• KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm

کئی بار خودکشی کا سوچا، ڈر تھا ماں نہیں بن پاؤں گی، سلینا گومز

شائع November 5, 2022
گلوکارہ کی زندگی پر بنائی گئی دستاویزی فلم ایک روز قبل ریلیز ہوئی تھی—فوٹو: انسٹاگرام
گلوکارہ کی زندگی پر بنائی گئی دستاویزی فلم ایک روز قبل ریلیز ہوئی تھی—فوٹو: انسٹاگرام

امریکی گلوکارہ و اداکارہ سلینا گومز نے انکشاف کیا ہے کہ کچھ عرصہ قبل جب وہ ذہنی مسائل اور ڈپریشن کا شکار تھیں تب انہوں نے کئی بار خودکشی کرنے کا سوچا جب کہ انہیں یہ بھی ڈر ہوگیا تھا کہ اب وہ کبھی ماں نہیں بن پائیں گی۔

سلینا گومز نے اکتوبر 2020 میں اعتراف کیا تھا کہ وہ کورونا کی وبا کے آغاز میں ہی ڈپریشن کا شکار ہوگئی تھیں، تاہم اب انہوں نے شوبز میگزین ’رولنگ اسٹون‘ کو دیے گئے انٹرویو میں بتایا ہے کہ 2018 میں بھی وہ ڈپریشن کا شکار ہوئی تھیں۔

طویل انٹرویو میں گلوکارہ نے بتایا کہ ابتدائی طور پر 2018 میں ڈپریشن کا شکار ہوئی تھیں اور پہلے کافی عرصے تک وہ یہ ماننے کو تیار ہی نہیں ہوئیں کہ وہ بھی ذہنی مسائل کا شکار ہیں۔

ان کے مطابق ان کا ڈپریشن اس قدر سنگین ہوگیا تھا کہ وہ بات کرتے کرتے الفاظ بھول جاتی تھیں، انہیں یہ یاد تک نہیں رہتا تھا کہ وہ کس مسئلے پر بات کر رہی تھیں اور وہ کہاں تھیں؟

انہوں نے بتایا کہ ڈپریشن کے باعث ان کے رویوں میں تبدیلی آگئی اور انہیں سمجھنے میں کافی لگتا کہ وہ ڈپریشن کا شکار ہوچکی ہیں۔

گلوکارہ کے مطابق جب انہوں نے تسلیم کیا کہ وہ ڈپریشن کا شکار ہو چکی ہیں تو انہیں اپنا علاج شروع کروایا مگر علاج سے بھی انہیں کوئی فائدہ نہیں پہنچا بلکہ الٹا انہیں ایسا لگنے لگا کہ وہ مرجائیں گی اور اگر وہ مر بھی گئیں تو دنیا پر کوئی فرق نہیں پڑے گا۔

یہ بھی پڑھیں: سلینا گومز کا وبا کے آغاز میں ڈپریشن کا شکار ہونے کا اعتراف

سلینا گومز کے مطابق کافی عرصے تک ڈپریشن کا علاج کروانے کے بعد ایک دن انہوں نے ایک مشہور ہسپتال کا دورہ کیا، جہاں کے ماہر معالج نے ان کی تمام دوائیاں بند کرکے انہیں صرف دو دوائیاں دیں اور پھر آہستہ آہستہ وہ بہتر ہونے لگیں۔

انہوں نے تسلیم کیا کہ بہتر معالج ہی مسائل کو بہتر انداز میں سمجھ سکتا ہے اور وہ بھی ان ہی کی دوائیوں سے بہتر ہوئیں۔

ان کے مطابق جب وہ شدید ڈپریشن یا ’بائی پولر ڈس آرڈر‘ تھیں تب وہ اپنی ایک سہیلی سے ملنے گئیں جو کافی عرصے سے حاملہ ہونے کی کوشش کر رہی تھیں مگر ذہنی مسائل کی وجہ سے ایسا ممکن نہیں ہو پا رہا تھا، اسی وقت انہیں بھی یہ خیال آیا کہ اب وہ بھی کبھی ماں نہیں بن سکیں گی۔

سلینا گومز کے مطابق تاہم اسی دوران انہوں نے یہ بھی خیال آیا کہ اگر وہ خود جسمانی طور پر ماں نہیں پائیں گی تو ان کے پاس ماں بننے کے اور کئی راستے موجود ہیں۔

انہوں نے طویل انٹرویو میں بات بھی تسلیم کی کہ ڈپریشن کے کم ہونے کے بجائے بڑھنے کی وجہ سے وہ کافی عرصے تک بار بار خودکشی کرنے کا سوچتی رہیں مگر انہیں ایسا کرنے کی کبھی ہمت نہیں ہوئی۔

علاوہ ازیں انہوں نے حال ہی میں ریلیز ہونے والی اپنی زندگی پر بنائی گئی دستاویزی فلم ’سلینا گومز: مائے مائنڈ اینڈ می‘ میں بھی ڈپریشن پر کھل کر بات کی اور ساتھ ہی 2018 میں سابق بوائے فرینڈ جسٹن بیبر سے علیحدگی کو اپنی زندگی کی سب سے بہترین چیز بھی قرار دی۔

ان کی زندگی پر بنائی گئی دستاویزی فلم کو اسٹریمنگ ویب سائٹ ’ایپل پلس ٹی وی‘ پر ریلیز کیا گیا، جس میں انہوں نے جسٹن بیبر سے معاشقے، ان سے تعلقات ختم ہونے سمیت ڈپریشن اور اپنی شہرت یافتہ زندگی پر کھل کر باتیں کیں۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024