• KHI: Zuhr 12:20pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:51am Asr 3:22pm
  • ISB: Zuhr 11:56am Asr 3:22pm
  • KHI: Zuhr 12:20pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:51am Asr 3:22pm
  • ISB: Zuhr 11:56am Asr 3:22pm

فیصلہ سازوں کو ایک موقع دینا چاہیے کہ اپنی غلطی کو سمجھیں، اسد عمر

شائع October 16, 2022
اسد عمر نے کہا کہ عام انتخابات کا اعلان کیا جائے—فوٹو: ڈان نیوز
اسد عمر نے کہا کہ عام انتخابات کا اعلان کیا جائے—فوٹو: ڈان نیوز

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اسد عمر نے ملک میں عام انتخابات کا مطالبہ دہراتے ہوئے ضمنی انتخابات میں کامیابی پر کہا کہ فیصلہ سازوں کو ایک دو دن میں سوچنے کا ایک اور موقع دینا چاہیے کہ وہ اپنی غلطی سمجھیں۔

اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اسد عمر نے کہا کہ تجزیہ یہ تھا کہ آج جو نتیجہ آئے گا وہ عکاسی کرے گا کہ اگلے عام انتخابات میں کیا ہوگا، یہ ضرور ہوا ہم دو تہائی نشستیں نہیں جیت سکتے بلکہ تین چوتھائی سیٹیں جیتے۔

مزید پڑھیں: ضمنی انتخابات: پی ٹی آئی کی 3 نشستیں، ملتان سے پی پی پی کامیاب، غیرحتمی نتیجہ

لانگ مارچ کے حوالے سے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ عمران خان نے لانگ مارچ کا فیصلہ کرنا ہے اور اب زیادہ وقت نہیں رہا، اگر یہ انتخابات نہیں ہوتے تو ہوسکتا پہلے اعلان کرلیتے۔

انہوں نے کہا کہ میرے خیال میں فیصلہ سازوں کو ایک موقع اور دینا چاہیے کہ ابھی بھی اپنی غلطی سمجھیں اور پاکستان کو نئی انتخابات کی طرف لے کر جائیں۔

اسد عمر نے کہا کہ سب سے بہتر تو یہ ہے قوم جو فیصلہ بار بار سنا رہی ہے، اس کو فیصلہ کرنے والے بھی سمجھیں، آپ کیوں چاہتے ہیں کہ پاکستان کے عوام آکر دارالحکومت میں پہنچیں اور ہزاروں کے سیکیورٹی اہلکار، جن میں سے 70 فیصد پی ٹی آئی اور عمران خان کے چاہنے والے ہیں، ان کو عوام کے سامنے کیوں کھڑا کرنا چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے عوام کے لیے کوئی راستہ نہیں چھوڑیں گے تو پھر معاملات اسی طرف جائیں گے۔

لانگ مارچ کی حکمت عملی سے متعلق سوال پر انہوں نے کہا کہ الیکشن والے دن بھی ہم حکمت عملی بنا رہے تھے، انتظامات چل رہے ہیں، ساتھ ساتھ بھرپور تیاری جاری ہے لیکن آج بھی ہماری امید یہی ہے کہ یہ لوگ عوام کو مشکل میں ڈالے بغیر فیصلہ کریں گے۔

پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ ملتان میں ناکامی پر بات کرتے ہوئے کہا اس کا جائزہ لیا جائے گا لیکن پیپلزپارٹی والوں نے پیسہ بہایا ہے اور بے تحاشا ووٹ خریدے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: قومی اسمبلی کے 8، پنجاب اسمبلی کے 3 حلقوں پر ضمنی انتخابات، دلچسپ مقابلہ متوقع

انہوں نے کہا کہ شہباز شریف کو اب تک لندن فون کرکے کہہ دینا چاہیے تھا کہ میاں صاحب کہانی نہیں بن رہی ہے، میری باری جانے دیں۔

ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ ہم نے کب کہا مذاکرات نہیں کریں گے، ہم پہلے دن سے کہہ رہے ہیں پاکستان کے بحران کا حل ایک نیا مینڈیٹ ہے، نیا مینڈیٹ نئے الیکشن کے ذریعے آئے گا اور اس نئے الیکشن کے لیے حکومت اعلان کرے ہم کام کرنے کو تیار ہیں اور ہم اس الیکشن کے لیے ہم مذاکرات کو تیار ہیں۔

خیال رہے کہ قومی اسمبلی کے 8 اور پنجاب اسمبلی کے 3 حلقوں پر ضمنی انتخابات میں پی ٹی آئی نے غیرحتمی اور غیرسرکاری نتائج کے مطابق واضح برتری حاصل کرلی ہے جہاں عمران خان قومی اسمبلی کے 7 حلقوں میں انتخاب لڑ رہے تھے۔

کارٹون

کارٹون : 27 نومبر 2024
کارٹون : 26 نومبر 2024