وزیراعلیٰ سندھ کی تعمیر نو کیلئے ایشیائی ترقیاتی بینک سے 13 کھرب 90 ارب روپے قرض کی درخواست
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ صوبے بھر میں شدید بارشوں اور اچانک سیلاب کے دوران تقریباً 18 لاکھ گھر تباہ ہوئے جن کی تعمیر نو کے لیے 15 کھرب روپے درکار ہیں۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) کے ڈائریکٹر جنرل (وسطی اور مغربی ایشیا) یوجینیو زوکوف کے ساتھ ملاقات میں انہوں نے کہا کہ عالمی بینک نے سیلاب سے متاثرہ مکانات کی تعمیر نو کے لیے ایک کھرب 10 ارب روپے کے قرضے کا وعدہ کیا ہے۔
انہوں نے فنڈز کی کمی کو پورا کرنے کے لیے ایشیائی ترقیاتی بینک پر زور دیا 13 کھرب 90 ارب روپے کی کمی کو پورا کیا جاسکے۔
یہ بھی پڑھیں: ’سیلاب سے متاثرہ اضلاع میں تعمیر نو کا آغاز 24 اکتوبر سے ہوگا‘
عالمی بینک نے سندھ میں سیلاب سے متاثرہ افراد کے لیے گھروں کی تعمیر نو کے لیے سندھ حکومت کے ایک کھرب 10 ارب روپے کے منصوبوں کی مالی معاونت پر اصولی طور پر رضامندی ظاہر کی تھی۔
صوبائی حکومت نے عوام اور نجی شعبوں کے تعاون سے گھروں کی تعمیر شروع کرنے کے لیے ایک کمپنی بھی قائم کی ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ سیلاب کی وجہ سے صوبے میں تقریباً 18 لاکھ مکانات تباہ ہوئے، ابتدائی تخمینوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ تعمیر نو کے لیے 15 کھرب روپے درکار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عالمی بینک نے ایک کھرب 10 ارب روپے (50 کروڑ ڈالر) دینے کا وعدہ کیا ہے جب کہ مجموعی طور پر 15 کھرب روپے کی ضرورت ہے، اگر اے ڈی بی 13 کھرب 90 ارب روپے کی کمی کو پورا کرتا ہے تو ہم شکر گزار ہوں گے تاکہ تمام بے گھر افراد کو پناہ گاہ/گھر مہیا کیا جا سکے۔
مزید پڑھیں: ہم تنہا سیلاب متاثرین کی زندگی کی تعمیر نو نہیں کر سکتے، وزیر خارجہ
دورے پر آئے ہوئے اے ڈی بی کے عہدیدار نے وزیراعلیٰ کو بتایا کہ انہوں نے وفاقی حکومت کے ساتھ 47 کروڑ 50 لاکھ ڈالر کا وعدہ کیا ہے جس میں سے 30 کروڑ ڈالر صوبائی حکومت کے لیے تباہ شدہ انفراسٹرکچر کی تعمیر کے لیے ہوگا۔
مزید بتایا گیا کہ کراچی سے حیدرآباد تک موٹر وے کی تعمیر نو کے لیے 47 کروڑ 50 لاکھ ڈالر میں سے 10 کروڑ ڈالر نیشنل ہائی وے اتھارٹی کو دیے جائیں گے۔
اے ڈی بی عہدیدار نے کہا کہ بینک موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کو کم کرنے کے لیے ایک منصوبہ شروع کرے گا جو کہ اے ڈی بی اور محکمہ پلاننگ اینڈ ڈیولپمنٹ سندھ کے درمیان زیر غور ہے۔