پنجاب کابینہ کی عمران خان پر حملے کی مذمت، ملزمان کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کا عزم
وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویزالٰہی کی زیر صدارت پنجاب کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں سابق وزیراعظم اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان پر جان لیوا حملہ کی کوشش کی متفقہ طور پر مذمت کی گئی۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اجلاس کے بعد جاری کردہ قرارداد میں کہا گیا کہ پنجاب کابینہ نے حقیقی آزادی مارچ کے دوران عمران خان پر فائرنگ کے واقعے کی شدید مذمت کی۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان پر حملے کے باوجود پی ٹی آئی کا پیچھے نہ ہٹنے کا اعلان
عمران خان کو چاروں صوبوں میں مقبول ترین سیاسی رہنما قرار دیتے ہوئے قرارداد میں کہا گیا کہ عمران خان پر حملہ ایک مذموم کارروائی ہے جس کا مقصد ملک کے امن و امان، اتحاد اور سالمیت کو سبوتاژ کرنا اور بدامنی اور عدم استحکام پیدا کرنا ہے۔
قرارداد میں مزید کہا گیا کہ پنجاب کابینہ وزیر آباد فائرنگ کے واقعے کے دوران شہید ہونے والے پارٹی کارکن معظم گوندل کی قربانی کو خراج تحسین پیش کرتی ہے۔
کابینہ نے عمران خان سمیت تمام زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کی اور حملے میں بالواسطہ اور بلاواسطہ ملوث تمام افراد کو قانون کے کٹہرے میں لانے کے عزم کا اعادہ کیا۔
مزید پڑھیں: وزیر آباد: لانگ مارچ میں کنٹینر پر فائرنگ، عمران خان سمیت کئی رہنما زخمی، حملہ آور گرفتار
قرارداد میں سینیئر صحافی ارشد شریف اور صدف نعیم کی قربانیوں کو بھی خراج عقیدت پیش کیا گیا۔
بعد ازاں وزیراعلیٰ پنجاب اور ان کے صاحبزادے سابق وفاقی وزیر مونس الٰہی نے شوکت خانم ہسپتال میں عمران خان کی عیادت کی اور ان کی مکمل صحت یابی کے لیے دعا کی۔
مونس الٰہی نے ملک اور عوام کی خدمت کے عزم پر عمران خان کی تعریف کی۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان کے کنٹینر پر فائرنگ، شوبز شخصیات کا اظہار مذمت
دریں اثنا وزیراعلیٰ پنجاب کی زیر صدارت ان کے دفتر میں اجلاس ہوا جس میں پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی (پی آئی سی) سے متعلق امور کا جائزہ لیا گیا۔
پی آئی سی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ڈاکٹر بلال محی الدین نے اجلاس کو ادارے کی کارکردگی کے بارے میں بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ روزانہ تقریباً ڈھائی ہزار مریضوں کو مفت ادویات دی جارہی ہیں۔
وزیراعلیٰ نے پی آئی سی کے لیے نئی سی ٹی سکین اور تھیلیم اسکین مشینوں کی خریداری کی منظوری دی اور محکمہ اسپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر اور میڈیکل ایجوکیشن کو ہدایت کی کہ وہ اس سلسلے میں بلا تاخیر ضروری اقدامات کریں۔
مزید پڑھیں: 'عمران خان پر قاتلانہ حملہ ہونے کے امکان کی اطلاع ملی تھی'
انہوں نے مزید کہا کہ مفت ادویات کی فراہمی کے لیے ایک نئی فارمیسی بھی قائم کی جائے گی تاکہ مریضوں کو اس کے لیے بالائی منزل تک نہ جانا پڑے۔
وزیراعلیٰ پنجاب نے پی آئی سی کی پاور سپلائی کو سولر پاور پر تبدیل کرنے کی منظوری دی اور ہدایت کی کہ اس حوالے سے محکمہ توانائی کی مشاورت سے منصوبہ تیار کیا جائے۔
انہوں نے پی آئی سی کے کنٹریکٹ ملازمین کو اس سلسلے میں وضع کردہ پالیسی کے مطابق ریگولر کرنے کے لیے اقدامات کرنے کا بھی حکم دیا۔