منظر عام پر آنے والی ویڈیو کا ایک حصہ درست ہے، سینیٹر اعظم سواتی
پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹر اعظم سواتی نے چیف جسٹس آف پاکستان عمر عطا بندیال سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ میری جو ویڈیو منظر عام پر آئی ہے، اس کا ایک حصہ بالکل درست ہے۔
سپریم کورٹ میں چیف جسٹس پاکستان عمر عطا بندیال کی زیر سربراہی 5 رکنی بینچ نے عمران خان کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت کی، سماعت کے دوران سینیٹر اعظم سواتی بھی روسٹرم پرپہنچ گئے۔
سینیٹر اعظم سواتی تحریک انصاف کے سینٹرز کے ہمراہ سپریم کورٹ پہنچے تھے جہاں عدالتی عملے نے انہیں کورٹ نمبر ایک میں داخل ہونے سے روک دیا، تاہم بعد میں انہیں اندر جانے کی اجازت دے دی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: اعظم سواتی کی مبینہ ویڈیو کے دعوے پر 14 رکنی پارلیمانی کمیٹی تشکیل
اعظم سواتی نے عدالت کو بتایا کہ جو ویڈیو منظر عام پر آئی ہے، اس کا ایک حصہ بالکل درست ہے، میاں بیوی کی نجی زندگی کو متاثر کیا گیا ہے، چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ اعظم سواتی صاحب مہربانی فرمائیں، نجی معاملات کو عدالت میں زیر بحث نہ لائیں، آپ کو پتا نہیں کہ آپ کے کون کونسے دشمن ہو سکتے ہیں۔
چیف جسٹس نے کہا کہ پتا نہیں، یہ کس نے کیا ہے، آج کل سچ کو تلاش کرنا انتہائی مشکل ہو چکا ہے، سچ جھوٹ کی کئی تہوں میں چھپا ہوتا ہے۔
مزید پڑھیں: نامعلوم نمبر سے میری بیوی کو ہماری ذاتی ویڈیو بھیجی گئی، اعظم سواتی
اس دوران عدالت عظمیٰ نے ہیومن رائٹس سیل سائیڈ پر اعظم سواتی اور ارشد شریف قتل کے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے کیس کی سماعت ایک ہفتے کے لیے ملتوی کردی۔
'آرمی چیف اسسٹنٹ ڈائریکٹر ایاز کو جی ایچ کیو بلائیں'
قبل ازیں سینیٹر اعظم سواتی سے اظہارِ یکجہتی کے لیے سینیٹ میں قائد حزب اختلاف ڈاکٹر شہزاد وسیم کی قیادت میں تحریک انصاف کے سینیٹرز سپریم کورٹ پہنچے۔
سپریم کورٹ میں پیشی سے قبل پی ٹی آئی سینیٹر اعظم سواتی نے دیگر سینیٹرز کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے فوجی جوان ملک کی حفاظت کر رہے ہیں، یہ ہماری عزت و ناموس کے ذمہ دار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مجھے کیوں انصاف نہیں مل رہا ہے، کیوں پاکستان کی ماں کو انصاف نہیں مل رہا ہے، ان سے بڑھ کر ججز اور عدالت کونسی ہے؟ ازدواجی زندگی میں تو گھر کے بچے بھی نہیں آسکتے، اگر کوئی دوسرے کے گھر میں جھانکے گا تو سخت سے سخت سزا کا مرتکب ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ میڈیا، دانشوروں اور ریٹائرڈ ججز کا شکریہ ادا کرتا ہوں، ریاستی ادارے کی مائیں اور بیٹیاں بھی شرمندہ ہے، آج میری ہچکیاں اور آنسو بھی بند ہیں، یہ مقدمہ صرف اپنی بیوی کا نہیں بلکہ ہر ماں اور بیٹی کا لڑ رہا ہوں۔
پی ٹی آئی کے رہنما نے کہا کہ اللہ کا شکر ادا کرتا ہو کہ میری پوتیاں اپنے دادا کے ملک سے ہجرت کرکے چلے گئیں، میں جنرل باجوہ کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ انہوں نے اپنے دست راست کے ذریعے پیغام بھیجا کہ مجھے انصاف ملے گا، میں سوال کرتا ہو کہ کب انصاف ملے گا؟
