• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am

’نئے سیٹ اپ میں حمزہ شہباز وزیراعلیٰ نہیں ہوں گے‘، آصف زرداری کی چوہدری شجاعت کو یقین دہانی

شائع December 8, 2022
چوہدری شجاعت نے کہا کہ سابق صدر ان کی رہائش گاہ پر محض خیریت دریافت کرنے آئے تھے—فائل فوٹو: ٹوئٹر
چوہدری شجاعت نے کہا کہ سابق صدر ان کی رہائش گاہ پر محض خیریت دریافت کرنے آئے تھے—فائل فوٹو: ٹوئٹر

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کا پنجاب اسمبلی تحلیل کرنے کا منصوبہ ناکام بنانے کے لیے صوبے میں نئے ممکنہ انتظامی سیٹ اپ کے حوالے سے شریک چیئرمین پیپلزپارٹی آصف زرداری نے سربراہ مسلم لیگ (ق) چوہدری شجاعت حسین کو یقین دہانی کروائی ہے کہ ایسی کسی بھی صورت میں رہنما مسلم لیگ (ن) حمزہ شہباز کو وزارت اعلیٰ کا عہدہ نہیں دیا جائے گا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق نجی ٹی وی چینل ’جیو نیوز‘ کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ آصف زرداری سے حالیہ ملاقات کے حوالے سے چوہدری شجاعت نے واضح کیا کہ سابق صدر کی ان کی رہائش گاہ پر آمد کا مقصد ان کی عیادت کے سوا کچھ نہیں تھا۔

تاہم ’جیو نیوز‘ نے ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے دعویٰ کیا کہ آصف زرداری نے ان سے کہا کہ وہ وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی کو اسمبلی تحلیل نہ کرنے دیں اور انہیں مشاورت کے بعد نئے سیٹ اپ کی یقین دہانی بھی کروائی۔

آصف زرداری کی جانب سے اس اقدام سے بظاہر یہ معلوم ہوتا ہے کہ اپوزیشن مسلم لیگ (ق) کے اراکین صوبائی اسمبلی کی حمایت حاصل کرنے کی کوششیں کر رہی ہے جن کی وفاداریاں چوہدری پرویز الٰہی کے ساتھ ہیں۔

سابق صدر نے چوہدری شجاعت کو یقین دہانی کروائی کہ نئے سیٹ اپ میں حمزہ شہباز وزیراعلیٰ نہیں ہوں گے۔

واضح رہے کہ چوہدری براداران اور مسلم لیگ (ن) کی قیادت اقتدار کی سیاست میں کئی برسوں سے ایک دوسرے کے سخت مخالف رہے ہیں۔

دریں اثنا چوہدری شجاعت نے پی ٹی آئی اور پی ڈی ایم کی زیر قیادت وفاقی حکومت کے درمیان ثالث بننے کی پیشکش بھی کی ہے۔

چوہدری شجاعت نے ’جیو نیوز‘ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’اگر سیاست دان رابطے قائم رکھیں تو معیشت کو پہنچنے والے نقصان سے بچا جا سکتا ہے، اگر عمران خان چاہیں تو میں اس سلسلے میں ذاتی طور پر وزیراعظم شہباز شریف سے بات کروں گا‘۔

دوسری جانب پی ٹی آئی وفاق میں مخلوط حکومت پر مسلسل دباؤ ڈال رہی ہے کہ معیشت کی بگڑتی صورتحال کے پیش نظر قبل از وقت انتخابات کرائے جائیں۔

اپریل میں عمران خان کی اقتدار سے بے دخلی کے بعد سے پی ٹی آئی قبل از وقت انتخابات کے مطالبے پر قائم ہے، تاہم اس کے اتحادی چوہدری پرویز الٰہی نے حال ہی میں کہا ہے کہ انہیں آئندہ 4 ماہ میں انتخابات ہوتے دکھائی نہیں دے رہے۔

چوہدری شجاعت نے کہا کہ تمام اسمبلیوں کو اپنی مدت پوری کرنی چاہیے، اگر پنجاب اسمبلی تحلیل ہوئی تو اس سے آئینی بحران پیدا ہو جائے گا۔

آصف زرداری سے ملاقات کے بارے میں چوہدری شجاعت نے کہا کہ سابق صدر ان کی رہائش گاہ پر ان کی خیریت دریافت کرنے آئے تھے، اس سے زیادہ کوئی بات نہیں ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ میں نے آصف زرداری سے پنجاب کی صورتحال پر بات نہیں کی تاہم ممکن ہے کہ ہم مستقبل میں پرویز الٰہی کے بارے میں بات کریں۔

چوہدری شجاعت نے کہا کہ آصف زرداری نے پرویز الٰہی کے بارے میں کوئی بات کی اور نہ ہی انہوں نے آصف زرداری سے پی ڈی ایم کے بارے میں کوئی بات کی۔

پرویز الٰہی کے ساتھ اپنے تعلق کے حوالے سے چوہدری شجاعت نے کہا کہ وہ وزیراعلیٰ پنجاب سے سیاست پر بات چیت نہیں کرتے اور وہ دونوں صرف قومی مفاد سے متعلق معاملات پر بات چیت کرتے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ ’عمران خان پر حملے کے کیس میں فوجی افسر کے خلاف ایف آئی آر درج نہ کرنے کا مشورہ میں نے پرویز الٰہی کو دیا تھا‘۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024