• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

پاکستان چینی باشندوں کو بہترین سیکیورٹی کی فراہمی کیلئے پُرعزم ہے، دفتر خارجہ

شائع November 5, 2022
چینی حکام نے سیکیورٹی کے اقدامات بہتربنانے کے لیے  پاکستان پر دباؤ ڈالا تھا—فائل فوٹو: ویڈیو اسکرین گریب
چینی حکام نے سیکیورٹی کے اقدامات بہتربنانے کے لیے پاکستان پر دباؤ ڈالا تھا—فائل فوٹو: ویڈیو اسکرین گریب

دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ حالیہ دنوں میں چین اور پاکستان کے درمیان چینی باشندوں کی سیکیورٹی زیر بحث ہے تاہم پاکستان کی حکومت چینی اہلکاروں کو بہترین سیکیورٹی فراہم کرنے کا عزم رکھتی ہے۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق دفتر خارجہ کے ترجمان عاصم افتخار نے ہفتہ وار پریس بریفنگ میں کہا کہ چینی اہلکاروں، منصوبوں اور پروگرام کا تحفظ اور سیکیورٹی حکومت پاکستان کی اولین ترجیح ہے اور مستقبل میں بھی اس حوالے سے چین کے ساتھ بات چیت جاری رہے گی۔

یہ بھی پڑھیں: جامعہ کراچی میں خود کش دھماکا، تین چینی باشندوں سمیت 4 افراد جاں بحق

پاکستان میں چینی باشندوں کی سیکیورٹی دوطرفہ تعاون میں ایک بڑی رکاوٹ ہے۔

شہباز شریف کے وزیراعظم کا عہدہ سنبھالنے کے کچھ ماہ بعد پاکستان میں چینی باشدوں پر حملوں میں اضافہ ہوگیا تھا، کراچی میں چینی اساتدہ کی گاڑی پر خودکش حملے سے 4 چینی باشندے ہلاک ہوگئے تھے، اس واقعے نے چین کو تشویش میں مبتلا کردیا تھا۔

ان حملوں کے بعد پاک چین اقتصادی راہداری کا منصوبہ بھی تعطل کا شکار ہوگیا تھا اور چینی حکام نے سیکیورٹی کے اقدامات بہتر بنانے کے لیے پاکستان پر دباؤ ڈالا تھا۔

چینی باشندوں پر حملے کے بعد پاکستان نے تحقیقات میں تعاون کی پیشکش قبول کرلی تھی اور چینی ماہرین واقعے کی تحقیقات کرنے پاکستان پہنچے تھے۔

تحقیقات سے معلوم ہوا کہ جامعہ کراچی میں چینی اساتذہ کی وین پر خودکش حملے میں کالعدم دہشت گرد تنظیم بلوچستان لبریشن آرمی سے تعلق رکھنے والے دہشت گردوں کا ایک گروہ ملوث ہے۔

ان تحقیقات کے بعد چینی حکام کے خدشات کچھ کم ہوئے لیکن وہ پوری طرح مطمئن نہیں تھے۔

مزید پڑھیں: مغوی چینی شہریوں کی ہلاکت کی تحقیقات جاری ہیں:دفتر خارجہ

وزیراعظم شہباز شریف کے دو روزہ دورہ چین کے دوران چینی صدر شی جن پنگ نے پاکستان میں چینی شہریوں کی سیکیورٹی کے حوالے سے تشویش کا اظہار کیا اور امید ظاہر کی کہ پاکستان چینی اہلکاروں کےتحفظ کے لیے مؤثر اقدمات کرے گا۔

دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ پاکستان کے تحفظ اور سلامتی کو یقینی بنانے اور اس حولے سے تمام ضروری اقدامات کرنے کے لیے اعلیٰ سطح پر چینی قیادت کو یقین دہانی کرائی گئی ہے۔

ایک سوال کے جواب میں عاصم افتخار نے کہا دونوں ممالک کے بنیادی مسائل کے حوالے سے پاکستان یا چین کی جانب سے پالیسی میں کسی بھی قسم کی کوئی تبدیلی نہیں لائی گئی۔

ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ ’پاکستان کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت اور جموں و کشمیر پر چین کا موقف مستقل اور واضح ہے، لہذا دونوں ممالک کی جانب سے مشترکہ بیان میں کسی قسم کی تبدیلی نہیں آئی ہے۔‘

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024