• KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • ISB: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • ISB: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm

وزیراعظم شہباز شریف سے آصف زرداری کی ملاقات، ملکی صورتحال پر تبادلہ خیال

شائع November 22, 2022
سابق صدر آصف علی زرداری اور وزیراعظم شہباز شریف کے درمیان ملاقات ہوئی—فوٹو: وزیراعظم آفس
سابق صدر آصف علی زرداری اور وزیراعظم شہباز شریف کے درمیان ملاقات ہوئی—فوٹو: وزیراعظم آفس

وزیراعظم شہباز شریف سے پاکستان پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین اور سابق صدر آصف علی زرداری نے ملاقات کی جہاں ملک کی مجموعی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

وفاقی وزیراطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ’سابق صدر اور پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے وزیراعظم ہاؤس میں وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات کی۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے آصف زرداری کا استقبال کیا اور سابق صدر نے وزیراعظم شہباز شریف کی مزاج پرسی کی۔

خیال رہے کہ وزیراعظم شہباز شریف لندن سے واپسی کے بعد 15 نومبر کو کورونا وائرس کا شکار ہوگئے تھے اور خود قرنطینہ میں تھے اور صحت یابی کے بعد یہ ان کی پہلی ملاقات تھی۔

بیان میں کہا گیا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے سابق صدر کی آمد پر ان کا شکریہ ادا کیا اور ملاقات میں دونوں قائدین نے ملک کی مجموعی صورت حال پر بھی تبادلہ خیال کیا۔

دونوں رہنماؤں کے درمیان ملاقات نئے آرمی چیف کی تعیناتی کا عمل شروع ہونے سے قبل ہوئی ہے۔

اس سے قبل وزیراعظم شہباز شریف نے وزارت دفاع سے نئے آرمی چیف کی تعیناتی کے بارے میں سمری اور تمام امیدواروں کے ناموں پر مشتمل ڈوزیئر طلب کر لیا تھا کیونکہ حکومت کو چیف آف آرمی اسٹاف کی ریٹائرمنٹ کے پیش نظر نئے آرمی چیف کی تعیناتی کرنی ہے۔

وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے گزشتہ روز قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایک ہیجان ہے، آج جس تقرری کا عمل شروع ہوا ہے، اس پر ہیجان برپا کردیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا تھا کہ امید ہے اگلے دو تین روز میں ہم یہ عمل مکمل کرلیں گے اور پورا یقین ہے کہ جس طرح پیش گوئی اور نام لیے جارہے ہیں اور امید کی جارہی ہے وزیراعظم اتحادی حکومت کا ہے اور صدر پی ٹی آئی کا ہے تو سمری پر وہ بیٹھ جائیں گے تو ملک کا سوچیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ پاکستان کے افواج کے سربراہ کی تعیناتی ہے، 6 سے 7 لاکھ فورسز کے چیف کی تعیناتی ہے اور وہ برملا اعلان کر رہے ہیں کہ ہم نے خود کو نیوٹرل کیا ہے تو ہم سیاست دان موقع دیں کہ وہ اپنا یہ وعدہ پورا کریں اور وہ اپنا فرض پورا کریں۔

خواجہ آصف نے کہا کہ مجھ سے سوال کیا گیا کہ کیا آپ اور پنڈی ایک پیچ پر ہیں تو میں نے جواب دیا کہ پیج صرف آئین اور قانون کا ہے اور کوئی پیج نہیں۔

واضح رہے کہ چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ 29 نومبر جبکہ چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل ندیم رضا 27 نومبر کو ریٹائر ہوں گے۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024