• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm

پنجاب میں بلدیاتی حلقہ بندیوں کا شیڈول جاری

شائع December 11, 2022
الیکشن کمیشن کے مطابق حلقہ بندیوں کی ابتدائی فہرست 7 جنوری کو شائع کی جائے گی—فائل فوٹو: اے ایف پی
الیکشن کمیشن کے مطابق حلقہ بندیوں کی ابتدائی فہرست 7 جنوری کو شائع کی جائے گی—فائل فوٹو: اے ایف پی

الیکشن کمیشن نے پنجاب میں آئندہ برس اپریل 2023 میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات کے لیے حلقہ بندیوں کا شیڈول جاری کردیا ہے۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق حالیہ دنوں میں الیکشن کمیشن کی جانب سے تیسری بار پنجاب کے بلدیاتی انتخابات کے لیے حلقہ بندیاں کی جائیں گی۔

الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری شیڈول کے مطابق تمام انتظامی معاملات سمیت نقشوں کی خریداری، حد بندیوں کی چھپائی کا نوٹیفکیشن، حلقہ بندی کمیٹی اور حکام کی تقرری اور تربیت کی تکمیل کے لیے 15 دسمبر کا دن مقرر کیا گیا ہے، جس کے بعد الیکشن کی تیاریاں مکمل کی جائیں گی۔

صوبے میں بلدیاتی حلقہ بندیاں 16 دسمبر سے 2 جنوری تک کی جائیں گی۔

الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ حلقہ بندیوں کی ابتدائی فہرست 7 جنوری کو شائع کی جائے گی جبکہ 9 جنوری سے 23 جنوری تک ابتدائی حلقہ بندیوں پر اعتراضات دائر کئے جاسکیں گے۔

اليکشن کميشن حلقہ بندیوں کی حتمی فہرست 12 فروری کو جاری کرے گا۔

گزشتہ اجلاس کے دوران الیکشن کمیشن نے پنجاب میں بلدیاتی انتخابات اپریل 2023 کے آخری ہفتے میں کرانے کا فیصلہ کیا تھا، پنجاب میں بلدیاتی حکومتوں کی مدت یکم جنوری 2022 کو ختم ہو گئی تھی اور قانون کے مطابق مدت ختم ہونے کے بعد 120 دن کے اندر انتخابات ہونا ضروری ہوتے ہیں۔

الیکشن کمیشن نے بلدیاتی انتخابات میں تاخیر کا الزام صوبائی حکومت پر عائد کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہر بار قانون میں ترامیم کی وجہ سے انتخابات تاخیر کا شکار ہوتے ہیں۔

اس کے علاوہ اپریل 2019 میں پنجاب میں اُس وقت کی عثمان بزدار کی حکومت نے صوبائی حکومت کے ادارے تحلیل کر دیے گئے جنہیں بعد میں سپریم کورٹ نے بحال کر دیا تھا، ان بلدیاتی اداروں کی مدت 31 دسمبر 2021 کو ختم ہو گئی تھی۔

بعد ازاں صوبائی حکومت نے نئے انتخابات کے انعقاد میں تاخیر کے لیے کئی بار بلدیاتی قانون میں ترمیم کیں، رواں سال جون میں حمزہ شہباز کی حکومت کی جانب سے منظور کیا لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2022 ستمبر میں پنجاب اسمبلی کی جانب سے منسوخ کرتے ہوئے لوکل گورنمنٹ بل 2021 منظور کیاگیا۔

اس بل کی وجہ سے دیہی علاقوں میں تحصیل کونسل اور شہری علاقوں میں ٹاؤن کونسل کے حکومتی نظام کو ختم کردیا تھا جس سے یونین کونسل میں نشستوں کی تعداد کم ہوگئی تھی۔

اس کے علاوہ کونسلرز کی جنرل نشستیں 6 سے کم کر کے 5 کردی گئیں جبکہ خواتین کی مخصوص نشستیں 3 سے 2 اور نوجوانوں کی 2 سے ایک کر دی گئیں تاہم جبکہ ٹیکنوکریٹس کی 3 اور معذور افراد کی 2 نشستیں ختم کر دی گئیں تھی۔

اسی حوالے سے ایک پیش رفت میں الیکشن کمیشن نے کہا تھا کہ بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے کے لیے بلوچستان کے2 اضلاع لسبیلہ اور حب کے ساتھ ساتھ ضلع پشین کی میونسپل کمیٹی حرمزئی میں پولنگ 11 دسمبر کو ہوگی۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024