• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm

عمران خان پر حملے کے باوجود پی ٹی آئی کا پیچھے نہ ہٹنے کا اعلان

شائع November 4, 2022
لانگ مارچ پر فائرنگ پی ٹی آئی چیئرمین کو ہٹانے کی بہت بڑی سازش ہے—فائل فوٹو: اے پی پی/اے پی/ پی آئی ڈی
لانگ مارچ پر فائرنگ پی ٹی آئی چیئرمین کو ہٹانے کی بہت بڑی سازش ہے—فائل فوٹو: اے پی پی/اے پی/ پی آئی ڈی

گزشتہ روز لانگ مارچ کے دوران پنجاب کے علاقے وزیر آباد میں نامعلوم مسلح شخص کی فائرنگ سے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان زخمی ہوئے جس کے بعد انہیں ہسپتال منتقل کردیا گیا لیکن اس کے باوجود پی ٹی آئی رہنماؤں کی جانب سے واضح پیغام دیا گیا کہ لانگ مارچ کو کوئی نہیں روک سکتا اور جب تک انتخابات کا اعلان نہیں ہوجاتا، لانگ مارچ جاری رہے گا۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق عمران خان پر گزشتہ روز حملہ کے بعد ملک بھر کے مختلف شہروں میں شدید احتجاج بھی ہوا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: وزیر آباد: لانگ مارچ میں کنٹینر پر فائرنگ، عمران خان سمیت کئی رہنما زخمی، حملہ آور گرفتار

خیال رہے کہ گزشتہ روز (3نومبر) کو وزیرآباد میں لانگ مارچ کے دوران نامعلوم مسلح شخص کی فائرنگ سےعمران خان اور سینیٹر فیصل جاوید سمیت متعدد رہنما زخمی اور ایک کارکن جاں بحق ہوا تھا جس کے بعد پی ٹی آئی کے متعدد رہنماؤں نے واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔

عمران خان کےجس کنٹینر کو نشانہ بنایا گیا تھا اسےپولیس نے گھیرے میں لے لیا ہے
عمران خان کےجس کنٹینر کو نشانہ بنایا گیا تھا اسےپولیس نے گھیرے میں لے لیا ہے

پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما اسد عمر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پوسٹ کرتے ہوئے کہا کہ حکمران عمران خان کو نہیں روک سکتے، بزدل لوگ ان پر قاتلانہ حملے کی کوشش کررہے ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ اللہ کی رحمت عمران خان کے ساتھ ہے، عمران خان کو ابھی قوم کے لیے بہت کام کرنا ہے۔

پی ٹی آئی رہنما اور سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ یہ حملہ عمران خان پر نہیں بلکہ پاکستانی قوم پر حملہ ہے، بزدلانہ حملے کے بعد عمران خان مزید قوت کے ساتھ اسلام آباد کی جانب بڑھیں گے۔

پی ٹی آئی رہنما علی محمد خان نے سپریم کورٹ سے عمران خان پر حملے کا ازخود نوٹس لینے کا مطالبہ کیا، ان کا کہنا تھا کہ سابق وزیر اعظم عمران خان اور لانگ مارچ کے شرکا کی سیکیورٹی کی ذمہ داری وفاقی حکومت کی تھی، قاتلانہ حملے میں ملوث افراد کو جب تک گرفتار نہیں کیا جاتا، پی ٹی آئی کے ارکان سکون سے نہیں بیٹھیں گے۔

پاکستان تحریک انصاف کی رہنما یاسمین راشد نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ آپ ہمیں روک نہیں سکتے، عمران خان زخمی لیکن محفوظ ہیں، ہم اپنا مقصد حاصل کرکے رہیں گے، اللہ ہماری حفاظت کرے۔

اس کے علاوہ پی ٹی آئی کے رہنما عمر ایوب خان نے کہا کہ پی ٹی آئی بزدلانہ حملوں سے ڈرنے والی نہیں ہے، ہم پیچھے نہیں ہٹیں گے۔

پی ٹی آئی کے جنرل سیکریٹری حماد اظہر اور انفارمیشن سیکریٹری عندلیب عباس نے بھی عمران خان پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پُرامن حقیقی آزادی مارچ پر حملہ 22 کروڑ عوام پر حملہ ہے۔

انہوں نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کوئی بھی حربہ استعمال کرلے لیکن پی ٹی آئی کا مارچ نہیں رُکے گا کیونکہ پاکستانی قوم عمران خان کی قیادت میں حقیقی آزادی کے لیے سڑکوں پر نکل آئی ہے اور اپنے حق کے لیے پُرامن احتجاج کررہی ہے، ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے عوام کی دعاؤں سے قاتلانہ حملہ میں عمران خان محفوظ رہے جہاں یہ لوگ پی ٹی آئی کے پیچھے کھڑے ہیں۔

پی ٹی آئی رہنماؤں نے حملے میں صرف ایک حملہ آور کے ملوث ہونے کے بیانیے پر بھی سوال اٹھایا اور عندیا دیا کہ یہ پی ٹی آئی چیئرمین کو ہٹانے کی بہت بڑی سازش ہے۔

ڈان ڈاٹ کام کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے رہنما علی حیدر زیدی نے الزام لگایا تھا کہ عمران خان پر قاتلانہ حملے میں صرف ایک حملہ آور ملوث نہیں تھا، اگر پی ٹی آئی کے سابق رہنما فیصل واوڈا کو اس حملے کی اطلاع تھی تو انہیں بھی ایف آئی آر میں شامل کیا جائے، ان کامزید کہنا تھا کہ لانگ مارچ کو روکنے کی کوشش نہ کی جائے، اگر ایسا ہوا تو پورا ملک بند ہوسکتا ہے۔

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے کہا کہ عمران خان پر قاتلانہ حملے کی کوشش ایک سوچا سمجھا منصوبہ تھا، عمران خان پر حملہ نائن ایم ایم پستول سے نہیں کیا گیا بلکہ خودکار ہتھیار کے ذریعے کیا گیا تھا، اس میں کوئی دو رائے نہیں کہ عمران خان حملہ میں بال بال بچ گئے ہیں، ایک اور ٹوئٹ میں انہوں نے کہا کہ جب تک عام انتخابات کا اعلان نہیں کیا جاتا پی ٹی آئی کا لانگ مارچ جاری رہے گا۔

وزیر اعلیٰ پنجاب پرویز الہیٰ کی عمران خان سے ملاقات

دوسری جانب وزیر اعلیٰ پنجاب پرویز الہیٰ عمران خان سے ملنے لاہور کے شوکت خاتم ہسپتال پہنچے جہاں انہوں نے واقعہ کی شدید مذمت کی

انہوں نے کہا کہ واقعہ میں ملوث ملزم کو گرفتار کرکے عدالت میں پیش کیا جائےگا

پی ٹی آئی رہنما اسد عمر اور میاں اسلم اقبال نے ایک ویڈیو بیان میں کہا کہ عمران خان نے واقعہ میں ملوث 3 عہدیداروں کے نام بتائیں ہیں جبکہ میاں اسلم اقبال نے کہا کہ پی ٹی آئی ان عہدیداروں کے خلاف مقدمہ درج کرےگی

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما نے کہا کہ عمران خان کو حملے کی اطلاعات موصول ہوئی تھیں جس پر انہوں نے قاتلانہ حملہ مبینہ طور پر ملوث کچھ افراد کے نام لیے تھے۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024