• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

میجر لاریب قتل کیس میں گرفتار دونوں ملزمان کی سزا کالعدم قرار

شائع November 9, 2022
میجر لاریب کو 21 نومبر 2019 کو گولی مار کر قتل کر دیا گیا تھا—فائل/فوٹو: ڈان
میجر لاریب کو 21 نومبر 2019 کو گولی مار کر قتل کر دیا گیا تھا—فائل/فوٹو: ڈان

اسلام آباد ہائی کورٹ (آئی ایچ سی) نے اسپیشل سروسز گروپ (ایس ایس جی) کے میجر محمد لاریب کے قتل کیس میں سیشن عدالت کی جانب سے سنائی گئی 2 افراد کی سزا کالعدم قرار دے دی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق جسٹس محسن اختر کیانی اور جسٹس ارباب محمد طاہر پر مشتمل اسلام آباد ہائی کورٹ کے ڈویژن بینچ نے دونوں ملزمان (بیت اللہ اور گل صدیق) کی سزا کے خلاف دائر اپیلوں پر سماعت کی۔

یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد میں فائرنگ سے پاک فوج کا میجر قتل

میجر لاریب کو 21 نومبر 2019 کو اس وقت گولی مار کر قتل کر دیا گیا تھا جب وہ اسلام آباد کے سیکٹر جی-نائن میں اپنی دوست سے ملاقات کر رہے تھے، واقعے کے ایک ماہ بعد پولیس نے ملزمان کو ان کے موبائل فون کے ذریعے ٹریس کرکے گرفتار کیا تھا۔

ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج محمد علی وڑائچ نے دسمبر 2020 میں بیت اللہ کو سزائے موت سنائی تھی جبکہ گل صدیق کو عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے بینچ نے تحقیقات میں سنگین خامیوں کا مشاہدہ کرتے ہوئے ان دونوں کی سزاؤں کو کالعدم قرار دے دیا۔

مزید پڑھیں: اسلام آباد پولیس کا میجر لاریب کے 'قاتلوں' کو گرفتار کرنے کا دعویٰ

تفتیش کے مطابق بیت اللہ نے ایسی تفصیلات کا انکشاف کیا جس کی مدد سے پولیس نے اس کے جسمانی ریمانڈ کے دوران پستول برآمد کیا، فارنزک ٹیسٹ سے اس بات کی تصدیق ہوئی کہ یہ وہی ہتھیار تھا جو قتل کے لیے استعمال کیا گیا تھا۔

واقعے کے وقت مقتول کے ہمراہ موجود ان کی دوست کے بیان سے سامنے آنے والی تفصیلات کے مطابق میجر لاریب نے انہیں ان کے ہاسٹل سے پِک کیا تھا اور وہ کافی پینے کے بعد ایف-نائن پارک گئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد: میجر لاریب قتل کیس میں ایک مجرم کو سزائے موت، دوسرے کو عمر قید

میجر لاریب کی دوست نے مزید بتایا کہ وہ دونوں پارک میں موجود تھے کہ 2 مشتبہ افراد اچانک وہاں نمودار ہوئے اور ایک ملزم نے میجر لاریب سے کہا کہ ’جو کچھ تمہارے پاس ہے ہمارے حوالے کر دو‘۔

انہوں نے بتایا تھا کہ ’بیت اللہ نے میجر لاریب کو 2 بار لات مار کر اپنا پرس حوالے کرنے کو کہا، مزاحمت کرنے پر بیت اللہ نے میجر لاریب کو گولی مار دی‘۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024