• KHI: Zuhr 12:29pm Asr 5:06pm
  • LHR: Zuhr 12:00pm Asr 4:44pm
  • ISB: Zuhr 12:05pm Asr 4:51pm
  • KHI: Zuhr 12:29pm Asr 5:06pm
  • LHR: Zuhr 12:00pm Asr 4:44pm
  • ISB: Zuhr 12:05pm Asr 4:51pm

کراچی: پی پی رکن اسمبلی کے کزن ریونیو افسر ‘لینڈ مافیا’ کی فائرنگ سے جاں بحق

شائع November 14, 2022
— فائل فوٹو: شٹر اسٹاک
— فائل فوٹو: شٹر اسٹاک

سرجانی ٹاؤن میں عدالتی حکم پر سیلانی ویلفیئر ٹرسٹ کی زمین کا قبضہ ختم کروانے کے لیے انسداد تجاوزات مہم کے دوران رکن صوبائی اسمبلی کے کزن ریونیو افسر (مختیارکار) اعجاز چانڈیو لینڈ مافیا کی فائرنگ سے جاں بحق جبکہ 2 دیگر ملازمین زخمی ہوگئے۔

سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس ایس پی) مغربی فیصل بشیر میمن نے ڈان ڈاٹ کام کو بتایا کہ منگھوپیر کے مختیار کار اعجاز علی چانڈیو نے حکومت سندھ کے بورڈ آف ریونیو کے انسداد تجاوزات سیل کی موبائلز اور مقامی پولیس کے ہمراہ سرجانی کے علاقے سائرہ بی بی گوٹھ میں انسداد تجاوزات مہم شروع کی، جہاں پر مہلک اسلحے سے لیس لینڈ مافیا نے ان پر حملہ کردیا۔

فائرنگ کے نتیجے میں مختیار کار اور دو دیگر ملازمین تپیدار اور ڈرائیور زخمی ہوگئے تھے۔

ایس ایس پی فیصل بشیر میمن نے بتایا کہ مقتول سینے میں گولی لگنے سے شدید زخمی ہوئے، انہیں اسٹیڈیم روڈ پر واقع نجی ہسپتال میں منتقل کیا گیا، جہاں ڈاکٹروں نے ان کی موت کی تصدیق کردی۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کے افسر مشتبہ ڈاکوؤں کی فائرنگ سے جاں بحق

ڈپٹی کمشنر مغربی شازیہ جعفر نے ڈان ڈاٹ کام کو بتایا کہ لینڈ مافیا نے تقریباً ایک ہزار گز کے پلاٹ پر قبضہ کیا ہوا تھا، اس پلاٹ پر سیلانی ویلفیئر ٹرسٹ نے علاقے میں رفاہی سرگرمیاں کرنی ہیں، انہوں نے کہا کہ یہ ان کی ذمہ داری ہے کہ پلاٹ کا غیر قانونی قبضہ چھڑایا جائے، اس کے ساتھ ساتھ زمین کو خالی کرانے کا عدالتی حکم نامہ بھی ہے۔

شازیہ جعفر کا مزید کہنا تھا کہ انہوں نے انسداد تجاوزات مہم کی منصوبہ بندی تقریباً ایک ہفتے قبل کی تھی۔

ڈپٹی کمشنر نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جب بھی اس قسم کی انسداد تجاوزات کی مہم شروع کی جاتی ہے تو مقامی پولیس ‘بیک اَپ سپورٹ‘ واپس لے لیتی ہے۔

سینئر افسر نے بتایا کہ ان کے بطور ڈپٹی کمشنر مغربی چارج سنبھالنے سے قبل اسی طرح کی ایک انسدادِ تجاوزات مہم کے دوران ایک دوسرے افسر کو گولی مار کر زخمی کردیا گیا تھا۔

ڈپٹی کمشنر نے اعجاز علی چانڈیو کو ‘شہید’ قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ انتظامیہ کا اثاثہ اور بہترین افسر تھے۔

ڈپٹی کمشنر شازیہ جعفر نے بتایا کہ زخمی ہونے والے دو دیگر ملازمین کی حالت خطرے سے باہر ہے۔

پولیس سرجن ڈاکٹر سمعیہ سید نے بتایا کہ سعید عالم نامی ایک زخمی شخص کو علاج کے لیے عباسی شہید ہسپتال لایا گیا۔

مزید پڑھیں: کراچی: مزاحمت پردکاندار کو مبینہ قتل کرنے والے ڈاکو پر مشتعل ہجوم کا تشدد، دم توڑ گیا

مقتول مختیار اعجاز چانڈیو کا تعلق ضلع نوشہروفیروز سے تھا، انہیں 27 اکتوبر کو منگھوپیر کا مختیار کار بنایا گیا تھا۔

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) سندھ کے جنرل سیکریٹری وقار مہدی نے بتایا کہ اعجاز چانڈیو، پیپلز پارٹی کے رکن صوبائی اسمبلی ممتاز چانڈیو کے کزن تھے، ان کا کہنا تھا کہ وہ اچھے افسر اور علاقے میں ‘لینڈ مافیا’ کے خلاف کام کر رہے تھے۔

سرجانی، منگھوپیر اور ملحقہ علاقوں میں اربوں روپے کی زمینوں پر غیر قانونی قبضے کی رپورٹس ہیں، حتیٰ کہ یہاں مختلف قسم کی کاروباری سرگرمیاں اور ہاؤسنگ منصوبے بھی شروع کیے ہوئے ہیں۔

وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ کا نوٹس

وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے انسداد تجاوزات ٹیم پر مسلح حملے کا نوٹس لیتے ہوئے کمشنر کراچی سے تفصیلی رپورٹ طلب کرلی۔

وزیراعلیٰ نے مختیار کار کے قتل پر افسوس کا اظہار کیا جو دوران علاج انتقال کر گئے تھے۔

بیان کے مطابق مراد علی شاہ نے آئی جی سندھ کو فائرنگ کرنے والے لینڈ مافیا کو فوری طور پر گرفتار کرنے کے احکامات دیے۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی: ڈکیتی میں مزاحمت پر 2 افراد قتل

خیال رہے کہ 2 نومبر کو کراچی کے علاقے منگھوپیر میں کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کے افسر کو مشتبہ ڈاکوؤں نے مزاحمت پر گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا۔

علاقے کے اسٹیشن ہاؤس افسر (ایس ایچ او) حاجی ثنا اللہ نے بتایا تھا کہ 40 سالہ فرقان اختر دفتر سے اپنی موٹرسائیکل پر منگھو پیر میں واقع حب فلٹر پلانٹ کا دورہ کرنے کے لیے نکلے تھے کہ موٹرسائیکل پر سوار دو مسلح افراد نے ان سے موٹرسائیکل چھیننے کی کوشش کی۔

ان کا کہنا تھا کہ افسر نے مزاحمت کی تھی، جس پر ڈاکوؤں نے فائرنگ کردی اور موٹر سائیکل چھین کر فرار ہوگئے تھے۔

کارٹون

کارٹون : 28 اپریل 2025
کارٹون : 27 اپریل 2025