنے والے اداروں کی درخواستوں پر عمل کرنے اور ارد گرد سے آگاہ رہنے کی ہدایت بھی کی گئی ہے۔
بیان میں بتایا گیا کہ عملے کو تازہ ترین صورتحال کے لیے مقامی میڈیا پر نظر رکھنے کا بھی کہا گیا ہے۔
ڈان ڈاٹ کام نے تبصرے کے لیے دفتر خارجہ اور وزارت داخلہ سے رابطہ کیا ہے۔
امریکی سفارتخانے کی جانب سے یہ ہدایت وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے علاقے سیکٹر آئی ٹین میں 23 دسمبر کو ہونے والے دھماکے کے بعد جاری کی گئی ہے، جس میں ایک پولیس اہلکار شہید اور 4 زخمی ہو گئے تھے۔
ڈپٹی کمشنر اسلام آباد نے خودکش دھماکے کے بعد حفاظتی اقدامات کے پیش نظر وفاقی دارالحکومت میں 15 روز کے لیے دفعہ 144 نافذ کرتے ہوئے تمام قسم کی اجتماعات پر پابندی لگا دی تھی۔
واضح رہے کہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) نے نومبر کے آخر میں حکومت کے ساتھ جنگ بندی ختم کر دی تھی، جس کے بعد سے پاکستان کو دہشت گردی کے بڑھتے ہوئے خطرے کا سامنا ہے، ان میں ایسے عناصر اور گروپ بھی شامل ہیں جن کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ افغانستان سے کام کر رہے ہیں۔