پاکستان کی موجودہ ٹیم بہت چیلنجنگ ہے، روہت شرما
بھارتی کرکٹ ٹیم کے کپتان روہت شرما نے کہا ہے کہ پاکستان کی موجودہ ٹیم بہت چیلنجنگ ہے، 2007 سے 2022 تک پاکستان کی جتنی ٹیموں کے خلاف کھیلا ہے وہ تمام ٹیمیں اچھی ثابت ہوئی ہیں۔
میلبرن میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے روہت شرما نے کہا کہ ’آسٹریلیا میں رواں ماہ بہت زیادہ کرکٹ نہیں کھیلی گئی ہے، ہمارے لیے یہ جاننا ضروری ہے کہ رواں ماہ آسٹریلیا میں کیا ہوتا ہے‘۔
یہ بھی پڑھیں: شکست سے سبق سیکھا ہے لیکن پاکستان کے خلاف کھیلنا چیلنج ہوگا، روہت شرما
روہت شرما نے کہا کہ جب آپ بڑے دوروں پر ہوتے ہیں تو آپ کو اچھی تیاری کرنی ہوتی ہے، بہت سے لوگ غیر ملکی حالات میں کھیلنے کے عادی نہیں ہوتے، یہ بی سی سی آئی اور ٹیم مینجمنٹ کا شعوری فیصلہ تھا کیونکہ ہم اپنی بھرپور صلاحیت کے مطابق تیار رہنا چاہتے تھے، اس لیے ہم نے جلد آسٹریلیا جانے کا فیصلہ کیا‘۔
پاک بھارت میچ بارش سے متاثر ہونے کے خدشے سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ’میلبرن کا موسم مختلف ہے۔ آپ واقعی نہیں جانتے کہ کل کیا ہونے والا ہے، ہمیں یہی سوچ کر آنا ہوگا کہ یہ کھیل 40 اوور کا ہی ہوگا لیکن اگر بارش ہوتی ہے اور کھیل مختصر ہوجاتا ہے تو ہم اس کے لیے بھی تیار ہوں گے‘۔
ایشیا کپ 2023 کے لیے بھارتی ٹیم کا پاکستان نہ آنے کے فیصلے سے متعلق سوال پر روہت شرما نے کہا کہ ’میرا خیال یہ ہے کہ اس وقت ٹی 20 ورلڈ کپ پر توجہ دیں، میں فی الحال ایشیا کپ 2023 کے بارے میں نہیں سوچ رہا ہوں، پاکستان جانے کا فیصلہ بی سی سی آئی کو کرنا ہے‘۔
یہ بھی پڑھیں: کیا آپ روہت شرما کو ٹیم سے نکالیں گے، کوہلی کا صحافی کو سوالیہ جواب
پاکستان کے خلاف میچ میں اضافی دباؤ سے متعلق سوال کے جواب میں روہت شرما نے کہا کہ ’میں دباؤ کا لفظ کا استعمال نہیں کرنا چاہتا، میں اسے ایک چیلنج کے طور پر لینا چاہوں گا، یہ پاکستانی ٹیم بہت چیلنجنگ ٹیم ہے‘۔
انہوں نے کہا کہ ’میں نے 2007 سے 2022 تک پاکستان کی جتنی ٹیموں کے خلاف کھیل ہے وہ تمام ٹیمیں اچھی ثابت ہوئی ہیں، اگر کسی خاص دن آپ زیادہ اچھا کھیلتے ہیں تو آپ لازمی جیتیں گے‘۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کے خلاف میچ میں ٹیم کی کپتانی کرنا واقعی بڑی چیز ہے لیکن میرے لیے ہر وہ کھیل اہم ہوتا ہے جب بھی مجھے بھارت کے لیے کھیلنے کا موقع ملتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ صورتحال بدلتی رہتی ہے، میں نے 2007 میں بھی پاکستان کے خلاف ورلڈ کپ کا فائنل کھیلا ہوا ہے، چیمپیئنز ٹرافی بھی کھیلا ہوا ہے، ہارے بھی ہیں اور جیتے بھی ہیں، میرے لیے بھارت کا ہر میچ اہم ہے چاہے وہ 2007 کا میچ ہو یا 2022 کا، جب ہم کل میدان میں اتریں گے تو میرا دھیان ان چیزوں پر نہیں ہوگا بلکہ میں یہ سوچوں گا کہ ہم بہتر کیسے پرفرام کر سکتے ہیں۔
مزید پڑھیں: پاکستان کے خلاف میچ بڑا ہے لیکن ہر ٹیم پر توجہ دینی ہوگی، بھارتی کپتان
واضح رہے کہ گزشتہ روز کوالیفائنگ راؤنڈ مکمل ہونے کے بعد ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے سپر 12 مرحلے کی تمام ٹیموں کا فیصلہ ہوچکا ہے۔
ٹی20 ورلڈ کپ کے گروپ 1 میں افغانستان، آسٹریلیا، انگلینڈ، نیوزی لینڈ کے ساتھ ساتھ سری لنکا اور آئرلینڈ کی ٹیمیں شامل ہیں جس کے ساتھ ہی یہ ’گروپ آف ڈیتھ‘ کی شکل اختیار کر گیا ہے جس میں تمام ٹیموں کے درمیان دلچسپ مقابلے کی توقع ہے۔
گروپ 2 میں پاکستان کے ہمراہ بھارت، جنوبی افریقہ، بنگلہ دیش، زمبابوے اور نیدرلینڈز کی ٹیمیں موجود ہیں۔
پاکستان ایونٹ میں اپنا پہلا میچ کل روایتی حریف بھارت کے خلاف کھیلے گا۔