• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

پی ٹی آئی کے احتجاج کے باعث لاہور پشاور موٹر وے بلاک

شائع November 11, 2022
پی ٹی آئی کے کارکنوں ایم ون اور ایم ٹو کے داخلی راستوں کو ٹریفک کے لیے بند کردیا ہے—فائل تصویر: تنویر شہزاد
پی ٹی آئی کے کارکنوں ایم ون اور ایم ٹو کے داخلی راستوں کو ٹریفک کے لیے بند کردیا ہے—فائل تصویر: تنویر شہزاد

پاکستان تحریک انصاف کے کارکنوں کی جانب سے ایم ون (اسلام آباد پشاور) موٹر وے اور ایم ٹو (اسلام آباد لاہور) موٹر وے کے داخلی راستوں پر احتجاج کے باعث یہ اب بھی بند ہیں جس کی وجہ سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق پولیس کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کی جانب سے راولپنڈی اوردیگر شہروں میں احتجاج کی کال واپس لےلی گئی لیکن موٹر وے پر احتجاج جاری ہے۔

یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد: پی ٹی آئی کارکنوں کی جانب سے سڑکیں بلاک کرنے کے بعد نیم فوجی دستے تعینات

عمران خان پر قاتلانہ حملے کے خلاف احتجاج کےبعد پی ٹی آئی کے کارکنوں ایم ون اور ایم ٹو کے داخلی راستوں کو ٹریفک کے لیے بند کردیا ہے۔

پولیس کا کہنا تھا کہ فاتح جنگ انٹرچینج سے ایم ون اور تھالیان انٹرچینج سے ایم ٹو موٹر وے میں داخل ہوسکتے ہیں۔

حکام نے بتایا کہ متبادل راستے موجود ہیں لیکن ان راستوں پر ٹریفک میں اضافے کی وجہ سے ٹرک سمیت بڑی تعداد میں سینکڑوں گاڑیاں پھنس کر رہ گئیں ہیں جس کی وجہ سے شہریوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

خیال رہے کہ 7 نومبر کو پی ٹی آئی کارکنوں نے موٹر وے بند کردیا تھا، جس کی وجہ سے پولیس نے ٹریفک کی روانی کو یقینی بنانے کے لیے موٹر وے چوک پر نفری تعینات کی تھی۔

شہر میں امن و امان کی صورتحال برقرار رکھنے کے لیے ایم ون اور ایم ٹو موٹر وے کے داخلی راستوں کے قریب پولیس کو تعینات کیا گیاتھا تاہم مظاہرین نے ان راستوں کو بھی بلاک کردیا۔

مزید پڑھیں: پی ٹی آئی کا پنجاب کے مختلف شہروں میں احتجاج، سرکاری املاک کو بھی نقصان پہنچایا

اس سے قبل گزشتہ ہفتہ شہر کی امن او امان کو برقرار رکھنے اور احتجاج کی وجہ سے موجودہ صورتحال کو قانون کے تحت نمٹنے کے لیے پولیس نے وفاقی حکومت سے کہا تھا کہ وہ اپنے انتظامی اختیارات کو اسلام آباد ایئرپورٹ اور موٹر وے تک بڑھا دیں۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024