• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

پی ٹی آئی کارکنان کا ملک کے مختلف شہروں میں احتجاج

— فوٹو: اے ایف پی
— فوٹو: اے ایف پی
— فوٹو: اے ایف پی
— فوٹو: اے ایف پی
—فوٹو: ڈان نیوز
—فوٹو: ڈان نیوز
—فوٹو: ڈان نیوز
—فوٹو: ڈان نیوز
— فوٹو: اے ایف پی
— فوٹو: اے ایف پی

الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کی جانب سے سابق وزیر اعظم اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کو توشہ خانہ ریفرنس میں نااہل قرار دینے کے خلاف پی ٹی آئی کارکنان احتجاج کے لیے سڑکوں پر آگئے اور کئی مقامات پر ٹائرز جلاکر سڑکیں بلاک کردیں۔

مختلف شہروں میں موٹروے اور اہم شاہراہیں بند ہونے سے عوام میں بے چینی اور غیر یقینی کی کیفیت پیدا ہوگئی جبکہ ملک بھر میں پولیس اور دیگر سیکیورٹی اداروں کو الرٹ کردیا گیا ہے۔

پنجاب

راولپنڈی میں پی ٹی آئی کارکنان کی جانب سے فیض آباد پر احتجاج کا سلسلہ جاری ہے، اسلام آباد پولیس نے کارکنان کو اسلام آباد جانے سے روک دیا، کارکنان کی جانب سے پیش قدمی پر پولیس نے شیلنگ شروع کردی۔

الیکشن کمیشن کی جانب سے عمران خان کی نااہلی کے معاملے پر پاکستان تحریک انصاف کے کارکنان فیض آباد پہنچے اور ٹائر جلا کر مری روڈ بلاک کر دی۔

سڑک بلاک کرنے والوں میں رکن قومی اسمبلی راشد شفیق، ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی واثق قیوم، ایم پی اے عمر تنویر بٹ شامل شامل ہیں۔

راولپنڈی میں صوبائی وزیر راجا بشارت کے حلقے پی پی 14 بکرا منڈی چوک میں کارکنوں کا احتجاج جاری ہے۔

پی ٹی آئی کارکنوں نے الیکشن کمیشن کے فیصلے کے خلاف نعرے بازی کی۔

احتجاج کے دوران مریض کو لینے جانے والی ایمبولینس کو واپس موڑ دیا، پی ٹی آئی کارکنان نے فیض آباد سے راولپنڈی کی جانب جانے والی سڑک ٹائر جلا کر بلاک کر رکھی ہے۔

ڈپٹی کمشنر اسلام آباد پولیس افسران کے ہمراہ فیض آباد پہنچ گئے۔

دوسری جانب اسلام آباد پولیس کا کہنا تھا کہ ہر طرح کا پرامن احتجاج قانونی حق ہے، راستے بند کرنا اور سرکاری املاک کو نقصان پہنچانا خلاف قانون عمل ہے۔

پولیس کا کہنا تھا کہ دوسرے صوبوں کی حکومتوں سے گزارش ہے کہ غیر قانونی اجتماعات کی وفاقی دارالحکومت کی طرف نقل و حرکت کو روکیں، فیض آباد میں صورتحال کے مطابق پولیس آنسو گیس کا استعمال کررہی ہے۔

صوبائی دارالحکومت لاہور کے مختلف علاقوں میں بھی فیصلے کے خلاف احتجاج جاری ہے، پی ٹی آئی کارکنان کی جانب سے لاہور میں اہم شاہراہ جیل روڈ کو بند کیا گیا ہے، تاہم ابھی ایک راستہ ٹریفک کے لیے بحال کر دیا گیا ہے۔

اس کے علاوہ لاہور میں مال روڈ بھی احتجاج کیا جارہا ہے جبکہ بابو صابو جو موٹروے کو لنک کرتا ہے اس روڈ پر بھی پی ٹی آئی کارکنان کی جانب سے احتجاج کیا جارہا ہے۔

