• KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • ISB: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • ISB: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm

پاکستان میں محدود صارفین کے لیے ٹوئٹر کا ’ایڈٹ بٹن‘ متعارف

شائع October 27, 2022
— شٹر اسٹاک فوٹو
— شٹر اسٹاک فوٹو

مائکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر نے دنیا کے دیگر ممالک کی طرح پاکستان کے محدود صارفین کو ایڈٹ بٹن تک رسائی دے دی۔

ٹوئٹر منتظمین نے اپریل 2022 میں اعلان کیا تھا کہ جلد ہی پلیٹ فارم پر ایڈٹ بٹن کو متعارف کرایا جائے گا اور پھر ستمبر میں اس فیچر تک محدود صارفین کو رسائی دی گئی تھی۔

گزشتہ ماہ ستمبر تک ’ایڈٹ بٹن‘ تک امریکا اور یورپی صارفین کو رسائی دی گئی تھی، تاہم اب اس تک پاکستانی صارفین کو بھی رسائی دی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ٹوئٹر کا متعدد نئے فیچرز متعارف کرانے کا اعلان

ابتدائی طور پر پاکستان میں اینڈرائیڈ اور آئی او ایس یعنی آئی فون سمیت دیگر فونز سے ٹوئٹر ایپ کو استعمال کرنے والے صارفین کو اس تک رسائی دی گئی ہے۔

ایڈٹ کی ہوئی ٹوئٹ کے نیچے کمنٹس والی جگہ ایڈٹ ہسٹری نظر آئے گی—اسکرین شاٹ
ایڈٹ کی ہوئی ٹوئٹ کے نیچے کمنٹس والی جگہ ایڈٹ ہسٹری نظر آئے گی—اسکرین شاٹ

’ایڈٹ بٹن‘ کے فیچر کے تحت صارفین اپنی کسی بھی ٹوئٹ کو 30 منٹ کے اندر ایڈٹ کر سکتے ہیں۔

مذکورہ فیچر کے تحت ایڈٹ کیے جانے والی ٹوئٹس ٹائم اسٹیمپ اور لیبل کے ساتھ نظر آئیں گی جس سے پڑھنے والوں کو معلوم ہوجائے گا کہ اوریجنل ٹوئٹ کو ایڈٹ کیا گیا ہے۔

پاکستان میں بھی صارفین اپنی ٹوئٹ کو 30 منٹ بعد ایڈٹ کر سکتے ہیں، یعنی اگر وہ ٹوئٹ کے کیپشن کو تبدیل کرنے سمیت اس میں کوئی اضافہ کرنا چاہیں یا پھر کسی کو مینشن کرنا چاہیں تو وہ کر سکتے ہیں۔

ایڈٹ کیے جانے اور ایڈٹ سے پہلے کی جانے والی ٹوئٹس کا عکس—اسکرین شاٹ
ایڈٹ کیے جانے اور ایڈٹ سے پہلے کی جانے والی ٹوئٹس کا عکس—اسکرین شاٹ

تاہم ایسی ٹوئٹ میں صارفین کو ایڈٹ ہسٹری نظر آئے گی اور ٹوئٹ کے نیچے کمنٹس اور لائیک کی جگہ ایڈٹ ہسٹری کا آپشن نظر آنے لگے گا، جسے کلک کرنے کے بعد صارفین اصل ٹوئٹ کو بھی دیکھ سکیں گے۔

نیا فیچر ایڈٹ ہسٹری کے طور پر صارفین کو یہ بھی بتائے گا کہ ٹوئٹ کرنے والے شخص نے کب ٹوئٹ کو ایڈٹ کیا۔

پاکستان کے محدود صارفین کو اس تک رسائی دیے جانے کے بعد خیال کیا جا رہا ہے کہ ایڈٹ بٹن کو ممکنہ طور پر آئندہ چند ماہ کے دوران عام کردیا جائے گا، تاہم اس حوالے سے کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہے۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024