یہ بھی پڑھیں: جان نکال لیتے تو پروا نہ تھی لیکن تشدد کرنے والوں نے عزت پر ہاتھ ڈالا، اعظم سواتی
اعظم سواتی نے کہا کہ میں نے جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع کے لیے بطور وزیر پارلیمانی امور کردار ادا کیا، انہوں نے کہا کہ آرمی چیف اسسٹنٹ ڈائریکٹر ایاز کو جی ایچ کیو بلائیں اور اس سے تحقیقات کریں، پتا کریں کہ کس کے کہنے پر میرے گھر پر ریڈ ہوئی، مقدمہ درج کیا گیا؟
'زندگی کی فکر نہیں، زہر دیا جائے گا یا گولی ماری جائے گی'
ان کا کہنا تھا کہ مجھے حراست کے دوران زبردستی بے لباس کیا گیا، کیا فوج میں موجود ہماری بیٹیاں اپنی ماں اور باپ کو انصاف دینے کھڑی نہیں ہوں گی، آج یہ افواہ پھیلا رہے ہیں کہ یہ ویڈیو میری بیوی اور بیٹے کو بھیجی گئی، اس ویڈیو میں کچھ اضافی چیزیں بھی ان درندوں نے ڈالی ہے۔
انہوں نے کہا کہ باجوہ صاحب یہ کوئٹہ میں میرے 2 دن قیام کے دوران بنائی گئی ویڈیو ہے، جب میں کوئٹہ گیا تو چئیرمین سینیٹ کا مہمان تھا، مجھے بتایا گیا کہ یہاں ججز اور بیوروکریسی کے مہمان ٹھہرتے ہیں، یہ جگہ فیڈرل لاج کوئٹہ ہے۔
مزید پڑھیں: مجھ پر تشدد و زیادتی کے ذمہ دار رانا ثنااللہ یا موجودہ حکومت نہیں، اعظم سواتی
اعظم سواتی نے کہا کہ میں یہ بات کرنے سے پہلے مر کیوں نہیں جاتا، میری زبان جواب دے چکی ہے لیکن مجھ پر ایک قرض ہے، انصاف کے آنے میں دیر نہیں ہونی چاہیے، یہ بہت طاقتور لوگ ہیں، ایسے عناصر بڑے بڑے گھپلوں میں ملوث ہیں، یہ دولت بناتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ مجھے اپنی موت کی کوئی فکر نہیں ہے، مجھے زہر دیا جائے گا یا گولی مار دی جائے گی، میری نفرت اور غصے کی آواز کو پاکستان کی تاریخ کا مؤرخ لکھے گا، یہ بھیڑیے ہر سرمایہ کار اور تاجر کے پیچھے ہیں، جہاں مجھے ٹھہرایا گیا وہاں کون پہنچ سکتا ہے؟
انہوں نے کہا کہ صادق سنجرانی ایوان بالا کے کسٹوڈین ہیں، کرسی آنی جانے والی چیز ہے لیکن بلوچ اور دین کی روایات کو نہ چھوڑیں، کس نام نہاد کام کے لیے چئیرمین سینیٹ نے کمیٹی تشکیل دی ہے۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ میں اصلی ویڈیو اپنے اراکین اور سپریم کورٹ کے ساتھ شئیر کروں گا، میں عدالت کو بتاؤں گا کہ ویڈیو کا کون سا حصہ درست ہے اور کونسا نہیں، یہ ظالم اتنے طاقتور ہے کہ یہ سارے ثبوت ختم کر سکتے ہیں، اب تک اس کمرے کی اینٹ سے اینٹ بجا دی گئی ہوگی۔
مزید پڑھیں: آرمی چیف کے خلاف متنازع ٹوئٹ: اعظم سواتی کی ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست منظور
انہوں نے کہا کہ کیا 'موساد' اور 'را' اعظم سواتی کے خلاف یہ کام کر سکتا تھا؟ میری فوج اور آئی ایس آئی کو بدنام نہ کیا جائے، یہ قومی ادارے کے نام پر چند طاقتور غنڈے ہیں جنہوں نے ملک کو یرغمال بنا رکھا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ چیف جسٹس صاحب انصاف ملتے ملتے دیر ہوگئی، میرے بچوں کو جان کا خطرہ تھا اسی لیے انہیں ملک چھوڑنے کا کہا، میری بیوی اور اہل خانہ بحفاظت امریکا پہنچ چکے ہیں، مجھ میں سکت نہیں کہ اپنی بیوی کا سامنا کر سکوں۔