اسی طرح کلمہ چوک کے قریب میٹرو کے ٹریک کو بھی بند کر دیا گیا ہے، فیروز پور روڈ، یوحنا آباد کے ساتھ ثمن آباد پوائنٹ پر بھی مظاہرہ جاری ہے۔

لاہور میں احتجاج کے باعث ٹریفک کی روانی شدید متاثر ہے جس کی وجہ سے لوگوں کو پریشانی کا سامنا ہے، جیل روڈ پر بھی کارکنان اور شہری الجھتے ہوئے نظر آئے کیونکہ لوگوں کو جانے کا راستہ نہیں مل رہا تھا، اب لاہور کے مختلف مقامات پر ٹریفک وارڈن پہنچ چکے ہیں، انہیں ہدایت دی گئی ہیں کہ شہریوں کو متبادل راستہ فراہم کیا جائے۔

لاہور میں پی ٹی آئی کی عندلیب عباسی سمیت دیگر خواتین رہنما احتجاج میں شریک تھیں، اس کے علاوہ بتایا جارہا ہے کہ یاسمین راشد کی قیادت میں بابو صابو چوک پر مظاہرہ کیا جارہا ہے۔

اسی طرح ٹھوکر نیاز بیگ کی ایک سائیڈ کو ٹریفک کے لیے بند کیا گیا تھا، ٹریفک پولیس کی جانب سے جو معلومات دی گئیں اس کے مطابق ٹھوکر سے رائے ونڈ کی طرف جانے والی سڑک کو پی ٹی آئی کارکنان نے بند کیا تھا، تاہم دوسری سائیڈ پر ٹریفک رواں دواں تھی۔

ملتان میں بھی تحریک انصاف کے کارکنوں کی بڑی تعداد سڑکوں پر نکل آئی، ڈیرہ اڈہ چوک اور ڈوگر ہاؤس سمیت دیگر مقامات پر احتجاج کا سلسلہ جاری تھا، بعد ازاں کارکنوں کی بڑی تعداد موٹروے پر پہنچی اور ایم 5 موٹروے کو ملتان اور سکھر کے درمیان مکمل طور پر بند کردیا گیا، کارکنان نے موٹروے پر ہی دھرنا دے دیا تھا جس کے بعد گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں۔

پولیس کی بھاری نفری پہنچی اور مظاہرین کے ساتھ مذاکرات کی کوشش کی جارہی ہے لیکن مظاہرین کا کہنا ہے کہ وہ عمران خان کے ساتھ کھڑے ہیں اور آج کے فیصلے کو تسلیم نہیں کرتے، مظاہرین کا کہنا ہے کہ جب تک اعلیٰ قیادت ان کو پیغام نہیں دے گی اس وقت تک موٹروے کو بند رکھیں گے۔

گوجرانوالہ میں بھی مختلف مقامات پر پی ٹی آئی کا احتجاج جاری ہے، جی ٹی روڈ کو دونوں طرف سے بند کر دیا گیا ہے، جس کی وجہ سے لاہور سے اسلام آباد جانے والی ٹریفک معطل ہو چکی ہے۔

سندھ

کراچی کے مختلف علاقوں سے پی ٹی آئی کے کارکنان ریلیوں کی شکل میں تحریک انصاف ہاؤس پہنچ چکے ہیں، یہاں سے پی ٹی آئی کے کارکنان شاہراہ فیصل سے ریلی کی شکل میں گزرتے ہوئے صوبائی الیکشن کمیشن کے دفتر جارہے ہیں۔

دوسری جانب ٹریفک کی روانی کی برقرار رکھنے کے لیے پولیس کی بھاری نفری بھی پہنچ چکی ہے تاکہ کوئی بھی ناخوشگوار واقعہ پیش نہ آ سکے۔

شاہراہ فیصل پر پی ٹی آئی کی خواتین کارکنان بھی موجود ہیں، پاکستان تحریک انصاف کے صوبائی صدر علی زیدی نے اعلان کیا تھا کہ وہ الیکشن کمیشن سندھ کے دفتر پہنچ کر دھرنا دیں گے۔

