• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:07pm
  • LHR: Maghrib 5:10pm Isha 6:33pm
  • ISB: Maghrib 5:12pm Isha 6:37pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:07pm
  • LHR: Maghrib 5:10pm Isha 6:33pm
  • ISB: Maghrib 5:12pm Isha 6:37pm

بلوچستان: آواران میں دھماکا، ایک شخص جاں بحق، 7 زخمی

شائع December 10, 2022
پولیس نے بتایا کہ دھماکے کے زخمیوں کو طبی امداد کے لیے  ڈی ایچ کیو ہسپتال آواران منتقل کیا گیا—فوٹو:ڈان نیوز
پولیس نے بتایا کہ دھماکے کے زخمیوں کو طبی امداد کے لیے ڈی ایچ کیو ہسپتال آواران منتقل کیا گیا—فوٹو:ڈان نیوز

بلوچستان کے علاقے آواران میں واقع بازار کے شاپنگ مال میں ہونے والے دھماکے میں ایک شخص جاں بحق جب کہ خواتین اور بچوں سمیت 7 افراد زخمی ہوگئے۔

آواران پولیس تھانے کے محرر علی اکبر کے مطابق ابتدائی معلومات اور تحقیقات کے مطابق دھماکا آواران بازار میں واقع شاپنگ مال میں ہوا، دھماکا آئی ای ڈی کا تھا جس کے نتیجے میں ایک شخص جاں بحق ہوا۔

پولیس افسر نے مزید بتایا کہ دھماکے میں خواتین اور بچوں سمیت 7 افراد زخمی بھی ہوئے ہیں جنہیں طبی امداد کے لیے ڈی ایچ کیو ہسپتال آواران منتقل کیا گیا۔

وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے افسوس کا اظہار کیا۔

وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ بزدل دہشت گردوں نے معصوم بچوں اور خاتون سمیت دیگر شہریوں کو دہشت گردی کا نشانہ بنایا، صوبے کے عوام بے گناہ لوگوں کو نشانہ بنانے والے عناصر کو نفرت کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ دہشت و وحشت کی فضا پیدا کرنے والے دہشت گرد صوبے کے دشمن ہیں، دہشت گرد عناصر کو کیفر کردار تک پہنچایا جاۓ گا۔

وزیراعلیٰ بلوچستان نے آواران میں سیکیورٹی اقدامات مزید مؤثر بنانے اور زخمیوں کو علاج معالجے کی بہترین سہولیات دینے کی ہدایت کی۔

صوبائی وزیر داخلہ میر ضیا اللہ لانگو نے بھی آواران میں ہونے والے بم دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ضلعی انتظامیہ دھماکے میں زخمی ہونے والے افراد کو بہترین طبی سہولیات فراہم کرے، دھماکے کے مقام پر امدادی کارروائیاں تیز کی جائیں۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ دنیا کا کوئی بھی مذہب معصوم اور بے گناہ لوگوں پر حملے کرنے کی اجازت نہیں دیتا، عوامی مقامات پر معصوم لوگوں کو نشانہ بنانا انسانیت اور مذہب کے منافی فعل ہے، اس طرح معصوم شہریوں پرحملہ ایک بزدلانہ فعل ہے۔

انہوں نے کہا کہ واقعے کی جتنی بھی مذمت کی جائےکم ہے، شہدا کی قربانیاں ہرگز رائیگاں نہیں جائیں گی، پوری قوم متحد ہے، ملک سے دہشت گردی کے ناسور کا صفایا ہو کر رہے گا۔

واضح رہے کہ 30 نومبر کو بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ کے علاقے بلیلی میں بلوچستان کانسٹیبلری کے ٹرک کے قریب کالعدم تحریک طالبان پاکستان کی جانب سے کیے گئے خود کش دھماکے کے نتیجے میں پولیس اہلکار سمیت 4 افراد جاں بحق، متعدد اہلکار اور شہری زخمی ہوگئے تھے۔

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024