• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

عالمی ایجنسی 'فچ' نے پاکستان کی ریٹنگ مزید کم کر دی

شائع October 21, 2022
—فائل فوٹو: رائٹرز
—فائل فوٹو: رائٹرز

عالمی ریٹنگ ایجنسی ’فچ‘ نے پاکستان کی ساورن کریڈٹ ریٹنگ ‘بی مائنس’ سے کم کرکے ‘سی سی سی پلس‘ کر دی، اور اس کی وجہ زرمبادلہ کے ذخائر میں کمی اور بیرونی کھاتوں کی بگڑتی صورتحال قرار دیا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے ‘رائٹرز’ کے مطابق 19 جولائی کو امریکی ریٹنگ ایجنسی ’فچ‘ نے ایڈجسٹمنٹ، فنانسنگ اور سیاسی خطرات سمیت زرمبادلہ کے ذخائر میں کمی کے سبب پاکستان کے آؤٹ لک کو 'مستحکم' سے 'منفی' کر دیا تھا۔

پاکستان میں حالیہ سیلاب نے معاشی صورتحال مزید خراب کر دی ہے، پاکستان بڑھتے ہوئے کرنٹ اکاؤنٹ خسارے، 20 فیصد سے زیادہ مہنگائی اور روپے کی قدر تیزی سے گرنے کی صورتحال سے دوچار ہے۔

یہ بھی پڑھیں: موڈیز کی کریڈٹ ریٹنگ میں پاکستان کی مزید تنزلی

عالمی ریٹنگ ایجنسی نے بتایا کہ سیلاب کی وجہ سے 1700 سے زائد افراد جاں بحق اور معیشت کو 30 ارب ڈالر کا نقصان ہوا ہے، جس کی وجہ سے بجٹ اور کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کو قابو پانے میں مشکلات کا سامنا ہے۔

پالیسی کے حوالے سے ’فچ‘ کا کہنا تھا کہ پاکستان کو موجودہ آئی ایم ایف پروگرام کے تحت اقساط ملتے رہنے کی امید ہے لیکن اس حوالے سے خطرے میں اضافہ ہوا ہے۔

خیال رہے کہ آج ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) نے تباہ کن سیلاب اور عالمی سپلائی چین میں حائل رکاوٹوں کے درمیان پاکستان میں سماجی و غذائی تحفظ کو فروغ دینے اور لوگوں کے لیے روزگار کے مواقع پیدا کرنے میں مدد کے لیے 2 ارب 50 کروڑ ڈالر کی فنانسنگ کی منظوری دی ہے جس میں سے ایک ارب 50 کروڑ روپے اگلے ہفتے موصول ہو جائیں گے۔

رواں مہینے کے اوائل میں عالمی مالیاتی کریڈٹ ریٹنگ ایجنسی موڈیز انویسٹرز سروس نے حالیہ سیلابی تباہی سے بڑھتی ہوئی حکومتی لیکویڈیٹی اور درپیش خطرات کے پیش نظر پاکستان کو ساورن کریڈٹ ریٹنگ کی ’بی تھری‘ سے ’سی اے اے ون‘ کر دی تھی۔

موڈیز ریٹنگ ایجنسی کے مطابق اس سیلاب سے پاکستان کی بیرونی مالیاتی ضروریات بھی پڑھیں گی، جس سے ادائیگیاں برقرار رکھنے کے حوالے سے بحران کے خطرات بڑھ جائیں گے۔

ایجنسی کا کہنا تھا کہ پاکستان کی قرض ادائیگی کے حوالے سے طویل کمزوری مستقبل میں بھی بہت کمزور رہنے کی توقع ہے، ریٹنگ کم ہونے کے بعد ملک کو مارچ 2015 کے 7 سال بعد سی کیٹگری میں دھکیل دیا ہے۔

لیکن وزیر خزانہ اسحٰق ڈار سمجھتے ہیں کہ پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔

مزید پڑھیں: سیاسی و معاشی عدم استحکام، ’فچ‘ نے پاکستان کا آؤٹ لک منفی کردیا

وفاقی وزیر خزانہ اسحٰق ڈار نے موڈیز کی جانب سے پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ کم کرنے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ موڈیز کی ریٹنگ سے گھبرائیں نہیں، کل بات ہوئی، موڈیز کو کہہ دیا کہ گنجائش نکالیں ورنہ آئندہ ہفتے ملاقات میں مناسب جواب دوں گا۔

اسحٰق ڈار نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے ایجنسی حکام سے بات کی ہے اور ان کا کہا تھا کہ یہ نہیں کرنا چاہیے تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ موڈیز کو ریٹنگ کم کرنے سے پہلے پاکستان سے مشاورت کرنے چاہیے تھے، تاہم پریشانی کی بات نہیں ہے، ریٹنگ ایجنسی فچ نے برطانیہ کی بھی ریٹنگ کم کر دی تھی۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024