دوسری جانب پولیس کی بھاری نفری نرسری شاہراہ فیصل پہنچ گئی، واٹر کینن اور بکتر بند گاڑیاں بھی موجود ہیں۔

پولیس کا کہنا تھا کہ اگر شاہراہ فیصل بلاک کی تو سخت ایکشن لیں گے۔

علی زیدی کا کہنا تھا کہ ہم واک کر رہے ہیں، اگر عوام خود آجائیں تو ہم انہیں روک نہیں سکتے۔

الیکشن کمیشن سندھ کے دفتر کے باہر احتجاج کی روک تھام کے لیے پولیس کی بھاری نفری پہنچ گئی ہے، صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے کسی بھی ناخوشگوار واقعے کی روک تھام کے لیے اضافی نفری کو بھی الرٹ کردیا گیا ہے۔

خیبرپختونخوا

پشاور میں بھی عمران خان کے خلاف فیصلہ آنے کے بعد پی ٹی آئی کے کارکنان سڑکوں پر نکل آئے، پشاور کے مختلف علاقوں میں روڈ بلاک کرکے کارکنان کا احتجاج جاری ہے، موٹروے ٹول پلازہ کے قریب بڑا مظاہرہ جاری ہے، پشاور۔اسلام آباد موٹروے کو بند کر کے ٹائر جلا کر احتجاج کیا جا رہا ہے۔

—فوٹو: ڈان نیوز
—فوٹو: ڈان نیوز

اسی طرح جی ٹی روڈ پر بھی مظاہرہ جاری ہے، اسی طرح صدر میں بھی روڈ کو بند کرنے سے ٹریفک کی روانی انتہائی سست روی کا شکار ہے، اور گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگی ہیں۔

پشاور میں حیات آباد اور یونیورسٹی روڈ جو کہ مصروف ترین روڈ ہے، وہاں پر بھی پی ٹی آئی کارکنان کی جانب سے احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔

اس کے علاوہ چارسدہ روڈ، کوہاٹ روڈ سمیت دیگر مقامات پر بھی پی ٹی آئی کارکنان نکلے ہوئے ہیں، اور احتجاج کا سلسلہ جاری ہے، خیبر پختونخوا میں پاکستان تحریک انصاف کی حکومت ہونے کی وجہ سے صورتحال مختلف ہے کیونکہ یہاں پر پولیس کی طرف سے کارروائی کے امکانات بہت کم ہیں، اس لیے کارکنان بڑی تعداد میں نکل کر احتجاج کر رہے ہیں۔

موٹروے ٹول پلازہ پر بھی پولیس کی بھاری نفری پہنچ چکی ہے، پولیس خاموشی سے ایک طرف بیٹھی ہوئی ہے، پولیس کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کے لیے تیار ہے لیکن ان کی جانب سے سڑکوں کو کھولنے کے اقدامات نظر نہیں آرہے۔

خبردار کرتا ہوں کہ عوام کے لیے مشکلات پیدا کرنے سے گریز کریں، رانا ثنا اللہ

دوسری طرف، وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ فیصلے کے خلاف عدالت میں جائیں فساد برپا نہ کریں، یہ آپ کی سزا ہے تو عوام کو اس کی سزا نہ دیں، مزید کہا کہ میں اس فسادی ٹولے کو خبردار کرتا ہوں کہ عوام کے لیے مشکلات پیدا کرنے اور امن و امان کا مسئلہ پیدا کرنے سے گریز کریں یہ فیصلہ حقائق کی بنیاد پر آیا ہے۔

رانا ثنااللہ نے کہا کہ پنجاب میں جہاں جہاں لوگوں کے لیے مشکلات پیدا کی جا رہی ہیں، میں نے آئی بی اور دیگر اداروں سے معلوم کروایا ہے کہ کسی بھی جگہ 40 سے 50 لوگ نہیں ہیں اور اگر پنجاب میں ہماری حکومت ہوتی تو یہ لوگ بھی نہ نکلتے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024