• KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm

چمن بارڈر پر کشیدگی: افغان حکام سے مذاکرات کیلئے جرگے کے دورہ افغانستان کا فیصلہ

شائع December 18, 2022
— فائل فوٹو: اے ایف پی
— فائل فوٹو: اے ایف پی

چمن بارڈر پر معمولات کسی حد تک بحال ہونے کے بعد طالبان حکام کے ساتھ مذاکرات کے لیے علما پر مشتمل جرگے کے دورہ افغانستان کا فیصلہ کیا گیا ہے جس کے پیش نظر پاکستان اور افغان حکام کے درمیان فلیگ میٹنگ ملتوی کر دی گئی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق قبائلی عمائدین اور سیکیورٹی فورسز کی جانب سے کشیدہ سرحدی صورتحال کو معمول پر لانے کی کوششیں جاری ہیں جہاں اس کشیدگی کی وجہ چمن میں شہری بستیوں پر افغان سرحدی فورسز کی گولہ باری ہے۔

چمن میں تعینات ایک سیکیورٹی اہلکار نے انکشاف کیا کہ ’افغان حکام کے درمیان اختیارات اور فیصلوں پر گروہ بندی کی وجہ سے فلیگ میٹنگ ملتوی کی گئی‘۔

انہوں نے کہا کہ اسپن بولدک میں دونوں ممالک کے درمیان مذاکرات کے حوالے سے اعتماد بحال کرنے کے لیے مقامی سطح پر مذاکرات جاری ہیں۔

ایک اہلکار نے بتایا کہ ’موجودہ حالات میں کسی نتیجہ خیز فلیگ میٹنگ کی توقع نہیں ہے کیونکہ کابل میں حکومت کی تبدیلی کے بعد افغان سرحدی حکام کے غیر سنجیدہ رویے کی وجہ سے حالات معمول پر نہیں ہیں‘۔

انہوں نے کہا کہ ’فلیگ میٹنگ میں دونوں اطراف کے اعلیٰ سطح کے سول اور وزارتی حکام کی شرکت بامعنیٰ بات چیت کے لیے ضروری ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ چمن سے تعلق رکھنے والے جے یو آئی (ف) کے رکن قومی اسمبلی مولانا صلاح الدین ایوبی پہلے ہی کابل میں طالبان قیادت سے مذاکرات کر رہے ہیں، تاہم حکام کا کہنا ہے کہ آنے والے روز میں فلیگ میٹنگ ہونے کا امکان ہے۔

ایک سینیئر سیکیورٹی اہلکار نے کہا کہ امکان ہے کہ چمن کے سرکردہ علما پر مشتمل ایک جرگہ چند روز میں قندھار جانے کے لیے روانہ ہو گا تاکہ سرحد پر کشیدہ صورتحال کو کم کرنے کے لیے طالبان قیادت سے بات چیت کی جا سکے، ضرورت پڑنے پر یہ وفد افغان وزیر دفاع ملا یعقوب سے ملاقات کے لیے کابل بھی جائے گا۔

2 روز قبل پاک افغان سرحد پر پاکستان اور افغان فورسز کے درمیان مسلح جھڑپ کے بعد کشیدگی برقرار ہے جس میں ایک شخص ہلاک اور کم از کم 15 زخمی ہوگئے تھے، فی الوقت وہاں فورسز بھاری ہتھیاروں کے ساتھ الرٹ ہیں۔

چمن میں سیکیورٹی حکام نے بتایا کہ افغان فورسز کی جانب سے عبداللہ کنڈک کے علاقے سے چمن میں شہری بستیوں کو نشانہ بنانے والے ہتھیاروں کو اس وقت خاموش کردیا گیا جب پاکستانی فورسز نے جوابی کارروائی کی اور افغان فورسز کا توپ خانہ تباہ کردیا۔

اطلاعات کے مطابق باب دوستی پر صورتحال معمول پر ہے اور قندھار اور چمن کے درمیان سرحدی گزرگاہیں اور درآمدی و برآمدی سرگرمیاں بغیر کسی رکاوٹ کے جاری ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024