• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

عمران خان نے کیسے سوچ لیا سیاستدان مذاکرات کرکے آرمی چیف لگائیں گے، خواجہ آصف

شائع October 30, 2022
خواجہ آصف نے کہا کہ عمران خان کو چھوڑنے کا عندیہ دینے والے بہت سے لوگ ہم سے رابطے میں ہیں — فوٹو: ڈان نیوز
خواجہ آصف نے کہا کہ عمران خان کو چھوڑنے کا عندیہ دینے والے بہت سے لوگ ہم سے رابطے میں ہیں — فوٹو: ڈان نیوز

وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ عمران خان نے شہباز شریف کو آرمی چیف کے تقرر کے لیے باہمی مشاورت کی پیشکش کی، عمران خان کے ذہن میں یہ کیسے آگیا کہ سیاستدان مذاکرات کرکے آرمی چیف لگائیں گے۔

سیالکوٹ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ اس وقت ملکی سیاست ایک اہم موڑ پر آچکی ہے، سیاسی لحاظ سے نومبر کا مہینہ بڑا فیصلہ کن ثابت ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں: پرویز مشرف کی وطن واپسی میں کوئی رکاوٹ نہیں ہونی چاہیے، خواجہ آصف

وزیر دفاع نے کہا کہ عمران خان نے لاہور سے 10 سے 12 ہزار لوگوں کے ساتھ لانگ مارچ کا آغاز کیا تھا جو مریدکے پہنچتے پہنچتے 3 سے 4 ہزار کا رہ گیا، پنڈی پہنچتے پہنچتے ان کی کیا تعداد رہ جائے گی یہ آپ خود حساب لگا لیں۔

انہوں نے کہا کہ شہباز شریف نے بتایا کہ عمران خان نے انہیں آرمی چیف کے تقرر کے لیے باہمی مشاورت کی پیشکش کی، آئین نے یہ اختیار وزیراعظم کو دیا ہے، عمران خان کے ذہن میں یہ کیسے آگیا کہ سیاستدان مذاکرات کرکے آرمی چیف لگائیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ فوج کو غیر سیاسی کرتے کرتے کیا ہم ان کو سیاست کا حصہ دار بنالیں، اگر وہ نیوٹرل ہونا چاہتے ہیں تو آپ ان کو جانور کہتے ہیں، آپ کا ساتھ نہ دیں تو میر جعفر میر صادق کہتے ہیں، اور ساتھ میں وزیر اعظم کو پیشکشیں بھی کرتے ہیں۔

مزید پڑھیں: ممکن ہے نئے آرمی چیف کی تعیناتی سے قبل ہی انتخابات کروا دیے جائیں، وزیر دفاع

خواجہ آصف نے کہا کہ طریقہ کار یہ ہے کہ وزارت دفاع کے ذریعے فوج نام بھیجے گی اور یہ وزیر اعظم کی صوابدید ہے کہ ان میں سے ایک نام کو نیا آرمی چیف مقرر کردے، عمران خان کون ہوتا ہے مشورے دینے اور آفر کرنے والا؟ وہ تو اس وقت رکن اسمبلی بھی نہیں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کل لاہور میں مذاکرات کی بھی خبریں چل رہی تھیں، قطعی طور پر کوئی مذاکرات نہیں ہورہے، کوئی رابطہ نہیں ہو رہا لیکن عمران خان کو چھوڑنے کا عندیہ دینے والے بہت سے لوگ ہم سے رابطے میں ہیں، ان میں مستعفی ہونے والے رکن قومی و صوبائی اسمبلی بھی شامل ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ وہ ہم سے آئندہ الیکشن کی یقین دہانی چاہتے ہیں، جس حساب سے لوگ ان کو چھوڑنے کو تیار ہیں انہیں تو آئندہ الیکشن میں امیدوار ہی نہیں ملنا۔

یہ بھی پڑھیں: سوات میں جو ہورہا ہے وہ آگ ہمارے دامن تک بھی پہنچ سکتی ہے، خواجہ آصف

وزیر دفاع نے کہا کہ عمران خان کے بیانات پر بھارتی ٹی وی چینلز پر بھنگڑا ڈالا جارہا ہے، 75 برسوں میں کسی سیاستدان نے پاک فوج کے حوالے سے ان حدود کو پار نہیں کیا جو انہوں نے پار کرلی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ ہم سے عام انتخابات کی تاریخ مانگتے ہیں، 13 اگست کو موجودہ اسمبلی اپنی مدت پوری کرے گی، اس کے بعد 90 روز گن لیں، وہی الیکشن کی تاریخ ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ لانگ مارچ کے دوران اگر خون خرابہ ہوا تو ذمہ دار پنجاب اور خیبر پختونخوا کی حکومتیں ہوں گی، ان کے لانگ مارچ کے اندر نئے موڑ بھی پیدا ہورہے ہیں، آپ کو آج شام یا کل تک معلوم ہوجائے گا۔

مزید پڑھیں: خواجہ آصف کی فوج کو اپنا چیف خود منتخب کرنے کی تجویز پر پی ٹی آئی کی جانب سےتنقید

خواجہ آصف نے کہا کہ یہ لوگ ارشد شریف کی بدقسمت رحلت کا بھی سیاسی فائدہ اٹھا رہے ہیں، اس واقعے کے بعد سلمان اقبال نے یہاں چار پانچ کالیں کی ہیں، کل رات کمیشن بن گیا ہے، اگر عمران خان یا سلمان اقبال کے پاس کوئی شواہد ہیں تو وہ ان کو چھپائیں نہیں۔

انہوں نے کہا کہ ارشد شریف کی وفات سے بہت روز پہلے ان لوگوں نے بیانات دینا شروع کردیے تھے، اگر کمیشن نے انہیں بلایا اور یہ لوگ نہ آئے تو کارروائی ہوگی۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024