میڈیا ریکوڈک کے معاملے میں ’غلط رپورٹنگ‘ کر رہا ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان
وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے کہا ہے کہ میڈیا ریکوڈک منصوبے کی تفصیلات کو غلط رپورٹ کر رہا ہے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق انہوں نے ہفتے کے روز 10ویں نیشنل سیکیورٹی ورکشاپ کی اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بیرک گولڈ کارپوریشن کے ساتھ ہونے والے معاہدے سے متعلق درست معلومات کے بغیر رپورٹنگ کی جا رہی ہے۔
بلوچستان اسمبلی سے منظور ہونے والی قراردادوں کا حوالہ دیتے ہوئے وزیر اعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ آئین کے تحت مرکز کو عارضی اختیار دیا گیا ہے، اس اختیار کو ضرورت کے مطابق واپس لیا جا سکتا ہے۔
وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ رائلٹی اور سی ایس آر دو علیحدہ علیحدہ چیزیں ہیں اور بلوچستان نے پروجیکٹ میں ٹیکسوں سے حاصل ہونے والی آمدنی میں اپنا حصہ نہیں چھوڑا ہے۔
عبد القدوس بزنجو نے کہا کہ وفاقی حکومت کو اختیار دینا ضروری تھا بصورت دیگر یہ پیچیدگیوں کا باعث بنتا، انہوں نے کہا کہ منصوبے پر سیاست کرنا ملک اور بلوچستان کے عوام کے مفاد میں نہیں ہے۔
وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ یہ طویل عرصے سے موجود متنازع معاملے سے متعلق بڑا فیصلہ تھا، انہوں نے مزید کہا کہ معاہدے کی تمام تفصیلات صوبائی اسمبلی میں پیش کی گئیں اور بلوچستان اسمبلی سے پاس آئینی قراردادوں کو متنارع بنانے سے غلط پیغام جائے گا۔
ریکو ڈک منصوبے کے فوائد کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بلوچستان کا ترقیاتی بجٹ تقریباً 50 ارب روپے سے 60 ارب روپے ہے جب کہ صرف اس منصوبے سے 300 ارب روپے سالانہ حاصل ہو سکتے ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ وفاقی حکومت اپنے شیئر کے طور پر 200 ارب روپے وصول کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ منصوبے سے 8ارب ڈالر کی غیر ملکی سرمایہ کاری ہوگی جس سے معیشت مضبوط ہوگی۔
سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان نواب اسلم رئیسانی کی تعریف کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ انہوں نے اس منصوبے کے تحفظ کے لیے پہلا قدم اٹھایا۔
انہوں نے کہا کہ بیرک گولڈ کارپوریشن کے ساتھ معاہدے نے پاکستان کو عالمی ثالثی عدالت کی جانب سے عائد کیے گئے بھاری جرمانے سے بچایا، صوبے میں شورش کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تشدد اور کشیدگی نے یہاں کے عوام کو موت اور تنہائی کے سوا کچھ نہیں دیا۔
ان کہنا تھا کہ ایشوز پر سیاست کی جانی چاہیے اور منفی سیاست کو مسترد کیا جانا چاہیے۔